فورم پر مباحث۔ کیا کیا جائے؟

نبیل

تکنیکی معاون
السلام علیکم،

محفل فورم کے ابتدائی دور میں ہم اس طرح کے مباحث کی حوصلہ شکنی کرتے رہے ہیں جن سے فورم کا ماحول مکدر ہو۔ اس پر ہمیں آمرانہ رویے کا طعنہ بھی ملتا رہا ہے۔ :) اب یوں لگتا ہے کہ خود ارکان محفل ان مباحث سے اکتا گئے ہیں۔ میں اس تھریڈ میں اس بارے میں رائے دریافت کرنا چاہ رہا ہوں کہ اس سلسلے میں کیا کیا جانا چاہیے۔ ذاتی طور پر مجھے کوئی غیر معمولی صورتحال نہیں نظر آتی، لیکن اگر واقعی کچھ دوست ان مباحث کی وجہ سے فورم چھوڑ کے جا رہے ہیں تو یہ واقعی تشویش کی بات ہے۔ میں تمام دوستوں بشمول منتظمین سے درخواست کروں گا اس بارے میں اپنی رائے کا اظہار کریں۔ اس سلسلے میں ذیل کے ممکنہ اقدام اٹھائے جا سکتے ہیں:

۔ سیاست، اسلام اور عصر حاضر اور مذہبی تعلیمات کے زمرہ جات کو پوسٹنگ کے مقفل کر دیا جائے
۔ صرف مذہبی تعلیمات کے زمرہ کو مقفل کر دیا جائے
۔کسی زمرہ کو مقفل نہ کیا جائے لیکن متنازعہ موضوعات پر بحث کی اجازت نہ دی جائے
۔بغیر کسی تبدیلی کے کام اسی طرح جاری رہنے دیا جائے
۔۔۔۔
 

دوست

محفلین
میرا خیال ہے متنازعہ موضوعات اور جن سے اکثریت کے جذبات کو نقصان پہنچے مقفل کردئیے جانے چاہئیں
 

فاتح

لائبریرین
نبیل! اردو کی ترویج میں بلا تفریق مذہب و نظریہ سب کا حصہ ہے۔ میری رائے کے مطابق ان معاملات میں الجھ کر ہم اپنے اصل مقصد (اردو کی ترویج) سے غافل ہو رہے ہیں۔ لیکن اگر نظریاتی اختلافات پر گفتگو دائرۂ ادب میں رہ کر اور ایک دوسرے کے نقطۂ نظر کی عزت کرتے ہوئے کی جائے تو کوئی مضائقہ نہیں۔

لیکن جہاں تک بات ہے خالصتاً مذہبی، سیاسی اور نظریاتی اختلاف رائے کی تو وہ ازل سے جاری ہے اور ان پر مباحث کے لیے کئی فورمز اور ویب سائٹس موجود ہیں جو محض اور محض اسی مقصد سے وجود میں آئی ہیں۔
 

محمد وارث

لائبریرین
میرا بھی یہی خیال ہے نبیل کہ یہ کوئی غیر معمولی صورتحال نہیں ہے۔ جہاں تک دل آزاری کی بات ہے تو یہ بہت موضوعی سی بات ہے ہو سکتا ہے جس بات سے میری دل آزاری ہو رہی ہو وہ کسی کا ایمان ہو، لہذا ہمیں ایک دوسرے کی رائے کا احترام کرنا چاہیے۔

ذاتی طور پر مجھے آپ کے آخری آپشن سے اتفاق ہے ۔ "۔بغیر کسی تبدیلی کے کام اسی طرح جاری رہنے دیا جائے"۔ اگر زیادہ ارکان ادھر دھیان نہیں دیں گے تو متنازعہ موضوع اپنی موت آپ مر جائیں گے اور اگر اٹھتے بیٹھتے ہم نے انہیں موضوعات پر بحث کرنی ہے تو "نقارۂ خدا" ہی سہی۔
 

