غزل

خدا کا خوف کرو کچه تم
خدا کیسے بنے ہو تم
مرے ہیں لوگ وعدے میں
دغا ہر دم بنے ہو تم
مرے دکه پہ دلاسا ہو
مگر ہر دم ہسے ہو تم
بشر خوں میں نہایا ہے
خدا جب جب بنے ہو تم
نظر ہم کو نہیں آتے
بتا قصدا چهپے ہو تم
 
Top