غزل

Atif Chauhdary

محفلین
خوشی اب اس لئے بھی تم سے مل کر ہو نہیں سکتی
کہ پہلے سی کوئی ساعت میسر نہیں ہو نہیں سکتی

بدلتے موسموں کے ساتھ ممکن ہے بدل جائے
مگر میری محبت سے وہ منکر ہو نہیں سکتی

اجڑ بھی جائے تو اس میں محبت کی نمو ہو گی
یہ میرے دل کی دھرتی ہے یہ بنجر ہو نہیں سکتی

ہمارے ضبط پر اب بھی تعجب ہو رہا ہے کیا
کہا تھا آنکھ صحرا ہے سمندر ہو نہیں سکتی

کسی کو جیتنا ہے تو کسی نے ہار جانا ہے
محبت کی یہ بازی ہے برابر ہو نہیں سکتی

عاطف چوہدری
 
Top