جی ۔ لیکن افسوس !جناب، آپ بھی ہاتھ بٹانا چاہتے ہیں؟
بہتر ہوگا کہ ٹائپ یا حاصل کردہ متن کا علیحدہ سے ربط قائم رہے۔ یہاں تبصروں میں ہی کتاب کا متن بھی مکس ہو رہا ہے۔
لائبریری پراجیکٹ کے شرکاء کی رہنمائی کے لیے علیحدہ سے ایک معلوماتی دھاگہ شروع کیا جانا چاہیے جس میں او سی آر اور اردو ڈکٹیشن سے متعلق معلومات فراہم کی جائیں۔ بلکہ ایک الگ بلاگ پوسٹ ہو تو زیادہ بہتر رہے گا۔ اگر لائبریری پراجیکٹ پر کام چل پڑے تو اسے ایک الگ سائٹ پر منتقل کرنے کے بارے میں بھی سوچنا چاہیے۔
میں کوشش کروں گا کہ گوگل اے پی آئی استعمال کرنے کا کوڈ سیمپل جلد فراہم کر سکوں۔
میں نے نوٹ کیا ہے کہ جس تصویری متن کو استعمال کیا جا رہا ہے، اس میں ریختہ کا واٹر مارک شامل ہے، اور اس کے علاوہ بھی بیک گراؤنڈ میں کاغذ پیلے پڑنے کا ایفکٹ نظر آتا ہے۔ اگر کچھ گرافکس پراسیسنگ کے ذریعے پہلے قدرے صاف تصویری متن حاصل کیا جا سکے تو شاید او سی آر کے بہتر نتائج مل سکتے ہیں۔ اس کے بارے میں فوٹو شاپ کے ماہر زیادہ بہتر معلومات فراہم کر سکیں گے۔
متن کو علیحدہ بھی پوسٹ کیا جا رہا ہے مگر لائبریری سیکشن میں سب کو پوسٹ کرنے کی سہولت نہیں اس لیے فی الحال یہاں بھی پوسٹ ہو رہا ہے۔ اگر یہ سہولت جلد میسر کر دی جائے تو آسانی ہو گی۔بہتر ہوگا کہ ٹائپ یا حاصل کردہ متن کا علیحدہ سے ربط قائم رہے۔ یہاں تبصروں میں ہی کتاب کا متن بھی مکس ہو رہا ہے۔
لائبریری پراجیکٹ کے شرکاء کی رہنمائی کے لیے علیحدہ سے ایک معلوماتی دھاگہ شروع کیا جانا چاہیے جس میں او سی آر اور اردو ڈکٹیشن سے متعلق معلومات فراہم کی جائیں۔ بلکہ ایک الگ بلاگ پوسٹ ہو تو زیادہ بہتر رہے گا۔ اگر لائبریری پراجیکٹ پر کام چل پڑے تو اسے ایک الگ سائٹ پر منتقل کرنے کے بارے میں بھی سوچنا چاہیے۔
میں کوشش کروں گا کہ گوگل اے پی آئی استعمال کرنے کا کوڈ سیمپل جلد فراہم کر سکوں۔
میں نے نوٹ کیا ہے کہ جس تصویری متن کو استعمال کیا جا رہا ہے، اس میں ریختہ کا واٹر مارک شامل ہے، اور اس کے علاوہ بھی بیک گراؤنڈ میں کاغذ پیلے پڑنے کا ایفکٹ نظر آتا ہے۔ اگر کچھ گرافکس پراسیسنگ کے ذریعے پہلے قدرے صاف تصویری متن حاصل کیا جا سکے تو شاید او سی آر کے بہتر نتائج مل سکتے ہیں۔ اس کے بارے میں فوٹو شاپ کے ماہر زیادہ بہتر معلومات فراہم کر سکیں گے۔
یہ؟جہاں تک مجھے یاد پرتا ہے کچھ اغلاط کی فہرست بھی بنائی گئی تھی جو کہ عام طور سے گوگل کے متن میں ہوتی ہیں۔
میں اردو فکسر/رپلیسر کا جاواسکرپٹ ورژن اپڈیٹ کر رہا ہوں اور اس میں مزید عمومی الفاظ شامل کرنا چاہتا ہوں۔ زہیر عبّاس صاحب کی فہرست دیکھ لی ہے اگر آپ کی فہرست بھی دستیاب ہو جائے تو اچھا ہو گا۔