ابوشامل

محفلین
فاتح بھائی نے بالکل وہی بات کی ہے جو میں نے کسی دھاگے پر کہی تھی کہ ان مباحث میں الجھ کر اصل مقصد سے غفلت اختیار نہ کی جائے۔ البتہ اگر یہ کام بھی ساتھ ساتھ چلتا رہے تو کوئی مضائقہ نہیں لیکن اگر ماحول خراب ہو تو ماڈریٹر اس پر قابو پا سکتے ہیں۔
 
دنیا میں مکمل کفر، دہریوں، شدت پسندوں، سے لے کر یہودی، ستارہ پرست، مسیحی، داؤدی، سلیمانی (‌فری میسنز)، اور مسیحیوں میں یونیٹیرین یعنی ایک خدا کی عبادت کرنے والے اور ٹرینیٹیرین تین خدا کی عبادت کرنے والے۔ اور پھر اسلام میں اب 180 سے زائید فرقے ہیں۔ ان پر بحث مستقبلِ قریب میں مشکل ہے ختم ہو۔ اس پر بحث کا کیا انداز ہو وہ اس کے لئے اللہ تعالی کی ہدایت:

[ayah]16:125[/ayah] (اے رسولِ معظّم!) آپ اپنے رب کی راہ کی طرف حکمت اور عمدہ نصیحت کے ساتھ بلائیے اور ان سے بحث (بھی) ایسے انداز سے کیجئے جو نہایت حسین ہو، بیشک آپ کا رب اس شخص کو (بھی) خوب جانتا ہے جو اس کی راہ سے بھٹک گیا اور وہ ہدایت یافتہ لوگوں کو (بھی) خوب جانتا ہے

اس سلسلے میں خاور بلال نے ایک بہت اچھا سلسلہ شروع کیا ہے قرآن اور حدیث سے متعلق شبہات

بجائے کہ کسی پر پابندی لگائی جائے، نرمی گفتار سے اس کی غلط فہمیوں کا ازالہ کیا جائے۔ تنقید و تائید بہت طاقت رکھتے ہیں، اس کا جائز استعمال کیا جائے، اس مد میں مخالفت کی بناء پر ذاتی حملوں اور کثیف زبان کا استعمال چہ معنی دارد؟ اس پر موڈریشن ضروری ہے۔

اس چنگاری پر نظر رکھی جائے کو جذبات کو بھڑکانے کا کام کرتی ہے۔ میں لکھنے کے بعد اپنے آپ سے کہتا ہوں کہ --- ضروری نہیں‌کہ سب مجھ سے متفق ہوں تو مجھے تنقید کے لئے تیار رہنا چاہئیے -- سوچوں کا ارتقاء باہمی بحث کے بناء ناممکن ہے۔ لیکن اس میں‌ موسم معتدل رہنا چاہئے۔

والسلام۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
شاکر، فاتح، وارث اور ابوشامل، آپ سب کا شکریہ۔
میں نے ماڈریشن سخت کرنے کی بات کی تھی تو ابوشامل نے کہا ہے کہ اس طرح موڈریٹر کی نظریاتی وابستگی حاوی ہونے کا خدشہ ہے۔ میں نے بھی اسی لیے سیاست اور مذہب کے زمرہ جات میں موڈریٹر کا تقرر نہیں کیا ہے۔ مجھے اس بات سے اتفاق ہے کہ کچھ موضوعات پر لامتناہی بحث تضیع اوقات کا باعث بن رہی ہے۔
 

