فوجی ترجمان نے تجاوز کیا، پاکستان بار کونسل

جاسم محمد

محفلین
6FC74249-BBC1-4F3E-A909-F2F9088A2B66.jpeg

فوجی ترجمان نے تجاوز کیا، پاکستان بار کونسل

پاکستان میں وکیلوں کو لائسنس جاری کرنے والی ملک گیر تنظیم پاکستان بار کونسل نے فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کی حالیہ پریس کانفرنس میں سیاسی جماعت کے بارے میں کی گئی باتوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے آئینی حدود سے تجاوز قرار دیا ہے ۔

پاکستان بار کونسل کی جانب جاری کیے گئے بیان میں ڈی جی آئی ایس پی آر کے سیاسی جماعت حوالے بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت اور ریاستی معاملات چلانا سول انتظامیہ کی ذمہ داری ہے ۔

پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین سید مجد شاہ کا کہنا ہے سیاسی جماعت بار ے آئی ایس پی آر کا بیان مینڈیٹ کی خلاف ورزی ہے ۔

ڈی جی آ یس پی آ ر کے بیان پر پاکستان بار کونسل کا ردعمل جاری کرتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ بطور جمہوری ملک ہر ادارے کا کردار آئین میں واضح ہے ۔ ”آ ئینی طور پر سیاسی جماعتوں پر بات کرنا یا ان کے خلاف کارروائی کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔“

پاکستان بار کے مطابق حکومت کے علاوہ کسی بھی ادارے کو سیاسی جماعت کے خلاف بیان جاری کرنے یا کارروائی کا اختیار نہیں اس لئے ڈی جی آ ئی ایس پی آر کا ایک سیاسی جماعت کے بارے میں بات کرنا اپنے مینڈیٹ سے تجاوز ہے اور انتظامیہ کے اختیارات میں مداخلت ہے ۔

”مینڈیٹ سے باہر ہونے کی بنا پرڈی جی آ ئی ایس پی آ ر کا بیان قابل مذمت ہے۔“
 

فرقان احمد

محفلین
6FC74249-BBC1-4F3E-A909-F2F9088A2B66.jpeg

فوجی ترجمان نے تجاوز کیا، پاکستان بار کونسل

پاکستان میں وکیلوں کو لائسنس جاری کرنے والی ملک گیر تنظیم پاکستان بار کونسل نے فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کی حالیہ پریس کانفرنس میں سیاسی جماعت کے بارے میں کی گئی باتوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے آئینی حدود سے تجاوز قرار دیا ہے ۔

پاکستان بار کونسل کی جانب جاری کیے گئے بیان میں ڈی جی آئی ایس پی آر کے سیاسی جماعت حوالے بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت اور ریاستی معاملات چلانا سول انتظامیہ کی ذمہ داری ہے ۔

پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین سید مجد شاہ کا کہنا ہے سیاسی جماعت بار ے آئی ایس پی آر کا بیان مینڈیٹ کی خلاف ورزی ہے ۔

ڈی جی آ یس پی آ ر کے بیان پر پاکستان بار کونسل کا ردعمل جاری کرتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ بطور جمہوری ملک ہر ادارے کا کردار آئین میں واضح ہے ۔ ”آ ئینی طور پر سیاسی جماعتوں پر بات کرنا یا ان کے خلاف کارروائی کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔“

پاکستان بار کے مطابق حکومت کے علاوہ کسی بھی ادارے کو سیاسی جماعت کے خلاف بیان جاری کرنے یا کارروائی کا اختیار نہیں اس لئے ڈی جی آ ئی ایس پی آر کا ایک سیاسی جماعت کے بارے میں بات کرنا اپنے مینڈیٹ سے تجاوز ہے اور انتظامیہ کے اختیارات میں مداخلت ہے ۔

”مینڈیٹ سے باہر ہونے کی بنا پرڈی جی آ ئی ایس پی آ ر کا بیان قابل مذمت ہے۔“
واہ، زبردست ۔۔۔! ہاں، مگر قدرے تاخیر سے ۔۔۔! :)
 

جان

محفلین
6FC74249-BBC1-4F3E-A909-F2F9088A2B66.jpeg

فوجی ترجمان نے تجاوز کیا، پاکستان بار کونسل

پاکستان میں وکیلوں کو لائسنس جاری کرنے والی ملک گیر تنظیم پاکستان بار کونسل نے فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کی حالیہ پریس کانفرنس میں سیاسی جماعت کے بارے میں کی گئی باتوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے آئینی حدود سے تجاوز قرار دیا ہے ۔

پاکستان بار کونسل کی جانب جاری کیے گئے بیان میں ڈی جی آئی ایس پی آر کے سیاسی جماعت حوالے بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت اور ریاستی معاملات چلانا سول انتظامیہ کی ذمہ داری ہے ۔

پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین سید مجد شاہ کا کہنا ہے سیاسی جماعت بار ے آئی ایس پی آر کا بیان مینڈیٹ کی خلاف ورزی ہے ۔

ڈی جی آ یس پی آ ر کے بیان پر پاکستان بار کونسل کا ردعمل جاری کرتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ بطور جمہوری ملک ہر ادارے کا کردار آئین میں واضح ہے ۔ ”آ ئینی طور پر سیاسی جماعتوں پر بات کرنا یا ان کے خلاف کارروائی کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔“

پاکستان بار کے مطابق حکومت کے علاوہ کسی بھی ادارے کو سیاسی جماعت کے خلاف بیان جاری کرنے یا کارروائی کا اختیار نہیں اس لئے ڈی جی آ ئی ایس پی آر کا ایک سیاسی جماعت کے بارے میں بات کرنا اپنے مینڈیٹ سے تجاوز ہے اور انتظامیہ کے اختیارات میں مداخلت ہے ۔

”مینڈیٹ سے باہر ہونے کی بنا پرڈی جی آ ئی ایس پی آ ر کا بیان قابل مذمت ہے۔“
میں اسی لیے کہتا ہوں ٹرانزیشن فیز ہے۔ :)
 
Top