سید زبیر
محفلین
نا رسائی میں فغاں کی آبرو ہے دوستو
عاشقی پیہم تلاش وجستجو ہے دوستو
آئنہ خانے میں کیا رکھا ہے حیرت کے سوا
جو نظر آتا ہے ' عکس آرزو ہے دوستو
کچھ نہ کہہ کر بھی بہت کچھ کہہ دیا کرتے ہیں لوگ
خامشی بھی ایک طرزِگفتگو ہے دوستو
تاک میں صہبا'گلوںمیں بو' صبا میں پیچ و خم
سب کرشمہ سازیِ ذوق و نمو ہے دوستو
دل تو دیوانہ سہی لیکن ہوس کا کیا علاج
ہوش کا دامن بھی محتاج ِ رفو ہے دوستو
ہر قدم پر جل رہے ہیں راہ الفت میں چراغ
ہر قدم پر نقش پائے جستجو ہے دوستو
کوششِ عرضِ ہنرظاہر میں تاباں کی غزل
اور در پردہ کسی سے گفتگو ہے دوستو
'ذوق سفر ' غلام ربانی تاباں