رضوان

محفلین
شکریہ نبیل آپ نے اس اہم موضوع پر رائے طلب کی۔
مجھے ذاتی طور پر یہ محسوس ہوا ہے کہ ارکان اب زیادہ برداشت کا مظاہرہ کرتے ہیں اور علمی و نظریاتی اختلافِ رائے کا احترام بھی کیا جاتا ہے اور جواب کے لیے بھی شائستہ طریقہ اپنایا جاتا ہے ورنہ آپ سے زیادہ کون جانتا ہے کہ اس طرح کے مباحث دو تین صفحات کے بعد ہی مقفل کرنے پڑتے تھے۔ اس لیے فورم پر یہ سلسلہ شرکاء کی بالغ نظری کی ذمہ داری پر جاری رکھنا چاہیے تاکہ ثابت ہو جائے کہ اردو دان صرف لکیر کے فقیر یا دولت شاہ کے چوہے نہیں ہوتے بلکہ وسعت نظر اور علم و عقل اور تحقیق و جستجو کی دولت سے بھی مالا مال ہیں۔
رہ گئی بات لامتناہی بحث کی تو بھائی جو مسائل چودہ صدیوں سے حل نہیں ہوئے یہ مباحث انکا کیا بگاڑ لیں گے لیکن کم از کم ایک دوسرے کا نقطہ نظر یا باالفاظِ دیگر اختلاف کی جڑ تو سامنے آجاتی ہے ورنہ ہمارا مولوی تو سچا اور عالمِ کامل ہوتا ہی ہے۔
اردو کی ترویج اور لائبریری کا کام بھی چلتا ہی رہے گا یہ کیوں سمجھا جارہا ہے کہ ہم سے نہ ہوسکا تو کوئی بھی نہ کرسکے گا، تحاریر و تراجم کے ساتھ ساتھ بحث و مباحثہ، مناظرہ و مناقشہ بھی چلتا ہی رہے تو مناسب ہے کہ علم کی روشنی سے ہمارے عقائد و نظریات کے کونے کھدروں میں جو گردو غبار اور وہم کے جالے ہیں وہ صاف ہوتے رہیں گے۔
 

میم نون

محفلین
السلام و علیکم،
میری نظر میں تو ابھی سلسلہ یونہی چلنے دینا چاہیئے۔ اور جب کبھی کسی دھاگے میں بات احتلافِ رائے سے آگے بڑھے تو موڈریٹر اِس دھاگے کو مقفل بھی کر سکتے ہیں۔

والسلام، نوید
 

ظفری

لائبریرین
السلام علیکم،

محفل فورم کے ابتدائی دور میں ہم اس طرح کے مباحث کی حوصلہ شکنی کرتے رہے ہیں جن سے فورم کا ماحول مکدر ہو۔ اس پر ہمیں آمرانہ رویے کا طعنہ بھی ملتا رہا ہے۔ اب یوں لگتا ہے کہ خود ارکان محفل ان مباحث سے اکتا گئے ہیں۔ میں اس تھریڈ میں اس بارے میں رائے دریافت کرنا چاہ رہا ہوں کہ اس سلسلے میں کیا کیا جانا چاہیے۔ ذاتی طور پر مجھے کوئی غیر معمولی صورتحال نہیں نظر آتی، لیکن اگر واقعی کچھ دوست ان مباحث کی وجہ سے فورم چھوڑ کے جا رہے ہیں تو یہ واقعی تشویش کی بات ہے۔ میں تمام دوستوں بشمول منتظمین سے درخواست کروں گا اس بارے میں اپنی رائے کا اظہار کریں۔ اس سلسلے میں ذیل کے ممکنہ اقدام اٹھائے جا سکتے ہیں۔

۔ صرف مذہبی تعلیمات کے زمرہ کو مقفل کر دیا جائے
۔کسی زمرہ کو مقفل نہ کیا جائے لیکن متنازعہ موضوعات پر بحث کی اجازت نہ دی جائے
۔بغیر کسی تبدیلی کے کام اسی طرح جاری رہنے دیا جائے
۔۔۔۔

مسئلہ یہ ہے کہ ہم فورم کی فضا کہاں کہاں مکدًر ہونے سے بچائیں گے ۔ یہاں‌ تو ایک دوسرے کی خیریت معلوم کرنے میں ہی بدمزگی ہوجاتی ہے ۔ رہی بات سیاست اور مذہب کے زمروں میں بحث کی تو یہ دو ایسے شعبے ہیں جہاں‌صرف وہی لوگ آتے ہیں جن کو ان رحجانات کا ادراک ہے ۔ جو کچھ سمجھانا اور سیکھنا چاہتے ہیں ۔ اور یہ دو شعبات ویسے بھی ہر کسی کے مزاج سے مطابقت بھی نہیں رکھتے ۔ جو کہ اس اردو محفل پر آتے ہیں ۔ سب نے دیکھا ہوگا جہاں اتنی بحث ہوئی ہے وہیں ہم کو بے انتہا معلومات بھی حاصل ہوئی ہیں ۔ پرمغز اور سیر شدہ مضامین بھی قلم بند ہوئے ہیں ۔ بہت سارے ایسے لنک بھی حاصل ہوئے ہیں ۔ جہاں ان موضوعات سے دلچسپی رکھنے والا اپنی پیاس بجھا سکتا ہے ۔ ایک دوسرے کے اختلافات کی نوعیت کو سمجھنے کا موقع ملا ہے ۔ عقل و ہوش سے تعلق رکھنے والوں نے کچھ توقف کے بعد حقائق کو سمجھا ہے اور بعد میں آکر اپنوں رویوں میں تبدیلی بھی پیدا کی ہے ۔ ( سوائے چند ایک کے جو اپنی جگہ امیر المومنین یا کسی سیاسی تحریک کے قائد ہیں ) ۔

