مہدی نقوی حجاز
محفلین
غزل
فن آئینہ گری شیشہ کردار میں ہو
جنبش ماہ و زمیں گردش پرکار میں ہو
دوستو لفظ محبت کے ہیں معنی یکساں
چاہے لفظوں میں کنایوں میں کہ اشعارمیں ہو
یا مری تیغ کو رستم سا رزمکار ملے
یا قلم کی سی جراحت مری تلوار میں ہو
اے خدا یا کہ مجھے عشق کا دہقان بنا
یا مرا پھول کسی اور کے گلذار میں ہو
جس کی آسودگی ہم کو نہ میسر آئی
ہاں وہ ہی قلب مرا سینہ دلدار میں ہو
چھوڑ کر حسن یہ ناصح کی سنیں گے مہدی
گر کمر میں ہو لچک نازکی اطوار میں ہو۔
فن آئینہ گری شیشہ کردار میں ہو
جنبش ماہ و زمیں گردش پرکار میں ہو
دوستو لفظ محبت کے ہیں معنی یکساں
چاہے لفظوں میں کنایوں میں کہ اشعارمیں ہو
یا مری تیغ کو رستم سا رزمکار ملے
یا قلم کی سی جراحت مری تلوار میں ہو
اے خدا یا کہ مجھے عشق کا دہقان بنا
یا مرا پھول کسی اور کے گلذار میں ہو
جس کی آسودگی ہم کو نہ میسر آئی
ہاں وہ ہی قلب مرا سینہ دلدار میں ہو
چھوڑ کر حسن یہ ناصح کی سنیں گے مہدی
گر کمر میں ہو لچک نازکی اطوار میں ہو۔