صفی حیدر
محفلین
اب بھی خواہش وصال رکھتے ہیں
خواب کا ہم خیال رکھتے ہیں
عمر بھر کی یہ ہی کمائی ہے
ہم سخن میں کمال رکھتے ہیں
چاند سورج سے ہوتا ہے روشن
ہم بھی تیرا جمال رکھتے ہیں
چلتے ہو تم جنوب کی جانب
ہم سفر میں شمال رکھتے ہیں
وہ نہیں جانتے جو نازاں ہیں
حسن میں سب زوال رکھتے ہیں
تم پرندے ہو آرزو کے اور
ہم شکاری ہیں جال رکھتے ہیں
ہم محبت میں ہیں صفی یکتا
عشق ہم بے مثال رکھتے ہیں
خواب کا ہم خیال رکھتے ہیں
عمر بھر کی یہ ہی کمائی ہے
ہم سخن میں کمال رکھتے ہیں
چاند سورج سے ہوتا ہے روشن
ہم بھی تیرا جمال رکھتے ہیں
چلتے ہو تم جنوب کی جانب
ہم سفر میں شمال رکھتے ہیں
وہ نہیں جانتے جو نازاں ہیں
حسن میں سب زوال رکھتے ہیں
تم پرندے ہو آرزو کے اور
ہم شکاری ہیں جال رکھتے ہیں
ہم محبت میں ہیں صفی یکتا
عشق ہم بے مثال رکھتے ہیں