ہاں ۔۔۔ یہ ضروری ہے کہ ذاتیات پر کچھ کہنے سے پرہیز کیا جائے اور بحث کو اس کے ماخذ تک ہی محدود رکھا جائے تو بہتر ہوگا ۔ ہر کوئی ایک مختلف زاویہِ فکر رکھتا ہے ۔ اور اسی زوایہِ فکر کی وجہ سے نظریات اور عقائد میں فرق آسکتا ہے ۔ مگر اس فرق کی وجہ سے کسی بھی قسم کے فتویٰ گری سے پرہیز کرنا چاہیئے ۔ ورنہ مسلمانوں کی ایک ارب سے زائد آبادی اپنے اپنے نظریات اور عقائد کی وجہ سے سمٹ کر چند لاکھ رہ جائے گی ۔ ;)

میرا تو مشورہ ہے کہ یہ سلسلہ چلنے دیں ماسوائے چند خیر اخلاقی اور ذاتیات سے مبرا تحاریر کو حذف کرنے سے ہر موضوع پھر سے اپنے ڈھب پر آسکتا ہے ۔
 

MyOwn

محفلین
سلام!
میں اس موضوع پر لکھتے ہوئے بہت جھجک محسوس کر رہا ہوں، کیونکہ میں خود بھی ایک فورم چلا رہا ہوں۔ اس لیے میں سوچ رہا تھا کہ کچھ دوست شائد اس کے معنی کچھ اور نہ نکال لیں۔
سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ جب بھی کوئی فورم یا پراجیکٹ شروع کیا جاتا ہے تو اس کے کچھ بنیادی مقاصد طے کیے جاتے ہیں اور کچھ اصول جنکی پیروی کی جانی ہو گی- میں سب سے پہلے محفل پر اردو ڈیولپمنٹ کے حوالے سے آیا تھا اور ابھی بھی بیشتر مقصد یہی ہوتا ہے۔ اور میرا دل بہت خوش ہوتا ہے جب میں اس میں کوئی نیا پراجیکٹ دیکھتا ہوں اور پرانے پراجیکٹس کو مزید بہتر ہوتا ہوا دیکھتا ہوں-
لیکن ابھی فورمز پر جو دوسرے موضوعات ہیں اس میں بہت سارے اچھے حضرات کا بھی وقت لامحدود قسم کی مختلف بحثوں میں گزر رہا ہے شائید کہ یہی وقت اردو کی ترویج اور ڈویلوپمنٹ میں بھی لگ سکتا تھا۔ بحث و مباحثہ بھی ایک طرح کی اردو کی ترویج ہی ہے- لیکن میرے مطابق اب مناسب وقت ہے کہ فورمز کی ترجیحات اور بنیادی قواعد کو یاں تو لاگو کیا جائے یا پھر ان مقاصد میں تبدیلی کی جائے۔ کیونکہ یہ تمام اردو کی ڈویلپمنٹ میں حائل ہو رہی ہیں۔

برائے کرم، میرے ان خیالات کو صرف اس پوسٹ کے سیاق وسباق کے‌ حوالے سی ہی دیکھا جائے-

میرے چار آنے

والسلام
 

خاور بلال

محفلین
السلام علیکم!
مذہب اور سیاست پر گفتگو کا سلسلہ رواں دواں رہنا چاہیے۔ لیکن ذرا ٹھہریے!

