فیس بک پر حقیقی دوستوں کی تعداد کتنی ہوتی ہے؟

ناصر رانا

محفلین
یہ بھی غلط فہمی ہے۔ ٌلڑکے اب اتنے بھی فارغ نہیں ہوتے نہ ہی ایسے نچلے درجے کے کاموں میں کوئی دلچسپی یا رجحان باقی رہا ہے۔ جو مجھے پتہ ہے وہ یہ اب فیک اکاؤنٹس ہولڈر زیادہ تر لڑکیاں ہے یعنی اپنے اصل نام کی بجائے کسی فرضی نام یا Fantsy نام سے آئی ڈی چل رہی ہوتی ہے تاکہ دوست احباب سے گپ شپ بھی رہے اور فیملی میں نشاندہی بھی نہ ہو سکے۔ میری کچھ بڑی اچھی خاتون دوستوں نے بھی ایسی ہی آڈیز بنا رکھی ہیں ۔ جن فیک اکاؤنٹس کی آپ بات کر رہی ہیں وہ یا تو قصہ پارینہ بن چکے ہے یا غیر اخلاقی مواد شئیر کرنے کی غرض سے استعمال ہوتے ہیں اور ایسی آئی ڈیز کا کالا بُوتھا تو دور سے ہی نظر آجاتا ہے۔ :whistle:o_O
آپ کی بات سے متفق ہوں کہ کچھ خواتین نے اپنے اصلی نام سے آئی ڈی نہیں بنائی ہوتی لیکن یہ بات بھی درست ہے کہ ابھی بھی لڑکیوں کے نام سے فیک اکاؤنٹس لڑکوں کے زیرِ استعمال ہوتے ہیں۔ اور جو ایسا کرتے ہیں وہ وقت بھی نکال لیتے ہیں۔
میرے مشاہدے کے مطابق دونوں ہی باتیں درست ہیں۔
کچھ لڑکیاں فیک اکاؤنٹس بناتی ہیں تاکہ یہاں وہاں گپ شپ بھی چلتی رہے اور اپنے فیملی سرکل کی نظروں سے اوجھل بھی رہیں۔ فیک اکاؤنٹس میں زیادہ تعداد ایسے اکاؤنٹس کی ہی ہے۔
اور جو لڑکے ایسی آئی ڈیز بناتے ہیں ان کا مقصد محض غیر اخلاقی سرگرمیاں ہی ہوتا ہے اور واقعی ایسی آئی ڈیز کا کالا بوتھا دور سے ہی نظر آجاتا ہے۔
 

زیک

مسافر
پیپر:
The social brain hypothesis has suggested that natural social network sizes may have a characteristic size in humans. This is determined in part by cognitive constraints and in part by the time costs of servicing relationships. Online social networking offers the potential to break through the glass ceiling imposed by at least the second of these, potentially enabling us to maintain much larger social networks. This is tested using two separate UK surveys, each randomly stratified by age, gender and regional population size. The data show that the size and range of online egocentric social networks, indexed as the number of Facebook friends, is similar to that of offline face-to-face networks. For one sample, respondents also specified the number of individuals in the inner layers of their network (formally identified as support clique and sympathy group), and these were also similar in size to those observed in offline networks. This suggests that, as originally proposed by the social brain hypothesis, there is a cognitive constraint on the size of social networks that even the communication advantages of online media are unable to overcome. In practical terms, it may reflect the fact that real (as opposed to casual) relationships require at least occasional face-to-face interaction to maintain them.

یہ پیپر رابن ڈنبار کا ہے جو ڈنبار نمبر کے لئے مشہور ہے۔
 

ناصر رانا

محفلین
تحقیق برطانیہ کے فیسبک صارفین پر ہوئی۔
بھیا جی انسان چاہے برطانیہ کا ترقی یافتہ ہو یا پاکستان کا ترقی پذیر، فطرت انسان کی ایک ہی ہے۔ ہاں البتہ جبلت الگ الگ ہوتی ہے مگر فطری طرز فکر یکساں ہی ہوتا ہے۔
مذکورہ بالا تحقیق کے نتائج میں بھی یہ نہیں کہا گیا کہ برطانیہ کے فیس بک صارفین کے حقیقی دوست کتنے ہوتے ہیں بلکہ صرف فیس بک استعمال کنندگان کیلئے ایک عمومی نتیجہ اخذ کیا گیا ہے۔
 

