صفی حیدر
محفلین
محترم سر الف عین اور دیگر اساتذہ و محفلین سے اصلاح و آراء کی درخواست ہے ۔۔۔۔۔
بحر ۔۔ متقارب مربع سالم
" فوزیہ عظیم "
بتا ئو مجھے تم
میں بازار کی جنس تھی کیا ؟
جو مجھ کو سرِ عام بیچا گیا تھا
مجھے کیوں ہوس کی نگاہوں سے دیکھا گیا تھا
میں غربت کے ہاتھوں میں بے بس کھلونا بنی تھی
مرے جسم سے روح سے آرزو سے بھی کھیلا گیا تھا
میں لا چار کب تھی
مگر مجھ کو مجبور تم نے بنایا
مرا راستہ گر غلط تھا تمھاری نظر میں
تو منزل تمھاری بھی آغوش میری بنی تھی
مرے ہر عمل کو بڑا جرم ثابت کیا تھا
میں مجرم ہوں گر پارسا تم بھی ہر گز نہیں ہو
مری ہر سیاہی میں تم بھی تو شامل رہے ہو
میں نے جو بھی کیا سامنے کیا
مرا ہر عمل آئینہ تھا
تمھاری طرح میں منافق نہیں تھی
تمھارے مگر دوغلے پن نے رسوا مجھے کر دیا ہے
میں رسموں کی سولی پہ مصلوب کر دی گئی ہوں
میں مذہب کی تفسیر کے نام پر بک گئی ہوں
میں غیرت کی تعبیر کے نام پر مر گئی
بحر ۔۔ متقارب مربع سالم
" فوزیہ عظیم "
بتا ئو مجھے تم
میں بازار کی جنس تھی کیا ؟
جو مجھ کو سرِ عام بیچا گیا تھا
مجھے کیوں ہوس کی نگاہوں سے دیکھا گیا تھا
میں غربت کے ہاتھوں میں بے بس کھلونا بنی تھی
مرے جسم سے روح سے آرزو سے بھی کھیلا گیا تھا
میں لا چار کب تھی
مگر مجھ کو مجبور تم نے بنایا
مرا راستہ گر غلط تھا تمھاری نظر میں
تو منزل تمھاری بھی آغوش میری بنی تھی
مرے ہر عمل کو بڑا جرم ثابت کیا تھا
میں مجرم ہوں گر پارسا تم بھی ہر گز نہیں ہو
مری ہر سیاہی میں تم بھی تو شامل رہے ہو
میں نے جو بھی کیا سامنے کیا
مرا ہر عمل آئینہ تھا
تمھاری طرح میں منافق نہیں تھی
تمھارے مگر دوغلے پن نے رسوا مجھے کر دیا ہے
میں رسموں کی سولی پہ مصلوب کر دی گئی ہوں
میں مذہب کی تفسیر کے نام پر بک گئی ہوں
میں غیرت کی تعبیر کے نام پر مر گئی