ایک وقت تھا کہ لوگوں کو اندازہ تھا کہ وہ کس موضوع کے لیے کفایت کرتے ہیں اور کس موضوع کے لیے کم یا قطعی طور پر ناکافی ہیں۔ برازیل کا عظیم فٹبالر پیلے دنیا کے مشہور ترین لوگوں میں سے ایک ہے مگر اس نے آج تک مذہب کے پروگریسیو ہونے یا نہ ہونے پر بیان جاری نہیں کیا ہوگا۔ زندگی اور اس کے مسائل و معاملات کسی کی جاگیر یا میراث نہیں، مگر ان پر گفتگو کیلئے زیادہ سے زیادہ نہیں تو کم سے کم معلومات ہی کی کوئی سطح ضرور مقرر ہونی چاہیے۔ لوگ کہتے ہیں کہ مذہب پر ملاؤں اور مولویوں کا اجارہ کیوں ہے؟ اس لیے کہ انہوں نے اس کو جاننے اور سمجھنے میں عمر کھپائی ہے۔ کوئی اور چاہے تو یہ کرلے اور پھر بات کرے۔ مگر مذہب پر گفتگو کے لیے صرف علم کی نہیں صحیح علم کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ علم کے بغیر گفتگو کا اپنا مزہ ہے۔ ڈھابے پر بیٹھ کر فائیو اسٹار ہوٹل کا لطف کس کو برا لگے گا؟ بلی کے بھاگوں چھینکا ٹوٹنے کے روز ایک سے زائد واقعات محفل پر رونما ہورہے ہیں۔ اسلامی فکر، تہذیب اور دورِ حاضر میں اسلام کو لاحق مسائل پر گفتگو کیلیے تاریخی تجربہ اور تاریخی تناظر بہت اہم ہے۔ اس کی عدم موجودگی کس طرح ہماری تفہیم کو متاثر کرتی ہے اس کا انداہ آپ حضرات کوہوگیا ہوگا۔ ظاہر ہے ہر چیز کا ایک محل ہوتا ہے جہاں وہ مناسب معلوم ہوتی ہے۔ کئی دھاگوں میں بے محل گفتگو کے نتیجے میں ایسی افراتری تفری مچی کہ بات صحابہ و تابعین پر طنز و طعن تک پہنچ گئی۔ بغیر اہلیت کے قرآن و حدیث سے استدلال و استنباط فتنے کا باعث بنتا ہے اور ایسا بھونڈا رخ اختیار کرتا ہے کہ کئی معصوم لوگ بھی اس زد میں آجاتے ہیں۔

اگر مذہب گفتگو میں احتیاط سے کام لیاجائے تو یہ انتہائی مفید ہوسکتی ہے۔
 

میم نون

محفلین
اصل میں مسئلہ تب پیش آتا ہے جب ہم مذہب پے بات کرنے کی بجائے اسی کو اپنی گفتگو کا نشانہ بناتا ہیں، اور دوسروں کو بھی سمجھنا چاہیئے کہ جو شخص ایسا کرتا ہے، اللہ تو بہتر جانتا ہی ہے لیکن وہ حود بھی جانتا ہے کہ وہ کہاں جا رہا ہے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
خاور بلال، ظفری اور نوید، آپ کا بھی شکریہ۔

MyOwn، آپ کے مشوروں کو میں قابل قدر جانتا ہوں۔ آپ کو معذرت خواہانہ رویہ اختیار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
 

MyOwn

محفلین
خاور بلال، ظفری اور نوید، آپ کا بھی شکریہ۔

MyOwn، آپ کے مشوروں کو میں قابل قدر جانتا ہوں۔ آپ کو معذرت خواہانہ رویہ اختیار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

