پچھلے چار دن سے میں مختلف متون حاصل کرتا رہا ہوں، اور ہر ایک میں کتابت کا کچھ نہ کچھ فرق ضرور ہے۔ بہت سی فائلوں میں کھڑا زبر استعمال نہیں کیا گیا ہے اور رحمٰن بھی رحمَن لکھا گیا ہے، زبر کے ساتھ۔ فاتحۃ میں بھی یوم الدین سے پہلے تین صورتیں ملتی ہیں:
مالِکِ
مَلِکِ
اور
مٰلِکِ
کس کو درست مانا جائے؟؟
میں سمجھتا ہوں کہ ہر صورت درست ہے۔
سر اگر صورت درست مانی جاتی تو پھر اس میں فرق کیوں ہوتا
"
زبر َ " ایک حرکت تک پڑی جاتی ہے جبکہ
"
کھڑا زبر ٰ " دو ڈھائی یا تین حرکت تک کھنچا جاتا ہے
میں عربی سے بلکہ ناواقف ہوں پر اتنا تو ہر کوئی سمجھ سکتا ہے کہ جب قانوں دو ہے تو مطلب بھی دو ہوگے
ویسا آپ کا شکریہ کہ آپ نے ایک اچھی چیز کی طرف توجہ دلوائی اس معاملے میں علماء کرام سے رجوع کرنا پڑا گے کیونکہ میرے پاس بھی جو جو سائیٹ تھی یونی کوذ قرآن مجید کی ان سب میں مجھے کھڑا زبر کہی نظر نہیں آیا
جزاک اللہ خیر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