فراڈیوں نے بینک اکاﺅنٹ لوٹنے کا نیا اور اب تک کا سب سے خطرناک طریقہ اپنا لیا

کعنان

محفلین
فراڈیوں نے بینک اکاﺅنٹ لوٹنے کا نیا اور اب تک کا سب سے خطرناک طریقہ اپنا لیا
24 اکتوبر 2016
news-1477303215-2908_large.jpg

ؒلاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان میں فراڈیوں نے ایس ایم ایس بینکنگ استعمال کرنیوالے بینک اکاﺅنٹ ہولڈر معصوم اور سادہ لوح شہریوں کو لوٹنے کا نیا طریقہ ڈھونڈ لیا ہے ، یہ فراڈیئے مختلف بینکوں کے صارفین کو پیغام بھیجتے ہیں کہ ایس ایم ایس سروس ختم ہو گئی ہے اور اُنہیں بینک اکاﺅنٹس سے متعلق مفت موبائل پیغامات کا سلسلہ مزید جاری رکھنے کیلئے اپنے اکاﺅنٹ کی معلومات کا اندراج کرنا ہو گا۔


نیوزویب سائٹ پروپاکستانی کے مطابق ماضی میں فراڈیئے ای میل بھیجتے رہے ہیں جن میں پاس ورڈ بدلنے کی ہدایت کی جاتی تھی لیکن یہ نیا طریقہ زیادہ خطرناک ہے کیونکہ صارفین اپنا ایس ایم ایس الرٹ سٹیٹس اپ ڈیٹ رکھنے کیلئے جلدازجلد فراڈیوں کو معلومات فراہم کر سکتے ہیں۔ ایچ بی ایل کے ایک صارف کو موصول ہونیوالے پیغام کا عکس یہ ہے۔


news-1477303147-2085.jpg


یہ پیغام بظاہرایچ بی ایل سے آیا لیکن یہ بھی عوام کو بےوقوف بنانے کا ایک طریقہ ہے تاکہ وہ یقین کر لیں اور ہدایت کی جاتی ہے کہ مذکورہ ویب سائٹ (hblupdate.com) پر اپنے اکاﺅنٹ سے متعلق تفصیلات فراہم کریں۔ دراصل یہ معلومات فراڈیوں کو دی جا رہی ہوتی ہیں جو بعد میں اکاﺅنٹ سے رقم نکلوانے کیلئے استعمال کرتے ہیں۔

یہاں یہ امربھی قابل ذکرہے کہ پاکستانی بینک صارفین اے ٹی ایم سکینڈل کابھی نشانہ بن چکے ہیں اوراسی طرح کے دوسرے ہتھکنڈوں کے نتیجے میں بھی بالآخرانہیں نقدی سے ہاتھ دھونا پڑتے ہیں۔ بینک صارفین کو تجویز دی جاتی ہے کہ فراڈ سے بچنے کیلئے یہ باتیں اپنے ذہن میں رکھیں۔


کوئی بھی بینک ویب سائٹ کے ذریعے اپنے صارفین سے اے ٹی ایم کارڈ نمبر یا پن نمبر نہیں مانگتا۔

ہر ویب سائٹ بینک کی آفیشل ویب سائٹ نہیں ہوتی، یہ یقین کرلیں کہ جس ویب سائٹ پر ڈیٹا انٹر کر رہے ہیں، وہ آفیشل ہے۔

تصدیق کے بغیرکسی شخص یا ویب سائٹ کواپنی معلومات فراہم نہ کریں۔

ح
 

کعنان

محفلین
السلام علیکم

اس پر میں بھی کچھ معلومات فراہم کرنا چاہتا ہوں۔

گورنمنٹ، نیم گورنمنٹ ڈپارٹمنٹس بمعہ بینک، یہ کبھی بھی نہ تو میل کرتے ہیں اور نہ ہی فون کرتے ہیں بلکہ پوسٹ کے ذریعے رابطہ کرتے ہیں۔

ان کی ای میل ایڈریس اسی بینک و گورنمنٹ ڈپاٹمنٹس کے نام سے مختصر ہوتا ہے۔

کمپنی، گورنمنٹ اور بینک وغیرہ کے نام پر جتنی بھی فیک میل موصول ہوتی ہیں وہ جنک میل میں جاتی ہیں اور کچھ ایکسپرٹ کی طرف سے ملنے والی میل ان بکس میں بھی آتی ہیں، مگر ان کا ای امیل ایڈریس کچھ اسطرح کے ہوتے ہیں جو میں پیج ان میں پیش کروں گا۔

ve0lqc.png
یہ ریونیو ڈپارٹمنٹ سے میل موصول ہوئی، اس کا ایڈریس دیکھیں اور ساتھ اوریجنل بھی۔


rhtsas.png
بینک سے موصول ہونے والی میل

ww11yq.png
یہ ٹیسکو سے میل موصول ہوئی اس میں بھی اسی طرح ہے۔


اکثر اوقات فون پر بھی کنٹیکٹ کرتے ہیں کہ آپ ہم فلاں بینک سے بات کر رہے ہیں پہلے سکیورٹی پرپز سوالوں کے جواب دیں، جس میں نام، تاریخ پیدائش، گھر کا ایڈریس، جاب وغیرہ پر پوچھتے ہیں اس لئے انہیں یہی جواب دیا جاتا ہے کہ جو بھی معلومات فراہم کرنی ہے پوسٹ کے ذریعے کریں۔

آپ بھی کوشش کریں کہ انہیں اگنور کر دیا کریں اور اگر تسلی نہ ہو تو پھر قریبی بینک برانچ سے رابطہ کر سکتے ہی۔

والسلام
 
Top