نوشین فاطمہ عبدالحق
محفلین
تھوڑا سا مزاح , ہلکا سا طنز , اس بار مزاج سے ہٹ کر
تاریک شب تو بھائی ! قدامت پرست ہے
کالا نقاب لائی , قدامت پرست ہے
شوہر کے والدین ہیں اب تک اسی کے ساتھ
اس گھر بہو جو آئی قدامت پرست ہے
صاحب سے رہ کے دور سبھی کام کرتی ہے
یہ کام والی مائی قدامت پرست ہے
اتنے کرخت خول میں چھپ کر یہ آگیا
اخروٹ انتہائی قدامت پرست ہے
بیگم کے والدین کو ماں باپ کہتا ہے
یہ مولوی جوائی قدامت پرست ہے
ننگا پڑا تھا دودھ اسے بھی چھپا دیا
کمبخت یہ ملائی قدامت پرست ہے
مجھ کو نظر اٹھا کے کبھی دیکھتا نہیں
ہمسائی کا وہ بھائی قدامت پرست ہے
رونالڈو سے بال بناؤں میں کس طرح
بدقسمتی سے نائی قدامت پرست ہے
جاتی ہے اک سے دوسرے ہم صنف پھول پر
تتلی بھی اہ دہائی قدامت پرست ہے ۔
تاریک شب تو بھائی ! قدامت پرست ہے
کالا نقاب لائی , قدامت پرست ہے
شوہر کے والدین ہیں اب تک اسی کے ساتھ
اس گھر بہو جو آئی قدامت پرست ہے
صاحب سے رہ کے دور سبھی کام کرتی ہے
یہ کام والی مائی قدامت پرست ہے
اتنے کرخت خول میں چھپ کر یہ آگیا
اخروٹ انتہائی قدامت پرست ہے
بیگم کے والدین کو ماں باپ کہتا ہے
یہ مولوی جوائی قدامت پرست ہے
ننگا پڑا تھا دودھ اسے بھی چھپا دیا
کمبخت یہ ملائی قدامت پرست ہے
مجھ کو نظر اٹھا کے کبھی دیکھتا نہیں
ہمسائی کا وہ بھائی قدامت پرست ہے
رونالڈو سے بال بناؤں میں کس طرح
بدقسمتی سے نائی قدامت پرست ہے
جاتی ہے اک سے دوسرے ہم صنف پھول پر
تتلی بھی اہ دہائی قدامت پرست ہے ۔
آخری تدوین: