شمزا
محفلین
کچھ عرصہ قبل ایک فارسی شعر سماعت سے گزرا تھا ، اس کا کچھ سرسری سا ڈھانچہ یاد رہ گیا ہے ، اگر فارسی دان دوستون میں سے کوئی مدد کر سکیں تو نوازش کرم شکریہ مہربانی
شعر کچھ یوں تھا
الفت یار در دل ما مقام کردہ ای(است)
برائے نفرت در دلم جا نیست
(یادداشت ساتھ نہیں دے رہی اور یہ درج کردہ عبارت ہر لحاظ سے بے وزن، نامکمل اور تک بندی ہے)
مفہوم اس کا کچھ یوں ہے کہ یار کی محبت نے دل میں ٹھکانہ کر لیا ہے اور اس محبت نے اس قدر دل کو بھر دیا ہے کہ اب دل میں جگہ ہی باقی نہیں کہ کسی سے نفرت کا جذبہ اس میں اپنا قیام کر سکے
شعر کچھ یوں تھا
الفت یار در دل ما مقام کردہ ای(است)
برائے نفرت در دلم جا نیست
(یادداشت ساتھ نہیں دے رہی اور یہ درج کردہ عبارت ہر لحاظ سے بے وزن، نامکمل اور تک بندی ہے)
مفہوم اس کا کچھ یوں ہے کہ یار کی محبت نے دل میں ٹھکانہ کر لیا ہے اور اس محبت نے اس قدر دل کو بھر دیا ہے کہ اب دل میں جگہ ہی باقی نہیں کہ کسی سے نفرت کا جذبہ اس میں اپنا قیام کر سکے