خورشیداحمدخورشید
محفلین
اصلاح کی درخواست کے ساتھ:
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، سید عاطف علی ، محمد احسن سمیع راحلؔ ، یاسر شاہ
شہر پر قبضہ جمانے کے لیے بد بخت نے
ڈھیر ملبے کا بنا ڈالا ہے سارے شہر کو
سنگ دل انسان نے انسانیت کے نام پر
مقبرہ انسانیت کا ہے بنایا دہر کو
شیر خواروں کے بدن کے پرخچے ہیں اُڑ گئے
جوش کیوں آیا نہیں اب تک خدا کے قہر کو
ظالموں کے ظلم پر خاموش رہنا جُرم ہے
روک لو تُم پھیلنے سے نفرتوں کے زہر کو
تیشہِ فرہاد لے کر پیار کی ہمت لیے
پتھروں کے شہر میں تُم کھود لاؤ نہر کو
کون ہے جو ساتھ دیتا ہے مصیبت میں یہاں
چھوڑ دے سایہ بھی اپنا ڈھل گئی دوپہر کو
ہر زمانے میں بپا ہوتی رہی ہے کربلا
ظلم کب ہے روک پایا حریت کی لہر کو
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، سید عاطف علی ، محمد احسن سمیع راحلؔ ، یاسر شاہ
شہر پر قبضہ جمانے کے لیے بد بخت نے
ڈھیر ملبے کا بنا ڈالا ہے سارے شہر کو
سنگ دل انسان نے انسانیت کے نام پر
مقبرہ انسانیت کا ہے بنایا دہر کو
شیر خواروں کے بدن کے پرخچے ہیں اُڑ گئے
جوش کیوں آیا نہیں اب تک خدا کے قہر کو
ظالموں کے ظلم پر خاموش رہنا جُرم ہے
روک لو تُم پھیلنے سے نفرتوں کے زہر کو
تیشہِ فرہاد لے کر پیار کی ہمت لیے
پتھروں کے شہر میں تُم کھود لاؤ نہر کو
کون ہے جو ساتھ دیتا ہے مصیبت میں یہاں
چھوڑ دے سایہ بھی اپنا ڈھل گئی دوپہر کو
ہر زمانے میں بپا ہوتی رہی ہے کربلا
ظلم کب ہے روک پایا حریت کی لہر کو