فہم

x boy

محفلین
جیسے انگلی کی پوروں کی لکیریں ایک سی نہی ہوسکتی,
جیسے محتلف پھولوں کی اپنی الگ حوشبو ہوتی ہے,
جیسے زمیں سے اگنے والے ہر پھل کا ذائقہ منفرد,
جیسے اڑتے پرندوں کی بولی محتلف,
ایسے ہی ایک جیسے انسانوں کی سوچ کا انداز بھی محتلف,
ایک جیسے دیکھے حواب کی تعبیر بھی الگ,
ایک جیسی کیفیت میں اظہار بھی الگ.
ایک دوسرے کی سوچ و انداز احساس اور اظہار برداشت کرنا سیکھ لو,
کہ یہی رواداری ہے, یہی احترام ہے, اصلاح کرنا سیکھو نہ کہ مسلط کرنا,
کہ مسلط کرنے سے دل نہی مانتے.
 

x boy

محفلین
ذرا دیکھنا اس دنیا کی ہی ہوس .. اسکا ہی شکوہ غم ملال تمہیں رب اور رب کی نعمتوں کے شکر سے محرومی اور آخرت کی رحمتوں کی امید سے مایوس نہ کر دے .. ذرا خیال کرنا .. آسائش کی خواہش کی آزمائش رب سے دوری کے نتیجے میں تمہیں پاک کرنے کی بجائے تمہیں نفس کی آلائش میں اور مبتلا نہ کر دے .. ذرا ٹھہرنا اور سوچنا کیا ساتھ لائے تھے؟ جس کے لئے مرے جا رہے ہو کیا اسے قبر میں لے جاؤ گے؟ ذرا سوچنا کہ زندگی کب تک تمہیں اپنی آغوش میں رکھے گی.. ذرا سوچنا جن کے لئے رب سے دوری اختیار کر رکھی ہے. . جب مر جاؤ گے تو وہ کتنی دیر تمہارا مردہ وجود اپنی آغوش میں برداشت کریں گے .. تمہیں قبر کی تاریکیوں میں اتار کر تمہیں مڑ کر دیکھیں گے بھی نہیں ..
ذرا سوچنا یہ خواہش نفس جان مال آن خاندان جس کے لئے خود کو دھوکے میں ڈال رکھا ہے .. یہ خواہش جس کے لئے ہر نعمت رب کی ہر رضا .. رب کے ہر فیصلے سے انکار یا ضد .. انا یا نا شکری ہے .. یہ کب تک تمہیں سہار سکیں گے .. کب تک رب کی رضا سے دوری کو انا کے جھوٹے دھوکوں سے مزین جواز دو گے؟ حقیقت تو فقط یہ ہے کہ تم جس کو دھوکہ دے رہے ہو .. تم خود اُس سے دھوکے میں ہو .. جن سو تیروں کو چلا کر تم شکار کو جال میں لئے خود کو عقل کُل سمجھ بیٹھے ہو .. اس میں سے ایک بھی تمہاری طرف واپس پلٹ آیا تو تم اس خیر الماکرین کے جال کی ازلی حقیقت کو پا جاؤ گے .. پس اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے .. والی ربک فارغب ..! رب کی طرف اپنی حقیقت کی طرف پلٹ آؤ.. رب سے رجوع کر لو..!
اس سے پہلے کہ ہر وہ لمحہ جو اس سے غفلت میں گزرا .. گلے کا طوق بن جائے .. ناقابل تلافی دکھ بن جائے .. اس سے پہلے کہ اس دور کے لاحاصل بتوں کی اذیت ناک وحشت .. رب کی رضا میں راضی ہونے کا لمحہ.. شکر صبر و حمد کا ہر لمحہ نگل جائے اس سے پہلے کہ وقت کو پلٹا دینے کی لاحاصل خواہش .. بس ایک موت کی کبھی نہ پوری کر سکنے والی خواہش بن جائے .. اس سے پہلے کہ آنکھیں بند ہو جائیں .... اللہ ہماری آنکھیں خود پر اپنی محبت سے کھول دے .. اللہ ہمیں خود سے اپنی رضا سے راضی کر دے .. ہمیں معاف کر دے .. اللہ ہمیں خود سے رجوع کی توفیق دے
آمین
از: فوزیہ جوگن
 
