فرعون ,,,

anwarjamal

محفلین
السلام علیکم ,, شاہ زیب کے قتل پر بہت کچھ لکھا اور پڑھا جا چکا ھے ,, اس لیے آپ کا وقت زیادہ نہیں لوں گا ,, دراصل مجھے بارہ سال پہلے کا ایک کردار یاد آگیا ھے ,,
وہ میٹرک میں ھمارا کلاس فیلو تھا ,, اس کا نام تو اب یاد نہیں ,, کلاس میں سب سے آخری نشست پر بیٹھتا تھا ,, مطلب سب سے زیادہ نالائق تھا ,, مگر حیرت انگیز طور پر سر اسے کچھ نہیں کہتے تھے ,, نہ اس کی طرف دیکھتے نہ اس سے بات کرتے ,, وہ سبق یاد کرے یا نی کرے اسے کبھی مار نہیں پڑتی تھی ,,

ایک بار تو ایسا بھی ھوا کہ سر کسی وجہ سے پوری کلاس پر برھم ھو گئے اور اسٹک سے باری باری سب کو ضرب لگائی ,,لیکن جب اس کی باری آئی تو سر منہ پھیر کر کلاس سے باھر چلے گئے ,,

ھم سب لڑکے بہت حیران تھے کہ آخر ماجرا کیا ھے ,,
آخر کافی عرصے بعد یہ عقدہ کھلا کہ وہ کسی با اثر شخصیت کا بیٹا تھا اور اس نے کلاس میں پہلی بار سزا ملنے پر ھی دھمکی دے ڈالی تھی کہ سر آئیندہ مجھ پہ ہاتھ اٹھایا تو آپ کی خیر نہیں ,,

ھم لوگ اس وقت بڑے نادان تھے ,,کیونکہ لعنت ملامت کی بجائے اس پر فخر کرتے تھے کہ کیا ٹھاٹ باٹھ ھیں کیا شان و شوکت ھے ,,اس کی پیٹھ ٹھونکتے اور کہتے کہ یار تو شیر ھے شیر ,,

کتنے نادان تھے ھم یہ نہیں جانتے تھے کہ جس سٹوڈنٹ کا ٹیچر اس سے ناراض ھو وہ خوش نصیب نہیں بلکہ دنیا کا بد نصیب ترین شخص ھوتا ,,
اور یہ بات ثابت بھی ھو گئی . میٹرک کے امتحان میں ھم سب اچھے نمبروں سے پاس اور وہ فیل ھو گیا تھا ,,

بعد میں وہ جرائم کی دنیا کا بے تاج بادشاہ بن گیا ,,

میرا وہ کلاس فیلو ھو یا شاہ زیب کا قاتل شاہ رخ جتوئی دونوں میں کیا فرق ھے ,, کچھ نہیں ,,

دونوں ھی اپنے اپنے دور کے فرعون ھیں ,,,اور میں جانتا ھوں فرعون خواہ کسی بھی دور کا ھو بالآخر ذلت اس کا مقدر ھوتی ھے ,,
anwar
 

سید زبیر

محفلین
اس کے یہ ٹھاٹھ باٹھ کیا طاہر کرتے ہین حالانک ڈی ایس پی ایک سولہویں گریڈ کا اہلکار ہوتا اور پروٹوکوول میں اس کا عہدہ آرمی کے صوبیدار میجر سے کم ہوتا ہے جو ریٹائر ہو کر کسی سیکورٹی ایجنسی میں سپروائزر کے لیے جاب ڈھونڈتا پھرتا ہے ۔اس ڈی ایس پی کے انداز سے یہ گمان ہوتا ہے کہ یہ بھی اپنے دور میں پھننے خان اے ایس آئی ہوگا اور پھر ہمارے چیف جسٹس صاحب اس وقت اتنے بے چین نہ ہوئے تھے جب مذہبی علما کی ٹارگٹ کلنگ ہوئی جب بس سے اتار کر معصوم بچی کےسامنے کراچی میں اس کے بوڑھے باپ کو فا ئرنگ سے مارا گیا ۔جب کوئٹہ میں بسوں سے اتار کر مارا گیا ۔ الامااں الحفیظ رب ذوالجلال اس امت مرحومہ پر اب اپنا کرم نازل کردے (آمین)
 

قیصرانی

لائبریرین
شاہ زیب کے بارے لکھا تھا آج جنگ میں کہ پہلے اس کی بہن کو چھیڑا گیا، پھر الٹا اسی سے معافی منگوائی گئی اور پھر اسی کا قتل ہوا۔ استغفرللہ
 

شمشاد

لائبریرین
پاکستان میں تو جس کی لاٹھی اسی کی بھینس ہے۔
قانون نام کی چیز صرف اور صرف غریب غرباء کے لیے ہے۔
 
Top