فرزانہ نیناں - نیا کلام

F@rzana

محفلین
شمشاد صاحب کی گذارش پر ایک کلام پیش خدمت ہے، حالات کے تحت یہی لکھا جاسکا ہے، آپ سب کی رائے کی منتظر رہوں گی۔

نام اسلام کا لو کفر کے سب کام کرو
وہ جو ہے رحمت عالم اسے بدنام کرو

دینی بھائی تمہیں کہتے ہوئے شرم آتی ہے
سوچتے سوچتے چھاتی یہ پھٹی جاتی ہے

قتل معصوموں کا جس نے بھی سکھایا ہے تمہیں
کاش تم سمجھو کہ شیطان بنایا ہے تمہیں

حیف صد حیف کہ تم خود کو مسلمان کہو
خود کشی کو بھی شہادت کہو ایمان کہو

جس نے خوں ریزی کو ایمان بنایا ہوگا
اس نے اپنا کوئی قرآن بنایا ہوگا

میرا قرآن سکھاتا ہے محبت کرنا
کوئی دشمن بھی جو نادم ہو تو شفقت کرنا

لوگ کہتے ہیں کہ تم لوگ مسلمان نہیں
میں یہ کہتی ہوں کہ دراصل تم انسان نہیں
 

محمد وارث

لائبریرین
بہت اچھے اشعار ہیں فرزانہ نیناں صاحبہ، بہت داد قبول کیجیئے۔

جس نے خوں ریزی کو ایمان بنایا ہوگا
اس نے اپنا کوئی قرآن بنایا ہوگا

واہ واہ واہ، سبحان اللہ۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
السلام علیکم

فرزانہ ، لاجواب کلام کیا ہے ۔ مجھے الفاظ نہیں مل رہے کہ کچھ لکھ سکوں ۔ اللہ کرے کہ آپ کے الفاظ ، آپ کی سوچ ایسے سفاک اور قاتل لوگوں کی ہدایت کا سبب بن جائے ۔ آمین
 
بروقت اور برمحل کلام ہے اور اس طرح کی شاعری کی ضرورت بھی ہے۔

شمشاد کی فرمائش اور فرزانہ کے فرمائش پوری کرنے کا شکریہ۔
 

F@rzana

محفلین
آپ تمام کی حوصلہ افزائی پر ممنون ہوں، یہ تو فقط جذبات ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اللہ تعالی لفظوں میں تاثیر بھی ڈال سکتے ہیں جس کا ہر محب وطن پاکستانی منتظر ہے،
میں کیا میری بساط کیا، وطن سے دور ہیں لیکن دل اسی کے نام پر دھڑکتا ہے،
خمیر تو اسی مٹی کا ہوں، اس کی مہک اپنی جانب کھینچتی ہے،
خدا ہماری ارض پاک کو تباہی و بربادی سے نکالے اور عوام کو عقل سلیم عطا فرمائے۔ آمین
بس یہی میرے دل کی خواہش و دعا ہے۔

اہل محفل بہت شکریہ۔:)
 
Top