سیدہ شگفتہ
لائبریرین
جب سے پتھروں پر لکھائی کا فن دنیا سے ختم ہوا ہے ایک نفسانفسی کا عالم ہے۔
اچھا تو یہ وجہ ہے غلط املا اور حروف کی غلط فارمیشن کی
جب سے پتھروں پر لکھائی کا فن دنیا سے ختم ہوا ہے ایک نفسانفسی کا عالم ہے۔
چارم تو ناسٹالجیا کی وجہ سے ہے۔ مگر سوال یہ ہے کہ ٹیکنالوجی ہاتھ کی خطاطی کے معیار کو کیوں نہیں پہنچ سکتی؟اگرچہ ڈیجیٹل ٹیبلٹ اور پین کے ساتھ لکھائی ممکن ہے مگر اس میں وہ ہاتھ کی خطاطی جیسا چارم موجود نہیں ۔۔۔ اور ہاتھ سے خطاطی ایک باقاعدہ فن ہے اور اسے ہر صورت زندہ رہنا چاہیے ۔۔۔ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کام میں سہولت کے لیے تو استعمال کیا جا سکتا ہے ۔۔ مگر جدید ٹیکنالوجی کو اس فن کا مبدل ہرگز ہرگز قرار نہیں دیا جا سکتا۔۔۔ ٹیکنالوجی جتنی بھی ایڈوانسڈ ہو جائے وہ ہاتھ سے خطاطی کے معیار تک نہیں پہنچ سکتی ۔۔۔
ہر بچے کو خطاطی کی تعلیم دینا وقت اور پیسے کا زیاں ہے۔شکریہ،آپ نے ٹیگ کیا ہوا ہے، لیکن ٹیگ نہیں ملا۔
پاکستان میں اگر اسکولوں میں خطاطی کی تعلیم دی جائے تو بہت اچھا ہو جانا ہے۔ دوسرے شہروں میں نہیں معلوم کیا صورت ہے، تاہم کراچی میں تو لازمی کر دیا جائے، یہاں تو لکھائی کی جانب مجرمانہ حد تک بے توجہی و غفلت ہے۔ کروڑوں کی آبادی میں انتہائی قلیل تعداد ملے گی اچھی لکھائی کی۔ اور حروف کی ساخت (فارمیشن) کی اغلاط دیکھ کر تو بندے کا بی پی اگر نیچے ہو تو یقینا بلندی کی جانب پرواز کر جائے گا
کم از کم پاکستان بھر میں تختی کا لکھنا ہی لازم قرار ہو بچوں کے لیے۔
مگر یہ تو آج کی بات ہے۔ اسے ٹیکنالوجی سے کافی حد تک تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ ایسی ٹیبلٹ کی مانگ اور ضرورت کیا ہو گی۔ٹیبلیٹ کی سطح اور اس پر اس کے خاص قلم کے درمیان فرکشن کو ایفشینٹ یکسا ں ہو گا جبکہ کاغذ قلم کے یا تختی قلم کے درمیان سیاہی کی نمی اور سطح کی نوعیت کے مطابق ہاتھ کی روانی اور ہلکا رواشنائی کے مطابق ان کا ہلکا گہرا ہونا گہرا ہونا وغیرہ کے بہت سے پہلو ایسے ہیں جن سے دونوں میں بہت فرق ہو جاتا ہے اسے ایک خطاط کا ہاتھ ہی محسوس کر سکتا ہے۔البتہ ٹیکنالوجی کے ہر پہلو سے اسے سنوارا جانا بھی چاہیئے۔
جب پتھر پر لکیر کی صورت لکھنا ہوتا تھا تو املاء کی معمولی غلطی بھی فاش غلطی ثابت ہوتی تھی۔اچھا تو یہ وجہ ہے غلط املا اور حروف کی غلط فارمیشن کی
جیسے علماء کرام وغیرہ۔کچھ چیزوں کا بطور ثقافت اور تہذیبی ورثے کے زندہ رہنا ضروری ہے ........
