پیاسا صحرا
محفلین
غم رو رو کے کہتا ہوں کچھ اس سے اگر اپنا
تو ہنس کے وہ بولے ہے میاں ! فکر کر اپنا
باتوں سے کٹے کس کی بھلا راہ ہماری
غربت کے سوا کوئی نہیں ہم سفر اپنا
عالم میں ہے گھر گھر خوشی و عیش پر اس بن
ماتم کدہ ہم کو نظر آتا ہے گھر اپنا
ہر بات کا بہتر ہے چھپانا ہی - کہ یہ بھی
ہے عیب - کرے کوئی جو ظاہر ہنر اپنا
کیا کیا اسے دیکھ- آتی ہے (جرات) ہمیں حسرت
مایوس جو پھر آتا ہے پیغامبر اپنا
شیخ قلندر بخش جرات
تو ہنس کے وہ بولے ہے میاں ! فکر کر اپنا
باتوں سے کٹے کس کی بھلا راہ ہماری
غربت کے سوا کوئی نہیں ہم سفر اپنا
عالم میں ہے گھر گھر خوشی و عیش پر اس بن
ماتم کدہ ہم کو نظر آتا ہے گھر اپنا
ہر بات کا بہتر ہے چھپانا ہی - کہ یہ بھی
ہے عیب - کرے کوئی جو ظاہر ہنر اپنا
کیا کیا اسے دیکھ- آتی ہے (جرات) ہمیں حسرت
مایوس جو پھر آتا ہے پیغامبر اپنا
شیخ قلندر بخش جرات