نور وجدان
لائبریرین
فراق و وصل سے پرے یہ ایسا اک مقام ہے
نظر نہ آئے وہ ، جو رہتا مجھ میں ہم کلام ہے
نظر مکاں سے لامکاں تلک جو میری ہے گئی
عجب ہی رنگ و بو کا چار سو وہ انتظام ہے
یہ بیچ راہ کا ہے کھیل، کب تلک یہ بھی چلے
تری نگہ کے تیر سہنا عشق میں جو عام ہے
بدن کی قید میں جوپارہ تھا ، وہ اب چٹک گیا
بکھرنا روشنی کا ُاس کے ملک کا نظام ہے
فلک تلک رسائی نورؔ کو ملی بھٹک بھٹک
یہ بعد موت کے لگا بڑا مجھے مقام ہے
نظر نہ آئے وہ ، جو رہتا مجھ میں ہم کلام ہے
نظر مکاں سے لامکاں تلک جو میری ہے گئی
عجب ہی رنگ و بو کا چار سو وہ انتظام ہے
یہ بیچ راہ کا ہے کھیل، کب تلک یہ بھی چلے
تری نگہ کے تیر سہنا عشق میں جو عام ہے
بدن کی قید میں جوپارہ تھا ، وہ اب چٹک گیا
بکھرنا روشنی کا ُاس کے ملک کا نظام ہے
فلک تلک رسائی نورؔ کو ملی بھٹک بھٹک
یہ بعد موت کے لگا بڑا مجھے مقام ہے