یہ فہرست اب تک نہیں آئی ہے، ایک بار اور ٹیگ کر کے دیکھتے ہیں۔ امان اللہ خانکچھ عرصہ قبل محترم زہیر عباس صاحب نے بھی کوئی ایسی اطلاع دی تھی کہ انہوں نے اردو او سی آر کے معاملے میں اس طرح کی فہرست بنائی ہے۔ اگر وہ دستیاب ہوجائے تو بہت ہی اچھا ہوگا۔
گوگل اے پی آئی کا کوڈ تو میں پیش کر دوں گا ۔ ایسا کوئی خاص کام نہیں کیا، صرف گوگل سیمپل کوڈ میں کچھ تبدیلیاں کی ہیں۔ ایک بات ملحوظَ خاطر رہے کہ گوگل او سی آر کی اے پی آئی کی مفت استعمال کی حدود ہے جو کہ شاید 1000 صفحات ماہانہ کی ہے۔
اس موضوع پر محفل میں کئی بار گفتگو ہو چکی ہے اور پوسٹ پراسیسنگ پر کچھ احباب نے اپنے تجربات بھی مہیا کئے ہیں۔ جہاں تک مجھے یاد پرتا ہے کچھ اغلاط کی فہرست بھی بنائی گئی تھی جو کہ عام طور سے گوگل کے متن میں ہوتی ہیں۔ اگر کوئی صاحب اس لڑی کو ڈھونڈ کر یہاں شیئر کر دیں تو بہت عنایت ہو گی۔
جی ۔ لیکن افسوس !
زیادہ صفحات نہیں کر پاؤں گا۔ کون سے فری ہیں ؟
جی بالکل ۔ ایسا ہی ہے ۔ ۔آپ کی اجازت درکار ہے ۔ ۔صابرہ، کیا آپ صفحہ 210 سے 215 کی ٹائپنگ کر رہی ہیں؟
شکریہ ، آپ کے صفحات کے بعد 216-217 سید عاطف علی کو دیے گئے ہیں۔جی بالکل ۔ ایسا ہی ہے ۔ ۔
صفحات کی تقسیم اور پیشرفت
جاسمن 101-105 مقدمے کا صفحہ 101 پوسٹ ہو چکا
نور وجدان 106 مقدمے کا صفحہ 106 پوسٹ ہو چکا
سیما علی 107 مقدمے کا صفحہ 107 پوسٹ ہو چکا
صابرہ امین 108 مقدمے کا صفحہ 108 پوسٹ ہو چکا
عبداللہ محمد 109 مقدمے کا صفحہ 109 پوسٹ ہو چکا
محمد عمر 110 مقدمے کا صفحہ 106 پوسٹ ہو چکا
محمد عمر 110-119 داستان کے صفحات پوسٹ
صرف صفحات 216-217 کر لیں۔
صفحہ 101 جاسمن کے ذمہ تھا مگر انہوں نے بھی مقدمہ کا صفحہ ٹائپ کیا اور یہ دھوکہ سب کے ساتھ ہوا۔پکچر نمبر215 ٹائپ کیا تو دیکھا کہ یہ صفحہ ایک سو ایک -101-تھا ۔
------------
ولہٗ :
مجھ کو رونے کو نہ تم منع کرو ہم نفسو! غم دل کرتی ہوں میں دیدہ ء تر سے خالی
اور جب آنسو کمی کرتے ، تو دلل اور جگر سینے میں برہمی کرتے ؛ اس وقت گھبرا کے یہ کہتی ، مولف:
مدد اے سوز جگر! تاکہ نہ ہووے خفت نوک مژگاں ہوئی پھر لخت جگر سے خالی
پھر نہ منہ اس سے کیا میری طرف ، اے ظالم! سخت تم بھی مرے نالو ، ہو اثر سے خالی
نہ لگا س کو ، مری بات کو تو مان سرور! دل کا لگنا ، نہیں اے یار ، ضرر سے خالی
غرض کہ جوں جوں شہ زادے کی مفارقت بڑھتی تھی ملکہ صدمہء ہجر سے ووں ووں گھٹتی تھی ۔ بدر سا چہرہ کاہیدہ ہو ہلال ہوا۔تپِ جدائی سے عجب حال ہوا ۔کبھی کہتی تھی : وائے ناکامی ! اگر دل کا حال کہوں ، شرم آتی ہے ؛ جو چپ رہوں جان جاتی ہے ۔یہ سب کہتے ہوں گے : ملکہ کو غیرت نہیں آتی ، راہ چلتوں سے بیٹھی ہوئی دل لگاتی ہے ؛ آپ روتی ہے ، ہمیں مفت رلاتی ہے ۔ اس سمجھانے والے کو کہاں سے لاؤں ، جسے دل کا حال سناؤں ۔ زیست اسی میں ہے جو مرجاؤں ۔ اب کون آنسو پونچھ رونے کو منع کرے گا ! کون میرے دمِ گزم پر آہ بھرے گا ! پیار سے سر چھاتی پر دھرے گا !
