الف نظامی
لائبریرین
غمہائے تازہ مانگتے ہیں آسماں سے ہم
رکھتے ہیں لاگ اپنے دل شادماں سے ہم
الجھے ہوئے نہ تھے کرم و جور اس قدر
لائیں وہ سادگی تمنا کہاں سے ہم
اک رسم نالہ پر ہے مدار وفا ہنوز
واقف نہیں ہیں لذت درد نہاں سے ہم
ہر درد ، درد عشق نہیں اے دل خراب
کتنے خجل ہیں اس کرم رائیگاں سے ہم
جو دل کی بات ہے وہ زباں پر نہ آ سکے
تنگ آگئے ہیں شیوہ حسن بیاں سے ہم
کتنا خلوص ، کتنی خلش ، کتنی آگ ہے
پہچانتے ہیں عشق کو طرز فغاں سے ہم
کیا ارتباط عشق یہی ہے کہ بے سبب
کچھ سرگراں سے وہ ہیں تو کچھ بدگماں سے ہم
بھٹکے پھریں گے دشت و بیاباں سے تا حرم
لے اٹھ چلے ہیں آج ترے آستان سے ہم
باوصف اضطراب یہ فقرے نپے تُلے
ہیں بدگماں سلیم کے حُسن بیاں سے ہم
سلیم احمد، کلیات سلیم احمد ، صفحہ ۷۵
رکھتے ہیں لاگ اپنے دل شادماں سے ہم
الجھے ہوئے نہ تھے کرم و جور اس قدر
لائیں وہ سادگی تمنا کہاں سے ہم
اک رسم نالہ پر ہے مدار وفا ہنوز
واقف نہیں ہیں لذت درد نہاں سے ہم
ہر درد ، درد عشق نہیں اے دل خراب
کتنے خجل ہیں اس کرم رائیگاں سے ہم
جو دل کی بات ہے وہ زباں پر نہ آ سکے
تنگ آگئے ہیں شیوہ حسن بیاں سے ہم
کتنا خلوص ، کتنی خلش ، کتنی آگ ہے
پہچانتے ہیں عشق کو طرز فغاں سے ہم
کیا ارتباط عشق یہی ہے کہ بے سبب
کچھ سرگراں سے وہ ہیں تو کچھ بدگماں سے ہم
بھٹکے پھریں گے دشت و بیاباں سے تا حرم
لے اٹھ چلے ہیں آج ترے آستان سے ہم
باوصف اضطراب یہ فقرے نپے تُلے
ہیں بدگماں سلیم کے حُسن بیاں سے ہم
سلیم احمد، کلیات سلیم احمد ، صفحہ ۷۵