اپکا مسلہ اور اس کا حل اپکے فورمز کے نقطہ نظر اور بنیادی قواعد پر انحصار کرتا ہے۔ اگر اپکا بنیادی مقصد اردو کی ترویج اور سوفٹ ویر کو اردو میں تبدیل کرنا تھا تو اپکو شروع سے ہی ان غیر تعمیری جھمیلوں‌میں‌نہیں‌پڑنا چاہیے تھا۔ اس کے بجائے اپکو ایک ایسے پلیٹ فارم کی تشکیل پر ساری توانائیاں صرف کرنی چاہیے تھیں جہاں پر رنگ، مذہب، ذات پات کا نہ کوئی سوال ہو اور نہ ہی اسکا کوئی جواب ہو۔ ایک بڑے مقصد کی تکمیل کے لیے اپ کو چھوٹی چھوٹی قربانیاں دینی پڑھتی ہیں۔ جن کی واضح مثال بہت سارے انگلش پراجیکٹس ہیں جو کہ صرف اور صرف اپنے مقصد کو سامنے رکھتے ہیں اور ادھر ادھر کے کاموں میں توجہ نہیں‌دیتے ہیں۔

اگر ابھی فورمز کے بنیادی مقاصد میں تبدیلیاں ا چکی ہیں اور ان کا مقصد ایک سماجی و معاشرتی اور مذہبی بحث و مباحثہ بھی شامل ہو چکے ہیں تو اپ جانتے ہی ہوں گے کہ تمام کے تمام اردو، انگلش اور عربی فورمز پر ایسی ہی کچھڑی پک رہی ہے اور یہ پکتی رہے گی۔ اس کا کوئی حل نہیں ہے۔ پیراڈکلی یہ مسائل سامنے آتے رہتے ہیں اور ایسی پوسٹس منتظمین اور ناظمین کرتے رہتے ہیں۔ کچھ عرصے کے لیے سکون آجاتا ہے بعد میں پھر وہی پکڑ دھکڑ شروع ہو جاتی ہے۔

اپکے لیے مناسب مشورہ یہی ہو گا کہ اپ اپنے پراجیکٹ کا ایک بنیادی اصول واضح‌کریں اور بعد میں‌سختی کے ساتھ اس کے ساتھ چپک جائیں۔ اس کے علاوہ اس مسلے کا کوئی بھی مناسب اور دیرپا حل نہیں ہے۔

میرے چار آنے۔

والسلام
 

الف عین

لائبریرین
میری ذاتی رائے تو ہمیشہ سیاست اور مذہب، دونوں سے صرفِ نظر کی ہی ہوگی۔ اس مقصد کے لئے بہت سی دوسری فورمس ہیں جو اسلام اور پاکستان سینٹرک ہیں۔ ہم نے اردو ویب ک بطور خاص ارد کی ترویج کے لئے شروع کی تھا اور اردو نہ پاکستان کے گھر کی لونڈی ہے نہ اس پر محض مسلمانوں کا اجارہ۔ محض کسی کمیونٹی میں اکثریتی ارکان کی کس ملک یا مذہب (یا مسلک) سے وابستگی ان کو یہ چھوٹ نہیں دیتی کہ وہ اپنی وابستگی اور وفاداری کا ہر لمحہ استعمال کریں۔ یہاں سیاست بھی محض پاکستان کی ہی ڈسکس کی جاتی ہے۔ جس سے غیر پاکستانیوں کو کوئ دلچسپی نہیں ہو سکتی۔
کل کے کرکٹ میچ کی ہی مثال لیں۔ میری اپنی وفاداری ہندوستان سے رہتی ہے، لیکن اگر پاکستان کا کہیں کسی اور ملک سے میچ ہو تو پاکستان سے۔ اور ہندستان پاکستان کا میچ ہو تو محض ہندوستان سے۔ اس موضوع پر یہاں سب کی ہمدردیاں پاکستان سے تھیں۔ اس لئے خود میں نے وہاں کچھ پوسٹ کرنے کا نہیں سوچا۔ اور یہاں کچھ شر پسندوں نے اس کا فائدہ اٹھایا بھی اور ہند کی فتح کا جشن منانے کے لئے کہیں کہیں مساجد پر حملے کر دئے!! خیر یہ بات یہاں اتنی سیرئس نہیں تھی۔ لیکن جب بات مسالک کی آ جاتی ہے تو لوگ زیادہ ہی سیرئس ہو جاتے ہیں۔ اس لئے میرا خیال تو یہ ہے کہ یہ فورمس ہی ہٹا دئے جائیں تاکہ ہمارے ارکان دوسرے ضروری کاموں میں وقت استعمال کر سکیں۔ اور وقت گزاری کا موڈ ہو تو کھیلوں کی فورمس تو ہیں ہی۔ اشعار جاری رکھیں۔
 