جب ملکہ کا یہ حالِ بتر ، چپکے چپکے جی سے باتیں کرنا دیکھ کر ، لوگ گھیرتے ، دستِ شفقت سر وحشت انگیز پر پھیرتے اور پوچھتے کہ اے جی کی دشمن ! ہمیں تو بتا ، کہ دل کا حال کیا ہے ؟ تو وہ
-------
خیر اب فوٹو فائل 330 پر صفحہ 215 ٹائپ کردیتا ہوں ۔ یہ تو درست ہو گا نا ؟ محب علوی بھائی ؟
معذرت محب علوی بھائی، ہم کسی کو اتنے اچھے سے نہیں جانتے ہیں کہ ٹائپنگ کے لیے ٹیگ کر سکیں. البتہ آپ بہتر بتا سکتے ہیں کہ کسی زمانے میں جب ٹائپنگ کا کام بہت زور و شور سے ہوا کرتا تھا تو کون کون لائبریرین زیادہ متحرک ہوتا تھا.شکریہ لاریب، جب تک آپ مصروف ہیں کسی اور ٹیگ کر سکتی ہیں کیا؟
سید صاحب!!!!-------
صفحہ 216
-------
برپا تھا ، درِ خیمہ پر کرسی بچھا دونوں بیٹھے تھے۔ پاسبان آس پاس پھرنے لگے۔
جب آدھی رات ہوئی ، ایک کو نیند آنے لگی ، دوسرے نے کہا :
سونا مناسب نہیں ؛ ایسا نہ ہو کوئی فتنہء خوابیدہ جاگے ، خیمے
سے کوئی چونک بھاگے ۔ وہ بولا : تو ایسا فسانہ کہو جو نیند اچٹنے کا
بہانہ ہو اس نے کہا خیر، آج ہم اپنی سر گذشت کہتے ہیں؛ اگر
غور سے سنو گے ؛ نیند کیا ، کئی روز بھوک پیاس پاس نہ آئے گی ،عبرت
ہو جائے گی ۔ اے عزیز ِ باتمیز! میں بادشاہ یمن کا لعل ہوں ۔ میرا باپ
للہ سلطنت سائل کو دے ؛ مجھے اور میرا چھوٹا بھائی کہ
وہ تم سے مشابہ تھا ، اس کو اور اپنی بی بی کو ہمراہ لے کر،
غریب الوطن ہوا تھا ۔ راہ میں ایک سوداگر فریب سے شہ زادی کو
لے گیا ،ہم دونوں بھائی ساتھ رہے ۔ آگے چل کر دریا ملا ۔
ناؤ بیڑا کچھ نہ تھا ۔ بادشاہ مجھ کو کنارے پر بٹھا چھوٹے کو
کنارِ شفقت میں اٹھا ، کندھے پر چڑھا پار چلا۔ مجھے بھیڑیئے نے پکڑا ۔ میرے چلانے
سے بادشاہ جو بد حواس ہوا ، بھائی دوش پر سے آغوش دریا
میں کھسک پڑا ۔ خود غوطے کھانے لگا ۔ پھر نہ جانے کیا گزرا ۔
مجھے تیر انداز نے دہنِ گرگ سے چھڑایا ، اب فلک اس بادشاہ
پاس لایا۔
وہ رو کر لپٹ گیا ، کہا : بھائی دریا میں ہم گرے تھے ، مچھلی والوں کے باعث ترے تھے ۔ پھر تو بغل گیر ہو ایسے
-------
صفحہ 217
-------
چلائے کہ وہ عورت نیند سے چونک پڑی۔پردے کے پاس آکے
حال پوچھنے لگی ۔ انہوں نے ابتدا سے انتہا تک وہ داستانِ مصیبت بیان کی ۔ وہ
