قاتل سامراج کے پروردا غداران ِ ملک و ملت کے نام

اس دور ِ صدآشوب کی سرکار پہ لعنت
ہر ننگ ِ وطن شاہ کے دربار پہ لعنت
افلاس کی قبروں سے یہ آتی ہیں صدائیں
لاشوں سے سجے بھوک کے بازار پہ لعنت
بک جائے جہاں دختر ِ مشرق سر بازار
اس محشر ِ عصمت کے خریدار پہ لعنت
جب نوحہ ء بلبل پہ گلابوں کے ھوں ماتم
پھر کیوں نہ کریں والی ء گل زار پہ لعنت
جب خلق ِ خدا راج کرے بن کے گداگر
کر کاسہ و کشکول کے انبار پہ لعنت
اے فتنہ ء امریکہ کی حرفت کے مصاحب
اے دست ِ فرنگی ترے کردار پہ لعنت
سلطانی ء جمہور کہ اغیار کا منشور
دو رنگی ء مے خانہ و میخوار پہ لعنت
مفرور ِ وطن دہشت ِ اغیار کے کرتار
ہر فتنہ ء مغرب کے وفادار پہ لعنت
سن دیس بھگت نعرہ ء دم مست قلندر
اس دھرتی کے ہر قاتل و غدار پہ لعنت
درویش فقیروں پہ سدا رحمت ِ افلاک
محلوں میں بسے زر کے طلبگار پہ لعنت​
 
گو کہ امت ِ مسلمہ پر سامراجی یلغار ، وطن عزیز کی خود مختاری پر مسلسل حملوں اور موجودہ حالات و واقعات کے تناظر میں لکھی میری یہ غزل ملک و مت کا درد رکھنے والے ہر مسلمان کے جذبات کی عکاسی کرتی ہے۔ ہھر بھی اگر اس معزز فورم کی واجب الاحترم انتظامیہ کو اس کے موضوع یا سخت الفاظی پر کسی حوالے سے کوئی اعتراض ہو تو وہ اس غزل کو ڈیلیٹ کر سکتے ہیں ، انکے کسی بھی فیصلے پر میرا سر تسلیم خم ہو گا۔ جزاک اللہ
 
کس قدر دور آدمی سے آدمیت ہو گئی
خُلق برہم ہو گیا، برگشتہ سیرت ہو گئی

دیکھنا ہے کس طرف لے جائے گا دور ِ جدید
روشنی کے کہر میں اندھی قیادت ہو گئی

حادثے درہیش ہیں اور منزلیں گُم ہیں غزل
دور ہم سے آج کیوں خالق کی رحمت ہو گئی

سیدہ سارا غزل ہاشمی
 

مغزل

محفلین
فاروق صاحب
آپ کی غزلیہ نظم باصرہ نواز ہوئی قبلہ رسید حاضر ہے ، بشرطِ فرصت حاضر ہوتا ہوں۔
 
بر
فاروق صاحب
آپ کی غزلیہ نظم باصرہ نواز ہوئی قبلہ رسید حاضر ہے ، بشرطِ فرصت حاضر ہوتا ہوں۔
برادر ِ من محمود مغل صاحب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ یک نشستی غزل عجلت میں لکھی سو غالباً عروضی اعتبار سےتو نہیں لیکن شایدتفہیم و زبان کے حوالے سے کچھ عیب بھی ہوں گے ، اب یہ میری اور اس غزل کی خوش قسمتی ہو گی کہ یہ غزل آپ جیسے اہل ِ علم اور سخن دوست کی مخلصانہ اور مثبت تنقید کی بھٹی سے گذرے گی تو یقیناً بہتر ہو جائے گی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مجھے آپ کی محبتوں کا انتطار رہے گا
 