فاتح

لائبریرین
اعجاز صاحب!
اردو کی ترویج اور اردو ویب کے مقصد کے سلسلہ میں میرا نظریہ بھی یہی ہے جسے میں نے اپنی رائے کے طور پر پیش بھی کیا تھا۔
 

میم نون

محفلین
*** اور اردو نہ پاکستان کے گھر کی لونڈی ہے نہ اس پر محض مسلمانوں کا اجارہ۔ محض کسی کمیونٹی میں اکثریتی ارکان کی کس ملک یا مذہب (یا مسلک) سے وابستگی ان کو یہ چھوٹ نہیں دیتی کہ وہ اپنی وابستگی اور وفاداری کا ہر لمحہ استعمال کریں۔ یہاں سیاست بھی محض پاکستان کی ہی ڈسکس کی جاتی ہے۔ جس سے غیر پاکستانیوں کو کوئ دلچسپی نہیں ہو سکتی۔
کل کے کرکٹ میچ کی ہی مثال لیں۔ میری اپنی وفاداری ہندوستان سے رہتی ہے، لیکن اگر پاکستان کا کہیں کسی اور ملک سے میچ ہو تو پاکستان سے۔ اور ہندستان پاکستان کا میچ ہو تو محض ہندوستان سے۔ اس موضوع پر یہاں سب کی ہمدردیاں پاکستان سے تھیں۔ اس لئے خود میں نے وہاں کچھ پوسٹ کرنے کا نہیں سوچا۔

***اس لئے میرا خیال تو یہ ہے کہ یہ فورمس ہی ہٹا دئے جائیں تاکہ ہمارے ارکان دوسرے ضروری کاموں میں وقت استعمال کر سکیں۔ اور وقت گزاری کا موڈ ہو تو کھیلوں کی فورمس تو ہیں ہی۔ اشعار جاری رکھیں۔
اردو تو ان چند ایک زبانوں میں سے ہے، جو کسی حاص ملک،نسل یا قوم کیلیئے نہیں، بلکہ اسکی "پیدائیش" کا مقصد ہی الگ قوموں، نسلوں اور طبقوں کے لوگوں کو ایک جھنڈے تلے جمع کرنا تھا۔
جہاں تک سیاست کا تعلق ہے تو اگر آپ (کوئی بھی) جس ملک کی سیاست پر بات کرنا چاہے تو اس پر کسی قسم کی کوئی پابندی نہیں۔ اور کون کہتا ہے کہ(کسی دوسرے ملک کی سیاست میں کوئی دلچسپی نہیں کیونکہ) پاکستان کی سیاست کا ہندوستان پر (یا الٹ) کوئی اثر نہیں ہوتا۔ اب تو دنیا کی کسی بھی ریاست میں ہونے والے معاملات کا ڈائریکٹ یا انڈائریکٹ اثر پوری دنیا پر ہوتا ہے۔
میرے پاس تو ویسے بھی وقت کم ہوتا ہے جسکی وجہ سے میں (ویسے بھی) سیاست کے (اور اسکے علاوہ دوسرے بہت سارے) فورمز میں ابھی تک نہیں گیا۔ اگر کبھی اتفاق ہوا تو مجھے ناصرف پاکستان بلکہ دوسرے ممالک حاصکر جنوبی ایشیا کی سیاست پر بھی تبثرے پڑھیے میں حوشی ہو گی۔
اور یہ بات تو درست ہے کہ ایک پاکستانی کا دھیان پاکستان کی سیاست پر زیادہ ہو گا (اور یہ تمام ممالک کیلیئے ہے)-
جہانتک فورم ہٹانے کا تعلق ہے تو میں نہیں سمجھتا کہ یہ درست ہو گا۔ ہاں اس محفل کا اصل منشور تو اردو کی ڈویلپمنٹ ہی ہے، لیکن اس کے ساتھ دوسری ایکٹیوٹیز بھی بہت ضروری ہیں۔

