ہے پڑی ہر شے وہیں چھوڑاجہاں کچھ نہیں،کچھ بھی نہیں بدلہ یہاں روپ دیکھا ہے وہ جیون کا 'کہ اب زندگی کا حوصلہ ہی 'ہے کہاں ایک پہلو تو کھلا ہجرت کا ' یہ دور تک میرا نہیں کوئی یہاں لوگ ا ب بھی یاد اسکو کر تے ہیں اس کے جیسا پھر ہواکوئی کہاں