پہنچ سکتی ہے۔ یہ کوئی ناممکن چیز نہیں۔ لیکن اسکے لئے ٹیکنالوجی بنانے والوں کو یا تو دیسی ہونا پڑے گا یا کم از کم دیسی فنون کی سوجھ بوجھ حاصل کرنی ہوگی۔چارم تو ناسٹالجیا کی وجہ سے ہے۔ مگر سوال یہ ہے کہ ٹیکنالوجی ہاتھ کی خطاطی کے معیار کو کیوں نہیں پہنچ سکتی؟
اور وسائل کا بھی۔ خطاطی وہی سیکھیں جنہیں اسکا شوق ہے۔ جیسے آرٹ کے شعبہ سے تعلق رکھنے والے طلباء۔ہر بچے کو خطاطی کی تعلیم دینا وقت اور پیسے کا زیاں ہے۔
سلطنت عثمانیہ کے جید علماء کرام نے بھی غالباً پرنٹگ پریس کے خلاف یہی دلیل دی تھی جب 15 ویں صدی میں یہ ایجاد یورپ سے وہاں پہنچی تھی۔ اس ایجاد کو رد کرنے اور بروقت بروئے کار نہ لانے کی سزا پوری امت نے اہل یورپ سے جدید علوم میں کئی سو سال پیچھے رہ جانے کی صورت میں ادا کی۔اکبر نے یہ دلیل بنا کر کہ اس طرح ہمارے خوش نویس اور کاتب فارغ ہو جائیں گے اس کو رد کر دیا تھا۔
سادہ اور آسان سا جواب ہے کہ مشین کبھی بھی انسان کی سو فیصد مبدل نہیں ہو سکتی ۔۔۔چارم تو ناسٹالجیا کی وجہ سے ہے۔ مگر سوال یہ ہے کہ ٹیکنالوجی ہاتھ کی خطاطی کے معیار کو کیوں نہیں پہنچ سکتی؟
خطاطی سے مراد اگر صرف خوشخطی لیا جائے تو یہ تعلیم ہر بچے کے لیے ضروری اور اہم ہے ۔۔۔ اور اگر اس سے مراد محض اعلیٰ درجے کی خطاطی ہے تو یہ بحث ہی فضول ہے کیوں کہ صرف خطاطی ہی نہیں کسی بھی فن میں مہارت ہر بچے کے لیے لازمی قرار دینا غلط ہے ۔۔۔ !ہر بچے کو خطاطی کی تعلیم دینا وقت اور پیسے کا زیاں ہے۔
خوشخطی کی تعلیم ہر بچے کے لیے کیوں ضروری اور اہم ہے متلاشی بھائی؟خطاطی سے مراد اگر صرف خوشخطی لیا جائے تو یہ تعلیم ہر بچے کے لیے ضروری اور اہم ہے ۔۔۔ !
جس طرح علم حاصل کرنا ہر بچے کے لیے ضروری ہے ۔۔۔ نہیں تو آپ تو یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ بچوں کو پڑھانے کی ضرورت نہیں بس بچے کو جو بنوانا ہو اک چپ خریدو اور بچے کے دماغ میں لگوا دو۔۔۔ ایک گھنٹے میں سائنس دان اور انجینئر اور ہر فن کے کامل لوگ تیار ملیں گے ۔۔۔ مستقبل قریب میں یہ سب ہونے جا رہا ہے آپ بھی جانتے ہیں ۔۔۔ تب کیا آپ تعلیم کے بھی خلاف ہو جائیں گے ؟؟؟؟خوشخطی کی تعلیم ہر بچے کے لیے کیوں ضروری اور اہم ہے متلاشی بھائی؟
بچوں کو پڑھایا مقصد کے تحت جاتا ہے۔ میں آپ سے خوش خطی کی انتہائی ضروری اور اہم تعلیم کا بھی مقصد ہی پوچھ رہا ہوں۔جس طرح علم حاصل کرنا ہر بچے کے لیے ضروری ہے ۔۔۔ نہیں تو آپ تو یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ بچوں کو پڑھانے کی ضرورت نہیں
