اشرف علی بستوی
محفلین
غیروں پہ" ستم" اپنوں پہ "کرم" اے جا ن وفا ۔۔۔۔۔
وزارت دفاع کے آرمی محکمہ نے آرٹی آءی کا یہ جواب تیرہ جون ۲۰١۲کو ارسال کیا تھا ۔ آرٹی آءی کے تحت ملی معلومات کے مطابق مالیگاؤں بلاسٹ معاملے میں2008 سے گرفتار کرنل پرساد شری کانت پروہت کو مسلسل تنخواہ اور دیگر الاؤنس مل رہا ہے. آر ٹی ائی کے جواب میں پرنسپل کنٹرولر آف ڈیفنس اکاؤنٹ (افسر)، پونے (خط نمبر LW/05/084/182292) کا کہنا ہے کہ کرنل پروہت کو فوج مسلسل پوری سیلری ادا کر رہی ہے. جواب میں کہا گیا ہے، 'لیفٹیننٹ کرنل شري كانت پروهت کو مسلسل مکمل تنخواہ اور بھتے دیے جا رہے ہیں۔
غور طلب امر یہ بھی ہے کہ کر نل پروہت کی گرفتاری سے قبل ہر دھماکے کے بعد عربی زبان میں تھریر کردہ خط ضرور میڈیا میں موضوع بحث ہو تا تھا لیکن پروہت کی گرفتاری کے بعد ہو نے والے واقعات کے بعد کبھی کوءی عربی زبا ن میں تحریر کردہ خط نہیں آیا ، پروہت کی گرفتاری کے وقت تفتیش میں یہ بات بھی سامنے آءی تھی کہ وہ عربی زبان سیکھ رہا تھا ۔
یہ تو رہی کرنل پروہت کی کہانی ، آج سے کوءی آتھ ماہ قبل ستمبر ۲۰١۲میں بھارت کے شہر بنگلور میں سلسلے وار بم دھماکے ہوءے تھے جس میں کچھ مسلم نوجوانوں کی گرفتاری عمل میں آءی تھی سبھی سولہ نوجوانوں میں بھارت کے انتہاءی اہم ساءنسی ادارے DRDO کے جونیر ساءنس داں اعجاز مرزا کو بھی گرفتار کرلیا گیا تھا سات ماہ بعد تمام تر تفتیش کے بعد اسے مارچ میں اسی ہفتے ضمانت ملی ہے کوءی ثبوت نہ ہو نے کی وجہ سے بنگلور پولیس چارج شیٹ میں ان کا نام داخل نہیں کر سکی ، لیکن افسوس ناک امر یہ ہے کہ DRDO نے بارہ فروری ۲۰١۳کو ہی ان کو نوکری سے نکالنے کا حکم نامہ جاری کرد یا تھا ۔ یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ اول الذکر معاملے میں فوج کا محکمہ اپنے فوجی کی سروس کو نہ صرف برقرار رکھے ہوءے ہے بلکہ اسے ماہانہ تنخواہ بھی جاری ہے اور دوسرے معاملے میں محض شک کی بنیاد پر ایک مسلم ساءنس داں کو سات ماہ تک جیل کی سلاخوں میں ڈال کر رکھا گیا اور بعد میں جب اسے رہا کیا گیا تو DRDO نے اس کو ٹرمنیٹ کردیا ، تشویش ناک امر یہ ہے کہ یہ سب کچھ بی جے پی کے دور اقتدار میں نہیں ہو رہا ہے جوملک میں ہندو توا کی حکمرانی قاءم کرنے اور فرقہ پرستی کو فروغ دینے کی بات کرتی ہے بلکہ بھارت کی موجودہ سیکولر سرکار جسکی قیادت کانگریس کر رہی ہے کی سرپرستی میں ہو رہا ہے ۔
آخر ان سوالوں کا جواب کون دے گا کہ کرنل پروہت کوتنخواہ کیوں اور کس طرح دی جا رہی ہے؟ اس کا کیا جواز ہے ؟ ا ن دونوں واقعات سے دہشت گردی کے خلاف حکومت کادوہرا معیار کھل کر ظاہر ہو گیا ہے ایسا کیوں ہے . بے قصور مسلم نو جو ا نوں کی دہشت گردی کے نام پر گرفتاری اور دس پنرہ برس بعد بری قرار دیئے جانے کا یہ کھیل کب تک چلتا رہے گا ؟.