ملک و ملت اور قوم کے غدار وہی لوگ ہوتے ہیں جو اول منافق اور پھر کفار کے دوست ہوتے ہیں اورقیامت کے دن اللہ تعالی کفار کے دوستوں کو بھی کفار کے ساتھ ہی اٹھائیں گے، آج کل کے کرپٹ اور ظالم حکمران ایسے لوگوں کی جیتی جاگتی مثال ہیں جن پراللہ جل جلالہ بھی لعنت بھیجتے ہیں ۔ اللہ کریم عالم اسلام اورمملکت پاکستان کوایسے منافق حکمرانوں کے شر سے محفوظ رکھے۔
(سورہ احزاب، آیت ۶۴)
اِنَّ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا وَمَاتُوْا وَہُمْ کُفَّارٌ اُولَآئِکَ عَلَیْہِمْ لَعْنَةٌ اللهِ وَالْمَلَآئَکَةِ وَالنَّاسِ اَجْمَعِیْنَ۔
وہ لوگ جنہوں نے کفر اختیار کیا اور کفر کی حالت میں مر گئے ان پر خدا، فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت ہے۔
(سورہ بقرہ، آیت ۱۶۱)
وَعَدَ اللهُ الْمُنَافِقِیْنَ وَالْمُنَافِقَاتِ وَالْکُفَّارَ نَارَ جَہَنَّمَ خَالِدِیْنَ فِیْہَا، ہِیَ حَسْبُہُمْ، وَ لَعَنَہُمُ اللهُ، وَلَہُمْ عَذَابٌ مُّقِیْمٌ۔
خداوند عالم نے منافق مردوں، منافق عورتوں اور کافروں سے جہنم کی آگ کا وعدہ کیا ہے جس میں وہ ہمیشہ رہنگے۔ یہ ان کے لئے کافی ہے اور خدا نے ان پر لعنت کی ہے اور ان کے لئے ابدی عذاب ہے
 

مغزل

محفلین
میری ننھی مُنّی سی بہنا۔۔
حوصلہ حوصلہ ۔۔ اتنا شدید غصّہ ٹھیک نہیں ۔ ہر جگہ ایسی گفتگو ہمیں زیب نہیں دیتی ۔ آپ کا دکھ بہت بڑا ہے مالک دل بھی بڑا عطا فرمائے ، ردِ عمل کا یہ طور ٹھیک نہیں ہے۔۔
پہلے میں شعبہ ادب کا مدیر تھا۔ اب اختیارِ منصبی نہیں ، سو میں فارق درویش صاحب سمیت وارث صاحب اوردیگر منتظمین سے گزارش کرتا ہوں کہ شعریات کے شعبہ میں ایسے مراسلات پر ہماری رہنمائی کی جائے ۔۔
آپ کا بھائی
محمد محمود الرشید مغل
ساکن و مسکون کراچی
 

محمد وارث

لائبریرین
محمود صاحب آپ نے بالکل درست کہا، محفل اپنی پالیسی پر گامزن ہی رہے گی کہ جس قسم کا زمرہ ہے اسی قسم کی بحث ہو، لہذا اگر یہ شاعری محفل ادب میں ہے تو یہاں غزل پر ہی بات ہونی چاہیے، نئے ممبران کو بھی انشاءاللہ یہاں کے اصول و قواعد کا علم ہو جائے گا بصورت دیگر ظاہر ہے ایسے مباحث و موضوعات کو مقفل کر دیا جاتا ہے۔
 

مغزل

محفلین
محمود صاحب آپ نے بالکل درست کہا، محفل اپنی پالیسی پر گامزن ہی رہے گی کہ جس قسم کا زمرہ ہے اسی قسم کی بحث ہو، لہذا اگر یہ شاعری محفل ادب میں ہے تو یہاں غزل پر ہی بات ہونی چاہیے، نئے ممبران کو بھی انشاءاللہ یہاں کے اصول و قواعد کا علم ہو جائے گا بصورت دیگر ظاہر ہے ایسے مباحث و موضوعات کو مقفل کر دیا جاتا ہے۔
شکریہ وارث صاحب۔ بس اسی جانب توجہ درکار تھی۔
 
Top