چودھری مصطفی
محفلین
گروہ بندی کی جبلت حیاتیاتی ارتقائی عمل کا ایک جزو رہا ہے، اور کسی نہ کسی طور پہ ہر معاشرہ کا حصہ۔ فرد کو اپنی بقا کیلئے گروہ کی طاقت پہ انحصار کرنا پڑتا رہا ہے۔ ہماری سیاست میں بھی علاقائی، لسانی، مذہبی اور دیگر گروہ بندیوں کا واضح اثر ہے۔ اس عنصر کو کم کرنے کیلئے ضروری ہے کہ ادارے مضبوط ہوں تا کہ فرد کو اپنے جائز مفاد کی حفاظت کیلئے گروہ کی طاقت پہ انحصار کی ضرورت نہ ہو۔ میری ناقص رائے میں اگر آج عوام ایسی جماعتوں کو ووٹ دیتے ہیں جن کی بد دیانتی اظہر من الشمس ہے تو اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کے خیال میں ایسی جماعت ان کے مفاد کا بہتر تحفظ کر سکتی ہے بجائے اس کے جو کسی اور گروہ سے تعلق رکھتی ہو۔