جہانتک میچ کا تعلق ہے تو، مجھے لگتا ہے کہ سبھی نے انڈین ٹیم کو بھی داد دی ہے۔
باقی ہمدردیوں کی بات، تو جناب آپ ضرور لکھیں اور یقین جانیں کہ ہمیں الگ نقطہ نظر (مخالف سوچ) جان کر بہت خوشی ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔
میری یہ پوسٹ نہ آپکے اور نہ کسی اور کی "مخالفت" میں ہے ، بلکہ ایک سوال کا جواب ہے۔
اور اگر کوئی بات (کسی کو بھی) بری لگی ہو تو معزرت چاہتا ہوں۔

والسلام، نوید
 

محمد وارث

لائبریرین
میں نے جب کچھ عرصہ قبل اس محفل کو جائن کیا تھا تو اسکی سب سے بڑی وجہ اس محفل پر ملنے والا مختلف انواع کا مواد تھا، اور یہی اس محفل کا "ہال مارک" بھی ہے۔ دوسرے فورمز محدود ہیں، کوئی صرف سیاست کیلیے، کوئی مذہب کیلیے اور بہت سارے اردو ادب کیلیے۔ لیکن یہاں پر ہر قسم کا مواد ہے اور ایک اچھا "قاری" ایک دفعہ اگر یہاں آتا ہے تو اسے اپنے مذاق کے مطابق بہت سا مواد ملتا ہے۔ اور پھر وہ یہاں سے کہیں جا نہیں سکتا۔ اردو سافٹ وئیرز، اردو ویب پروجیکٹس، اردو شعر و ادب، تاریخ، مذہب، سیاست، فلسفہ، حالاتِ حاضرہ، وغیرہ، ایک اچھی لائبریری کے تمام لوازمات موجود ہیں۔ گو تمام موضوعات ابھی اپنے ابتدائی اور ارتقائی مراحل میں ہیں لیکن یقیناً یہ دن رات ترقی کر رہے ہیں اور کچھ عرصہ بعد یہ تمام موضوعات بہت جاندار مواد پیش کریں گے۔

اس لیے میرے نزدیک سیاست یا دیگر "متنازعہ" زمرہ جات کو ختم کرنا اس فورم کے "پلس پوائنٹ" کو کم کرنے کے مترادف ہوگا۔

سب سے اچھی بات تو یہ ہوگی کہ اگر کوئی موضوع ہمیں پسند نہیں ہے تو اسکی طرف دھیان ہی نہ دیں، یہ کوئی فرض تو نہیں ہے کہ ہم نے ہر پوسٹ کا جواب بھی دینا ہے۔ لیکن جس ممبر کا یا مہمان کا جس موضوع کی طرف لگاؤ ہے اسکو اس حق سے محروم نہیں کرنا چاہیے۔

یہ تو ویسی ہی بات ہوگی کہ اگر کوئی "سنجیدہ" قسم کا مذہب اور سیاست کا قاری اٹھ کر یہ کہہ دے کہ "گانوں اور اشعار کے کھیل" اور "کون ہے جو محفل میں آیا" (جو کہ پچھلے دو سالوں سے سب سے زیادہ پوسٹ کیے جانے والے اور دیکھے جانے والے زمرہ جات ہیں) کا اردو کی ترقی سے کیا واسطہ ہے؟ کہاں کا ربط ہے؟ اور یہ کہ زیادہ تر اراکین ان زمرہ جات میں اپنا وقت ضائع کیوں کرتے ہیں؟ جب کہ یہی اراکین اردو لائبریری کو وقت دے کر اسکا حسن بڑھا سکتے ہیں۔ لہذا ان ہر دو زمرہ جات کو محفل پر نہیں ہونا چاہیے، اور ختم کر دینا چاہیے؟

۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
شکریہ وارث۔ آپ کی بات سے مجھے خیال آیا کہ فورم پر ایک اگنور فیچر بھی ہے۔ ;)
 
Top