شہزاد وحید
محفلین
اپنی بیوی کایہ تو زیادتی ہے
اگر لڑکے لڑکیوں کا انتظار نہ۔کریں تو کس کا کریں
اپنی بیوی کایہ تو زیادتی ہے
اگر لڑکے لڑکیوں کا انتظار نہ۔کریں تو کس کا کریں
یہ بھی غلط فہمی ہے۔ ٌلڑکے اب اتنے بھی فارغ نہیں ہوتے نہ ہی ایسے نچلے درجے کے کاموں میں کوئی دلچسپی یا رجحان باقی رہا ہے۔ جو مجھے پتہ ہے وہ یہ اب فیک اکاؤنٹس ہولڈر زیادہ تر لڑکیاں ہے یعنی اپنے اصل نام کی بجائے کسی فرضی نام یا Fantsy نام سے آئی ڈی چل رہی ہوتی ہے تاکہ دوست احباب سے گپ شپ بھی رہے اور فیملی میں نشاندہی بھی نہ ہو سکے۔ میری کچھ بڑی اچھی خاتون دوستوں نے بھی ایسی ہی آڈیز بنا رکھی ہیں ۔ جن فیک اکاؤنٹس کی آپ بات کر رہی ہیں وہ یا تو قصہ پارینہ بن چکے ہے یا غیر اخلاقی مواد شئیر کرنے کی غرض سے استعمال ہوتے ہیں اور ایسی آئی ڈیز کا کالا بُوتھا تو دور سے ہی نظر آجاتا ہے۔
میرے مشاہدے کے مطابق دونوں ہی باتیں درست ہیں۔آپ کی بات سے متفق ہوں کہ کچھ خواتین نے اپنے اصلی نام سے آئی ڈی نہیں بنائی ہوتی لیکن یہ بات بھی درست ہے کہ ابھی بھی لڑکیوں کے نام سے فیک اکاؤنٹس لڑکوں کے زیرِ استعمال ہوتے ہیں۔ اور جو ایسا کرتے ہیں وہ وقت بھی نکال لیتے ہیں۔
اگر انتظار نہ کریں تو کوئی لڑکی بیوی ہی نہ بنے نسل انسانی خطرے میں پڑ جاوےاپنی بیوی کا
The social brain hypothesis has suggested that natural social network sizes may have a characteristic size in humans. This is determined in part by cognitive constraints and in part by the time costs of servicing relationships. Online social networking offers the potential to break through the glass ceiling imposed by at least the second of these, potentially enabling us to maintain much larger social networks. This is tested using two separate UK surveys, each randomly stratified by age, gender and regional population size. The data show that the size and range of online egocentric social networks, indexed as the number of Facebook friends, is similar to that of offline face-to-face networks. For one sample, respondents also specified the number of individuals in the inner layers of their network (formally identified as support clique and sympathy group), and these were also similar in size to those observed in offline networks. This suggests that, as originally proposed by the social brain hypothesis, there is a cognitive constraint on the size of social networks that even the communication advantages of online media are unable to overcome. In practical terms, it may reflect the fact that real (as opposed to casual) relationships require at least occasional face-to-face interaction to maintain them.
تحقیق برطانیہ کے فیسبک صارفین پر ہوئی۔بدیسی کا تو میں کچھ کہہ نہیں سکتی، فی الوقت تو دیسی کی بات ہی کر رہی ہوں۔ اور تحقیق میں تو دیس بدیس سب ہی شامل ہیں۔