نہیں! میں واقعی نہیں جانتا۔ فکشن یا قصے کہانیوں کے علاوہ مستقبل قریب میں تو ایسا کچھ نہیں ہونے جا رہا کہ بچے کو جو بنوانا ہے اس کی چپ دماغ میں لگوا دو۔بس بچے کو جو بنوانا ہو اک چپ خریدو اور بچے کے دماغ میں لگوا دو۔۔۔ ایک گھنٹے میں سائنس دان اور انجینئر اور ہر فن کے کامل لوگ تیار ملیں گے ۔۔۔ مستقبل قریب میں یہ سب ہونے جا رہا ہے آپ بھی جانتے ہیں ۔۔۔
جی بالکل! جب ایسا ہو گیا تو میں آج کے دور کے اس نظامِ تعلیم کا مخالف ہوں گا۔تب کیا آپ تعلیم کے بھی خلاف ہو جائیں گے ؟؟؟؟
خطِ خوش را بہتر از لعل و جواہر گفتہ امبچوں کو پڑھایا مقصد کے تحت جاتا ہے۔ میں آپ سے خوش خطی کی انتہائی ضروری اور اہم تعلیم کا بھی مقصد ہی پوچھ رہا ہوں۔
اس بات سے تو میں سو فیصد متفق ہوں۔ خطاطی اور اس طرح کے دیگر فنون جن کا تعلق انسان کی جمالیاتی حس کے ساتھ ہے انہیں سیکھا جانا چاہیے اگر کوئی سیکھنا چاہے لیکن اسی طرح جیسے مصوری، مجسمہ سازی، شاعری، رقص، وغیرہ وغیرہدیکھیں خطاطی اور اسی طرح کے دوسرے فنون کا تعلق انسان کی جمالیاتی حس کے ساتھ ہے ۔۔۔ اور جمالیات سے محبت اور اس کا شوق فطرت نے انسان کی سرشت میں رکھا ہے ۔۔
ایسی ایمرجنسی تو کہیں بھی ہو سکتی ہے مثلاً قلم ٹوٹ گیا، روشنائی میسر نہیں، کاغذ گیلا ہو گیا یا پھٹ گیا،وغیرہ وغیرہمیں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے خلاف نہیں ہوں ۔۔۔اپنے کام میں آسانی کے لیے اسے استعمال مستحسن سمجھتا ہوں مگر میں جدید ٹیکنالوجی کو فن کا مبدل نہیں سمجھتا۔۔ فن کسی چیز کا محتاج نہیں ہوتا جب کہ ٹیکنالوجی محتاج ہے ۔۔ آپ کے پاس لائٹ نہ ہو آپ کیا کریں گے ؟؟؟ آپ کا کمپیوٹر یا لیپ ٹاپ خراب ہو جائے تب آپ کو کچھ ضروری لکھنا ہو تب آپ کیا کریں گے ۔۔۔ ؟؟؟؟ کسی خطرناک وائرس کی وجہ سے آپ کا سارا الیکٹرانک سسٹم تباہ ہو جائے تب آپ کیا کریں گے ؟؟؟ کیا ایسا ممکن نہیں ہے ؟؟؟؟
ٹیکنالوجی بیسڈ ٹریننگز بہت کامیاب طریقہ ہے لیکن بعض مواقع پر انسٹرکٹر لیڈ ٹریننگز بہتر رہتی ہیں۔کیا کمپیوٹر اور ربورٹس بچوں کو تعلیم نہیں دے سکتے ؟؟؟ دے سکتے ہیں نا ؟؟؟ تو پھر کیا ہمیں سارے اساتذہ کی چھٹی کروا دینی چاہیے کیونکہ ان کا مبدل موجود ہے ؟؟؟؟؟
فاتح بھائی میں نے خطاطی کو ہر بچے کے لیے لازمی اور ضروری تعلیم نہیں قرار دیا ۔۔۔ صرف خوشخطی یعنی ایسا لکھنا کہ ہر شخص آسانی سے پڑھ سکے ۔۔۔ خوش خطی سے آپ کیا مراد لے رہے ہیں ؟؟؟؟میرا سوال تو آپ سے یہ تھا کہ خطاطی کو ہر بچے کو ضروری اور اہم تعلیم کے طور پر کیوں دیا جائے؟
آپ سے متفق ہوںفاتح بھائی میں نے خطاطی کو ہر بچے کے لیے لازمی اور ضروری تعلیم نہیں قرار دیا ۔۔۔ صرف خوشخطی یعنی ایسا لکھنا کہ ہر شخص آسانی سے پڑھ سکے ۔۔۔