غز ل کے اشعار اصلاح کی غرٍض سے پیش حدمت ہیں

نفر ی

محفلین
ہے پڑی ہر شے وہیں چھوڑاجہاں
کچھ نہیں،کچھ بھی نہیں بدلہ یہاں

روپ دیکھا ہے وہ جیون کا 'کہ اب
زندگی کا حوصلہ ہی 'ہے کہاں

ایک پہلو تو کھلا ہجرت کا ' یہ
دور تک میرا نہیں کوئی یہاں

لوگ ا ب بھی یاد اسکو کر تے ہیں
اس کے جیسا پھر ہواکوئی کہاں
 

الف عین

لائبریرین
وزن کے اعتبار سے ٹّکا تقریباً درست ہے لیکن قافیہ بہت تنگ ہے. یہاں, جہاں کہاں کے علاوہ ؟
شے مونث ہے پڑی کا محل ہے
باقی بعد میں ابھی ٹیبلیٹ سے لاگ ان کیا ہے
 
Top