اچھا!! چلیں یونہی سہی، لیکن فیسبک استعمال تو پوری دنیا میں ہوتی ہے سو ہم نے اپنے مشاہدے اور تجربے کے تحت بات کی ہے۔تحقیق برطانیہ کے فیسبک صارفین پر ہوئی۔
بھیا جی انسان چاہے برطانیہ کا ترقی یافتہ ہو یا پاکستان کا ترقی پذیر، فطرت انسان کی ایک ہی ہے۔ ہاں البتہ جبلت الگ الگ ہوتی ہے مگر فطری طرز فکر یکساں ہی ہوتا ہے۔تحقیق برطانیہ کے فیسبک صارفین پر ہوئی۔
آپ ایک گروہ کے سروے سے دوسرے گروہوں پر جنرلائز نہیں کر سکتے۔ مثال کے طور پر یہ سٹڈی 18 سے 65 سال کے لوگوں پر کی گئی مگر ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ 13 سے 18 سال یا 80 سال کے لوگ بھی اسی طرح فیسبک استعمال کرتے ہیں۔ ممکن ہے کرتے ہوں مگر یہ بھی ممکن ہے کہ ان کا استعمال کافی مختلف ہو۔بھیا جی انسان چاہے برطانیہ کا ترقی یافتہ ہو یا پاکستان کا ترقی پذیر، فطرت انسان کی ایک ہی ہے۔ ہاں البتہ جبلت الگ الگ ہوتی ہے مگر فطری طرز فکر یکساں ہی ہوتا ہے۔
مذکورہ بالا تحقیق کے نتائج میں بھی یہ نہیں کہا گیا کہ برطانیہ کے فیس بک صارفین کے حقیقی دوست کتنے ہوتے ہیں بلکہ صرف فیس بک استعمال کنندگان کیلئے ایک عمومی نتیجہ اخذ کیا گیا ہے۔
کیا اینڈروئیڈ فون پر فیس بک ایپ ٹھیک کام نہیں کرتی؟میں نے فیس بک کا اکاؤنٹ بنایا تھا سٹارٹ میں بعد میں ختم کر دیا
اس اصول کی منطق؟ میرے تمام کولیگ میرے فیسبک دوست ہیں۔ یوں انسے کام کے علاوہ بھی رابطہ رہتا ہے۔میرا تو سادہ سا اصول ہے کہ اگر آپ میرے موجودہ کولیگ ہیں تو فیسبک دوست نہیں ہو سکتے۔
اگر ایک کے کام اور سوشلائزنگ کے مختلف طریقے اور اصول ہوتے ہیں۔ میں فیسبک پر ذاتی، سیاسی، مذہبی سب کچھ پوسٹ کرتا ہوں اور پرائیویسی کنٹرولز کا بھی استعمال کرتا ہوں۔ آپ کا تجربہ مختلف ہو سکتا ہے۔اس اصول کی منطق؟ میرے تمام کولیگ میرے فیسبک دوست ہیں۔ یوں انسے کام کے علاوہ بھی رابطہ رہتا ہے۔
اوہ اچھا آپ اسےاس نظر سے دیکھ رہے ہیں۔ میری تمام پوسٹس پبلک نہیں ہوتیں بلکہ جنکے لئے ہوتی ہیں صرف انہی دوستوں تک محدود ہوتی ہیں۔ اپنے کولیگز کو تو فیس بک میسنجر پر رابطے کیلئے ایڈ کیا ہے۔ نہ کہ اپنی فیس بک فیڈ دکھانے کیلئے۔میں فیسبک پر ذاتی، سیاسی، مذہبی سب کچھ پوسٹ کرتا ہوں اور پرائیویسی کنٹرولز کا بھی استعمال کرتا ہوں۔ آپ کا تجربہ مختلف ہو سکتا ہے۔
یہی تو مسئلہ ہے بھیا۔۔ کہ میمی اتنی عقلمند نہیں ہے۔۔۔ اس نے پاسورڈ چینج نہیں کیا تھااس ٹائم تو کوئی ایویں ہی سا پاسورڈ رکھا تھا جسے بعد میں میمی نے تبدیل کرلیا تھا۔
اس کا مطلب ہے کہ میں یہی سمجھوں کہ یہ فہیم اور مقدس دونوں کا اکاؤنٹ ہے۔یہی تو مسئلہ ہے بھیا۔۔ کہ میمی اتنی عقلمند نہیں ہے۔۔۔ اس نے پاسورڈ چینج نہیں کیا تھا
نہیں ناں بھیا۔۔ اکاونٹ تو میرا ہی تھا جو اب مرحوم ہو گیااس کا مطلب ہے کہ میں یہی سمجھوں کہ یہ فہیم اور مقدس دونوں کا اکاؤنٹ ہے۔
آج کے دور میں بھی جب کوئی کہتا ہے کہ اسکا اکاؤنٹ ہیک ہوگیا یا پاسورڈ نہیں معلوم تو بڑی حیرت ہوتی ہے۔نہیں ناں بھیا۔۔ اکاونٹ تو میرا ہی تھا جو اب مرحوم ہو گیا
اس کا مطلب ہے کہ میں یہی سمجھوں کہ یہ فہیم اور مقدس دونوں کا اکاؤنٹ ہے۔
اگر کسی کو آپ کا پاسورڈ معلوم ہے تو یہی سمجھنا چاہیئے کہ اکاؤنٹ اس کا بھی ہے۔لو دسو !!!!!!!!!
یوں بھی ہوتا ہے فیس بک پر!!!