ذرا دیکھنا اس دنیا کی ہی ہوس .. اسکا ہی شکوہ غم ملال تمہیں رب اور رب کی نعمتوں کے شکر سے محرومی اور آخرت کی رحمتوں کی امید سے مایوس نہ کر دے .. ذرا خیال کرنا .. آسائش کی خواہش کی آزمائش رب سے دوری کے نتیجے میں تمہیں پاک کرنے کی بجائے تمہیں نفس کی آلائش میں اور مبتلا نہ کر دے .. ذرا ٹھہرنا اور سوچنا کیا ساتھ لائے تھے؟ جس کے لئے مرے جا رہے ہو کیا اسے قبر میں لے جاؤ گے؟ ذرا سوچنا کہ زندگی کب تک تمہیں اپنی آغوش میں رکھے گی.. ذرا سوچنا جن کے لئے رب سے دوری اختیار کر رکھی ہے. . جب مر جاؤ گے تو وہ کتنی دیر تمہارا مردہ وجود اپنی آغوش میں برداشت کریں گے .. تمہیں قبر کی تاریکیوں میں اتار کر تمہیں مڑ کر دیکھیں گے بھی نہیں ..
ذرا سوچنا یہ خواہش نفس جان مال آن خاندان جس کے لئے خود کو دھوکے میں ڈال رکھا ہے .. یہ خواہش جس کے لئے ہر نعمت رب کی ہر رضا .. رب کے ہر فیصلے سے انکار یا ضد .. انا یا نا شکری ہے .. یہ کب تک تمہیں سہار سکیں گے .. کب تک رب کی رضا سے دوری کو انا کے جھوٹے دھوکوں سے مزین جواز دو گے؟ حقیقت تو فقط یہ ہے کہ تم جس کو دھوکہ دے رہے ہو .. تم خود اُس سے دھوکے میں ہو .. جن سو تیروں کو چلا کر تم شکار کو جال میں لئے خود کو عقل کُل سمجھ بیٹھے ہو .. اس میں سے ایک بھی تمہاری طرف واپس پلٹ آیا تو تم اس خیر الماکرین کے جال کی ازلی حقیقت کو پا جاؤ گے .. پس اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے .. والی ربک فارغب ..! رب کی طرف اپنی حقیقت کی طرف پلٹ آؤ.. رب سے رجوع کر لو..!
اس سے پہلے کہ ہر وہ لمحہ جو اس سے غفلت میں گزرا .. گلے کا طوق بن جائے .. ناقابل تلافی دکھ بن جائے .. اس سے پہلے کہ اس دور کے لاحاصل بتوں کی اذیت ناک وحشت .. رب کی رضا میں راضی ہونے کا لمحہ.. شکر صبر و حمد کا ہر لمحہ نگل جائے اس سے پہلے کہ وقت کو پلٹا دینے کی لاحاصل خواہش .. بس ایک موت کی کبھی نہ پوری کر سکنے والی خواہش بن جائے .. اس سے پہلے کہ آنکھیں بند ہو جائیں .... اللہ ہماری آنکھیں خود پر اپنی محبت سے کھول دے .. اللہ ہمیں خود سے اپنی رضا سے راضی کر دے .. ہمیں معاف کر دے .. اللہ ہمیں خود سے رجوع کی توفیق دے
آمین
از: فوزیہ جوگن
بڑے بهائی
کچھ نا کچھ سمجھ آ گئی ہے۔ شراکت کا شکریہ
خاتون جن کا اسم گرامی آخر میں لکها ہے، کچھ ان کی خیر خبر مل جائے تو۔۔۔
 
Top