عبدالوہاب سخن
محفلین
ایک غزل کے چند اشعار آپکی بصیرتوں کی نذر
پَرتَو بھی غیر کے کبھی حائل نہیں ہوئے
تیرے سوا کسی پہ بھی مائل نہیں ہوئے
زخموں پہ دل کے رکھ دیا مرحم تو وقت نے
لیکن تھے کچھ نشان جو زائل نہیں ہوئے
ایسا سلیقہ حسن قناعت نے دے دیا
بن کے فقیر ہم کبھی سائل نہیں ہوئے
جن کا شعور گرد سفر سے ہی اَٹ گیا
ہم ایسے رہنما ؤں کے قائل نہیں ہوئے
عبدالوہاب سخن
پَرتَو بھی غیر کے کبھی حائل نہیں ہوئے
تیرے سوا کسی پہ بھی مائل نہیں ہوئے
زخموں پہ دل کے رکھ دیا مرحم تو وقت نے
لیکن تھے کچھ نشان جو زائل نہیں ہوئے
ایسا سلیقہ حسن قناعت نے دے دیا
بن کے فقیر ہم کبھی سائل نہیں ہوئے
جن کا شعور گرد سفر سے ہی اَٹ گیا
ہم ایسے رہنما ؤں کے قائل نہیں ہوئے
عبدالوہاب سخن