پردہ الٹ جھٹ پٹ لڑکوں سے لپٹ گئی ، کہا : ہم اب تک سوداگر کی قید میں مجبور
ہیں ، سب سے دور ہیں۔ اسی دم یہ خبر بادشاہ کو پہنچی ۔ سواری جلد بھیجی ، رو بہ طلب
کیا ۔ اس وقت باہم دگر سب نے پہچانا ۔ فوراََ سوداگر کو قید کیا ۔ باقی رات مفارقت
کی حکایت میں گزر گئی ۔ صبح دم جلاد سپہر یعنی بے مہر مہر جب شمشیر شعاع کھینچ کر
ہنگامہ پرداز عالم ہوا ، سوداگر کو کاروان عدم کا ہم سفر کر کے بار ہستی سے سبک دوش کیا۔
یمن میں اخبار نویسوں نے یہ حال لکھا ۔ وہاں عجب ہڑبونگ مچا تھا ۔
وہ سائل ستم شعار بہ درجہء ظلم پیشہ و جفاکار نکلا ۔ رعیت نالاں ، ارکانِ
سلطنت ہراساں رہتے تھے ، ہزاروں رنج رات دن سہتے تھے ۔جب
یہ خبر وہاں پہنچی ، وزیر نے بہ صلاح رئیسانِ شہر زہر دے کر اسے مارا۔ تلخ کامی سے سب کو نجات
ملی ۔ اور عرضداشت اپنے بادشاہ کو لکھی ، تمنائے قدم بوس تمام شہر
کی تحری کی ۔ بادشاہ کے بھی محبتِ وطن دل میں جوش زن ہوئی ۔ سفر کی
تیاری ہونے لگی ۔ قطعہ :
حب وطن از ملک سلیماں خوشتر خار وطن از سنبل و ریحاں خوشتر
یوسف کہ بہ مصر بادشاہی میکرد میگفت گدا بودن کنعاں خوشتر
القصہ یمن میں آیا ۔ دونوں سلطنتیں قبضے میں رہیں ۔
جب بندر نے فسانہ تمام کیا ، پھر کہا کہ اے نیک بخت ! مطلب
اس کہانی سے یہ تھا کہ جو بادشاہ عاشقِ اللہ ، خدا پر شاکر تھا ؛ ایک
-------
صفحہ 230-231 لے لیں۔علوی صاحب!
۲۲۲ ٹائپ ہوگیا،اور ٹائپ کرنا ہے تو ضرور بتائیے۔۔
جیہ اور مقدس تو کب کی لائبریری سے دور ہو چکیں ورنہ ایک زمانے میں روح رواں ہوا کرتی تھیں۔ عائشہ عزیز بھی کافی عرصے سے غیر فعال اور مصروف ہے۔ نیرنگ خیال کو ایک اور ممبر نے بھی کہا ہے مگر مجھے نہیں یاد پڑتا کہ وہ لائبریری کا فعال رکن رہا ہے مگر اب دوبارہ میں بھی دعوت دے لیتا ہوں عبدالقیوم سمیت کہ اگر ابھی فرصت ہے تو شامل ہو جائیں۔معذرت محب علوی بھائی، ہم کسی کو اتنے اچھے سے نہیں جانتے ہیں کہ ٹائپنگ کے لیے ٹیگ کر سکیں. البتہ آپ بہتر بتا سکتے ہیں کہ کسی زمانے میں جب ٹائپنگ کا کام بہت زور و شور سے ہوا کرتا تھا تو کون کون لائبریرین زیادہ متحرک ہوتا تھا.
شاید جیہ مقدس عائشہ عزیز نیرنگ خیال عبدالقیوم چوہدری سے کوئی مدد مل جائے.