زیک

مسافر
بھیا جی انسان چاہے برطانیہ کا ترقی یافتہ ہو یا پاکستان کا ترقی پذیر، فطرت انسان کی ایک ہی ہے۔ ہاں البتہ جبلت الگ الگ ہوتی ہے مگر فطری طرز فکر یکساں ہی ہوتا ہے۔
مذکورہ بالا تحقیق کے نتائج میں بھی یہ نہیں کہا گیا کہ برطانیہ کے فیس بک صارفین کے حقیقی دوست کتنے ہوتے ہیں بلکہ صرف فیس بک استعمال کنندگان کیلئے ایک عمومی نتیجہ اخذ کیا گیا ہے۔
آپ ایک گروہ کے سروے سے دوسرے گروہوں پر جنرلائز نہیں کر سکتے۔ مثال کے طور پر یہ سٹڈی 18 سے 65 سال کے لوگوں پر کی گئی مگر ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ 13 سے 18 سال یا 80 سال کے لوگ بھی اسی طرح فیسبک استعمال کرتے ہیں۔ ممکن ہے کرتے ہوں مگر یہ بھی ممکن ہے کہ ان کا استعمال کافی مختلف ہو۔
 

ناصر رانا

محفلین
بالکل درست۔
اب اسی دھاگے کو لے لیجئے اس میں کچھ استعمال کنندگان کا تجربہ اس رپورٹ کے بالکل برعکس ہے اور کچھ اس رپورٹ کے کچھ حصے سے اتفاق کرتے ہیں۔
دراصل اس طرح کی تحقیقاتی رپورٹس کی یہی خامی ہوتی ہے کہ یہ کسی ایک گروپ یا ایک خاص تعداد کے افراد کے تجربات و مشاہدات کی بنیاد پر اخذ کی جاتی ہیں۔ ہم ہرگز اس کا اطلاق کسی ایک خاص قم یا کسی ایک خاص طبقے پر نہیں کر سکتے۔ یہ بس عمومی استعمال کنندگان کے بارے میں ایک رائے ہوتی ہے نہ کہ کوئی سائنسی کلیہ، اور ہم اس سے اختلاف یا اتفاق کر سکتے ہیں۔
 

arifkarim

معطل
میں نے فیس بک کا اکاؤنٹ بنایا تھا سٹارٹ میں بعد میں ختم کر دیا :)
کیا اینڈروئیڈ فون پر فیس بک ایپ ٹھیک کام نہیں کرتی؟ :)

میرا تو سادہ سا اصول ہے کہ اگر آپ میرے موجودہ کولیگ ہیں تو فیسبک دوست نہیں ہو سکتے۔
اس اصول کی منطق؟ میرے تمام کولیگ میرے فیسبک دوست ہیں۔ یوں انسے کام کے علاوہ بھی رابطہ رہتا ہے۔
 

زیک

مسافر
اس اصول کی منطق؟ میرے تمام کولیگ میرے فیسبک دوست ہیں۔ یوں انسے کام کے علاوہ بھی رابطہ رہتا ہے۔
اگر ایک کے کام اور سوشلائزنگ کے مختلف طریقے اور اصول ہوتے ہیں۔ میں فیسبک پر ذاتی، سیاسی، مذہبی سب کچھ پوسٹ کرتا ہوں اور پرائیویسی کنٹرولز کا بھی استعمال کرتا ہوں۔ آپ کا تجربہ مختلف ہو سکتا ہے۔
 

arifkarim

معطل
میں فیسبک پر ذاتی، سیاسی، مذہبی سب کچھ پوسٹ کرتا ہوں اور پرائیویسی کنٹرولز کا بھی استعمال کرتا ہوں۔ آپ کا تجربہ مختلف ہو سکتا ہے۔
اوہ اچھا آپ اسےاس نظر سے دیکھ رہے ہیں۔ میری تمام پوسٹس پبلک نہیں ہوتیں بلکہ جنکے لئے ہوتی ہیں صرف انہی دوستوں تک محدود ہوتی ہیں۔ اپنے کولیگز کو تو فیس بک میسنجر پر رابطے کیلئے ایڈ کیا ہے۔ نہ کہ اپنی فیس بک فیڈ دکھانے کیلئے۔
 

فہیم

لائبریرین
میں نے فیس بک اکاؤنٹ زیک بھیا کی تصویریں دیکھنے کے لیے بنایا تھا اور اب تو اس کا پاسورڈ بھی یاد نہیں۔۔ ایکچلی میں نے نہیں بنایا تھا فہیم بھائی سے کہہ کر ان سے بنوایا تھا :rollingonthefloor:

فہیم کو پاسورڈ یاد ہو گا۔

اس ٹائم تو کوئی ایویں ہی سا پاسورڈ رکھا تھا جسے بعد میں میمی نے تبدیل کرلیا تھا۔
 
Top