قائد اعظم کی دوہری شہریت

زیک

مسافر
اس کا کیا مطلب ہے؟ پاکستان کا شہریت کا قانون 1951 کا ہے انڈیا کا علم نہیں۔ اس سے پہلے تو شہریت کچھ مبہم ہے
 

محمد وارث

لائبریرین

اس پر مزید روشنی درکار ہے؟
اس کی تائید آپ کو پاکستان سے کہیں نہیں ملے گی، لیکن کئی ایک انڈین مصنفین نے اس بات کا ذکر کیا ہے۔ ایک کلدیپ نئیر بھی ہیں جن کی آپ بیتی میں ایسی کئی باتیں مذکور ہیں، مثال کے طور پر ایک یہی کہ قائد اعظم ممبئی میں اپنا گھر بہت یاد کرتے تھے اور انہوں نے نہرو سے یہ بھی کہا کہ میرا گھر سنبھال کر رکھنا کہ میں اس میں رہنا چاہتا ہوں۔ دوسری یہ کہ تقسیم کے بعد جب لوگ ہجرت کر رہے تھے تو ان کو ایک جہاز میں بٹھا کر فضائی سیر کروائی گئی تو انہوں نے تاسف سے کہا کہ یہ میں نے کیا کر دیا وغیرہ۔ کلدیپ کے بقول ایسی باتوں کو پاکستانیوں سے صیغہ راز میں رکھا گیا۔
 
اس کی تائید آپ کو پاکستان سے کہیں نہیں ملے گی، لیکن کئی ایک انڈین مصنفین نے اس بات کا ذکر کیا ہے۔ ایک کلدیپ نئیر بھی ہیں جن کی آپ بیتی میں ایسی کئی باتیں مذکور ہیں، مثال کے طور پر ایک یہی کہ قائد اعظم ممبئی میں اپنا گھر بہت یاد کرتے تھے اور انہوں نے نہرو سے یہ بھی کہا کہ میرا گھر سنبھال کر رکھنا کہ میں اس میں رہنا چاہتا ہوں۔ دوسری یہ کہ تقسیم کے بعد جب لوگ ہجرت کر رہے تھے تو ان کو ایک جہاز میں بٹھا کر فضائی سیر کروائی گئی تو انہوں نے تاسف سے کہا کہ یہ میں نے کیا کر دیا وغیرہ۔ کلدیپ کے بقول ایسی باتوں کو پاکستانیوں سے صیغہ راز میں رکھا گیا۔
جن لوگوں کو تقسیم پسند نہیں وہ ایسی باتیں ہی کریں گے۔
دوسرا یہ چیزیں اب غیر متعلق ہو چکی ہیں۔
 

زیک

مسافر
یہ بھی خیال رہے کہ جناح اور اس وقت کے اکثر لیڈروں نے یہ نہ سوچا تھا کہ تقسیم کا نتیجہ دشمنی کی صورت نکلے گا۔ کئی کا خیال تھا کہ پاکستان و ہندوستان میں آمدورفت آسان ہو گی۔

Hindsight میں ہم کہہ سکتے ہیں کہ یہ بیوقوفی تھی۔
 
غالباً یہ بھی اسکی ہی ایک مثال ہے- ایدھر بھی بہت ایسے گھرانے تھے( اب شائد ہوں) جنکو انکے مالکان تالے لگا گئے تھے کہ کچھ عرصے بعد حالات بہتر ہوئے تو لوٹ آئیں گے- لیکن !!

یہ بھی خیال رہے کہ جناح اور اس وقت کے اکثر لیڈروں نے یہ نہ سوچا تھا کہ تقسیم کا نتیجہ دشمنی کی صورت نکلے گا۔ کئی کا خیال تھا کہ پاکستان و ہندوستان میں آمدورفت آسان ہو گی۔

Hindsight میں ہم کہہ سکتے ہیں کہ یہ بیوقوفی تھی۔
 
Top