غیروں پہ" ستم" اپنوں پہ "کرم" اے جا ن وفا ۔۔۔۔۔

غیروں پہ" ستم" اپنوں پہ "کرم" اے جا ن وفا ۔۔۔۔۔
Lt-Col-Shrikant-Purohit-1.jpg
بھارت میں دہشت گردی کے نام پر تفتیشی ایجنسیا ں حکومت اور ملک کے عوام کوکس طرح دھوکہ دے رہی ہیں اس کا پتہ دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہونے کے الزام میں جیل میں بند ہندوستانی فوج کے میجر رمیش اپادھیائے کے اس خط سے لگایا جا سکتا ہے جو اس نے گذشتہ دنوں ممبر آف پارلیمنٹ راجیہ سبھا کے رکن محمد ادیب کو ارسال کیا تھا. رمیش اپادھیائے نے جیل سے لکھے ایک خط میں یہ سنسنی خیز انکشا ف کیا ہے . رمیش کو آر ٹی ائی سے ملی معلومات کے مطابق بھات میں کئی بڑے دہشت گردانہ واقعات انجام دینے کے ملزم کرنل سری کانت پرشاد پروہت کو پانچ سال سے جیل میں بند ہونے کے باوجود بھارتی فوج اسے پوری تنخواہ دے رہی ہے ۔
RTI+Answer.jpg

وزارت دفاع کے آرمی محکمہ نے آرٹی آءی کا یہ جواب تیرہ جون ۲۰١۲کو ارسال کیا تھا ۔ آرٹی آءی کے تحت ملی معلومات کے مطابق مالیگاؤں بلاسٹ معاملے میں2008 سے گرفتار کرنل پرساد شری کانت پروہت کو مسلسل تنخواہ اور دیگر الاؤنس مل رہا ہے. آر ٹی ائی کے جواب میں پرنسپل کنٹرولر آف ڈیفنس اکاؤنٹ (افسر)، پونے (خط نمبر LW/05/084/182292) کا کہنا ہے کہ کرنل پروہت کو فوج مسلسل پوری سیلری ادا کر رہی ہے. جواب میں کہا گیا ہے، 'لیفٹیننٹ کرنل شري كانت پروهت کو مسلسل مکمل تنخواہ اور بھتے دیے جا رہے ہیں۔

download.jpg
سوال یہ ہے کہ دہشت گردی کے سنگین الزام میں جیل میں بند فوجی جس کے خلاف چارج شیٹ داخل ہے کو کیوں اور کس بنیاد پر تنخواہ دی جارہی ہے ؟ یہی نہیں، کرنل پروہت کے ساتھ ہی گرفتار ہوئے والا فوجی میجر رمیش اپادھیائے مزید سگين الزام لگا یا ہے . جیل سے لکھے اس خط میں رمیش اپادھیائے نے دعوی کیا ہے کہ پروہت نے آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت اور آر ایس ایس لیڈر اندریش کمار کی سپاری بھی لی تھی. رمیش اپادھیائے نے اس کی اطلاع مہاراشٹر اے ٹی ایس کو بھی دی لیکن اے ٹی ایس چیف راکیش ماریا نے اس مسئلے پر آگے کبھی جانچ نہیں کی. معاملہ فی الحال این آئی اے کے پاس ہے.
Aijaz+Mirza+termination+Letter+DRDO.jpg
میجر رمیش اپادھیائے نے یہ بھی پوچھا ہے کہ پروہت نے کن بھارتی فوجی افسران کو تربیت دی؟ کیا تربیت دی؟ وہ افسر آج کہاں ہیں؟ انہوں نے کتنے ہندو یا مسلمان دہشت گردی کے الزام میں پکڑے یا نہیں پکڑے؟ یہ معلومات ریکارڈ میں ہونا چاہیے.
غور طلب امر یہ بھی ہے کہ کر نل پروہت کی گرفتاری سے قبل ہر دھماکے کے بعد عربی زبان میں تھریر کردہ خط ضرور میڈیا میں موضوع بحث ہو تا تھا لیکن پروہت کی گرفتاری کے بعد ہو نے والے واقعات کے بعد کبھی کوءی عربی زبا ن میں تحریر کردہ خط نہیں آیا ، پروہت کی گرفتاری کے وقت تفتیش میں یہ بات بھی سامنے آءی تھی کہ وہ عربی زبان سیکھ رہا تھا ۔
یہ تو رہی کرنل پروہت کی کہانی ، آج سے کوءی آتھ ماہ قبل ستمبر ۲۰١۲میں بھارت کے شہر بنگلور میں سلسلے وار بم دھماکے ہوءے تھے جس میں کچھ مسلم نوجوانوں کی گرفتاری عمل میں آءی تھی سبھی سولہ نوجوانوں میں بھارت کے انتہاءی اہم ساءنسی ادارے DRDO کے جونیر ساءنس داں اعجاز مرزا کو بھی گرفتار کرلیا گیا تھا سات ماہ بعد تمام تر تفتیش کے بعد اسے مارچ میں اسی ہفتے ضمانت ملی ہے کوءی ثبوت نہ ہو نے کی وجہ سے بنگلور پولیس چارج شیٹ میں ان کا نام داخل نہیں کر سکی ، لیکن افسوس ناک امر یہ ہے کہ DRDO نے بارہ فروری ۲۰١۳کو ہی ان کو نوکری سے نکالنے کا حکم نامہ جاری کرد یا تھا ۔ یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ اول الذکر معاملے میں فوج کا محکمہ اپنے فوجی کی سروس کو نہ صرف برقرار رکھے ہوءے ہے بلکہ اسے ماہانہ تنخواہ بھی جاری ہے اور دوسرے معاملے میں محض شک کی بنیاد پر ایک مسلم ساءنس داں کو سات ماہ تک جیل کی سلاخوں میں ڈال کر رکھا گیا اور بعد میں جب اسے رہا کیا گیا تو DRDO نے اس کو ٹرمنیٹ کردیا ، تشویش ناک امر یہ ہے کہ یہ سب کچھ بی جے پی کے دور اقتدار میں نہیں ہو رہا ہے جوملک میں ہندو توا کی حکمرانی قاءم کرنے اور فرقہ پرستی کو فروغ دینے کی بات کرتی ہے بلکہ بھارت کی موجودہ سیکولر سرکار جسکی قیادت کانگریس کر رہی ہے کی سرپرستی میں ہو رہا ہے ۔
آخر ان سوالوں کا جواب کون دے گا کہ کرنل پروہت کوتنخواہ کیوں اور کس طرح دی جا رہی ہے؟ اس کا کیا جواز ہے ؟ ا ن دونوں واقعات سے دہشت گردی کے خلاف حکومت کادوہرا معیار کھل کر ظاہر ہو گیا ہے ایسا کیوں ہے . بے قصور مسلم نو جو ا نوں کی دہشت گردی کے نام پر گرفتاری اور دس پنرہ برس بعد بری قرار دیئے جانے کا یہ کھیل کب تک چلتا رہے گا ؟.
 
Top