آپکا اندازہ بالکل ہی غلط ہے۔ الحاد کوئی الگ دین یا مذہب نہیں جس کی طرف باقاعدہ دوسروں کو مائل کرنے کی ضرورت پڑے۔ الحاد اصل میں کسی چیز کے نہ ہونے کا نام ہے۔ جیسے جہاں حرارت نہ ہو وہاں اپنے آپ سردی ہوتی ہے۔ جہاں روشنی نہ ہو وہاں اپنے آپ اندھیرا ہوتا ہے۔ الغرض الحاد خدا کی غیر موجودگی کا تصور ہے جو کسی بھی دین و مذہب کے پیروکار میں از خود آتا ہے۔ جسکے بعد وہ خود اس سے بیزار ہو کر خود کو الگ کر لیتا ہے۔ اسکے لئے اسے کسی کی تبلیغ کی ضرورت نہیں ہوتی
قادیانیوں اور اسلام سے مرتد ہونے والے مسلمانوں میں ایک بہت واضح فرق ہے۔ قادیانی ملحد، اپنا مذہب چھوڑنے کے بعد قادیانیوں کے لیے وہی ہمدردی رکھتا ہے جو قادنیت کے وقت ہوتاہے۔ اسی نرم گوشے کی وجہ سے وہ قادیانیوں کو الحاد پر مائل کرنے میں کبھی اسی طرح دلچسپی نہیں لیتا جو مسلمانوں کو اسلام سے بدظن کرنے میں لیتاہے۔ جب کہ اسلام سے مرتد ہونے والے کے دِل میں اسلام اور مسلمانوں کے لیے کوئی ہمدردی نہیں ہوتی جب کہ قادیانیوں کے برخلاف اس کا باقی ماندہ وقت انہیں کوششوں میں گزرتا ہے کہ مسلمانوں کو ارتداد اور الحاد کی جانب کیسے مائل کیا جائے۔ جائزہ لینے اور غورکرنے کے بعد آگاہ کیجیے۔