اس فورم پہ پہلی بار ایک غزل پیش کر رہا ہوں۔ (اصلاح کی اُمید کے ساتھ)

ترے افکار جھوٹے ہیں مرے اشعار فرضی ہیں
ہماری زندگانی کے سبھی کردار فرضی ہیں

مریضِ عشق ہے صاحب دعا کیجے دعا کیجے
بہت ممکن ہے بچ جائے مگر آثار فرضی ہیں

ہماری آپ بیتی تھی جسے سُن کر کہا تو نے
بہت پُر سوز قصے ہیں مگر اے یار فرضی ہیں

کہیں پریاں نہیں رہتیں نہ کوہِ قاف ہوتا ہے
یہ فرضی ہیں سبھی باتیں کہانی کار فرضی ہیں

فریبی ہے مرا چہرہ مری باتیں فریبی ہیں
مرے اسلوب جھوٹے ہے مرے پندار فرضی ہیں

نذر ہے نام عاجز کا تخلص ناز کرتا ہوں
فقیری اصل ہے میری ، چُغا دستار فرضی ہیں

(نذر حسین ناز)
 

الف عین

لائبریرین
اصلاح کی غرض سے یہ کہنے کی جسارت کروں گا کہ چغہ میں غین پر تشدید ہوتی ہے، یہاں ’خدا‘ (یا فعو) کے وزن پر غلط باندھا گیا ہے
 
بھائی اچھی غزل ہے ، کہیں کہیں تو زبان نے خوب خوب ساتھ دیا خیال کے اظہار میں -

مریضِ عشق ہے صاحب دعا کیجے دعا کیجے

مگر کچھ باتیں ایسی بھی ہیں جن کو میں درست طور پر نہیں سمجھ سکا یا یوں کہہ لیں کہ میرے اعتبار سے اسے کچھ مختلف ہونا چاہیے تھا
 
کہیں پریاں نہیں رہتیں نہ کوہِ قاف ہوتا ہے
یہ فرضی ہیں سبھی باتیں کہانی کار فرضی ہیں

سب سے پہلے تو یہ کہ ، ردیف کو نبھانے میں ذرا اور محنت ہونا چاہیے - کہیں کچھ الفاظ اجنبی سے محسوس ہو رہے ہیں اگر وہ بھی تبدیل ہو جائیں تو اور زیادہ اچھی ہو جائے گی غزل - ویسے یہ میری ناقص راے ہے ضروری نہیں کہ غلط ہی ہو . یہاں اساتذہ موجود ہیں ماہرین بھی ہیں دیکھیں شائد کوئی توجہ کرے اس طرف تو آپکو اور مجھے مفید مشورے مل جائیں
 
سب سے پہلے تو یہ کہ ، ردیف کو نبھانے میں ذرا اور محنت ہونا چاہیے - کہیں کچھ الفاظ اجنبی سے محسوس ہو رہے ہیں اگر وہ بھی تبدیل ہو جائیں تو اور زیادہ اچھی ہو جائے گی غزل - ویسے یہ میری ناقص راے ہے ضروری نہیں کہ غلط ہی ہو . یہاں اساتذہ موجود ہیں ماہرین بھی ہیں دیکھیں شائد کوئی توجہ کرے اس طرف تو آپکو اور مجھے مفید مشورے مل جائیں

بہت شکریہ ادب دوست صاحب۔ جی میں یہاں سیکھنے کی غرض سے ہی موجود ہوں۔ آپ کی رائے میرے لیے بہت اہمیت کی حامل ہے۔ الفاظ اجنبی محسوس ہونے کا سبب مجھے سمجھ نہ آیا۔ اگر ہو سکے تو مجھے تفصیلی تبصرہ عنایت کر دیجیے۔ تاکہ میں غزل کو مزید بہتر کر سکوں۔ اللہ شاد رکھے۔ آمین
 
اصلاح کی غرض سے یہ کہنے کی جسارت کروں گا کہ چغہ میں غین پر تشدید ہوتی ہے، یہاں ’خدا‘ (یا فعو) کے وزن پر غلط باندھا گیا ہے
استادِ محترم آپ کا بہت مشکور ہوں۔ نشاندہی کے لیے بہت شکریہ۔ میں نے ایک لغت سے دیکھنے کے بعد چُغا کا استعمال کیا تھا۔ یہیں انٹرنیٹ پہ وہ آن لائن لغت موجود ہے۔ اس میں چُغا کا وزن بھی دیا گیا تھا۔ ذیل میں نقل کر رہا ہوں۔
لفظ : چغاتلفظ : چُغا
تقطیع: چُغا
اراکین (تجرباتی): 110 [110] فعُل، مفَا، فعُو
زبان : ترکی
صیغہ : مذکر / واحد

اپنی رائے سے ضرور نوازیئے۔ میں منتظر رہوں گا۔ جزاک اللہ۔
 
Top