فوجی عدالتوں کی مدت دو سال، قیام کیلئے آئین میں ترمیم کی جائے گی

فوجی عدالتوں کی مدت دو سال، قیام کیلئے آئین میں ترمیم کی جائے گی
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) تمام پارلیمانی پارٹیز کی طرف سے ملک میں دو سال کیلئے فوجی عدالتوں کے قیام پر رضا مندی ظاہر کر دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق فوجی عدالتیں افواج پاکستان کے حاضر سروس افسران کے سربراہی میں صرف دہشتگردی کے مقدمات کی سماعت کریں گی ۔ یہ عدالتیں ہر مقدمے کی تیز ترین سماعت کر کے جلد سے جلد فیصلے دیں گی اور سزاؤں پر بھی فوری عملدر آمد کیا جائے گا۔ اس امر کو آئینی تحفظ دینے کیلئے تمام جماعتیں اتفاق رائے سے آئینی ترمیم کی منظوری بھی دیں گی۔
 
ملک کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر دہشت گردی کے خاتمے کے لئے فوجی عدالتیں بہتر ہیں۔ مگر مستقل بنیادوں پر عام سول عدالتوں کو بھی اتنا فعال بنانا چاہئے کہ وہ فوجی عدالتوں کا نعم البدل بن سکیں۔ ہر کام کے لئے فوج کو استعمال کرنا مناسب نہیں۔
 
Top