میرا مشاہدہ یہ ہے کہ جب تک فانٹ میں الف مکسورہ کی سپورٹ نہیں ہوگی، متن ہند و پاک کے لحاظ سے درست نہیں ہوگا۔ بغیر مکسورہ کے تورٰۃ، ماوٰہ اتٰک وغیرہ الفاظ درست نہیں لکھے جا سکتے۔
اور یہ کیریکٹر نہ سلیم میں ہے کہ می قرآن میں۔
الحمد للہ اس کا خیال رکھا گیا ہے۔ اور ہر ہر لفظ پر درست جگہ لگنے کی سپورٹ می قرآن میں فراہم کر دی گئی ہے۔ ہم لوگ ایک ایک لفظ کو ملا ملا کر اپنی طرف سے ممکنہحد تک درست کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
قرآن کریم کی مختلف قراءت ہیں جن میں سات زیادہ مشہور ہیں۔سورۃ الفاتحۃ میں "ملک" کے لفظ کو حفص عن نافع کی قراءت میں "مٰلِکِ" اور دوسری قراءت میں "مَلِکِ" پڑھا جاتا ہے۔عثمان رضی اللہ نے جو مصحف مختلف علاقوں میں ارسال فرمائے تھے ان میں اس بات کا خیال رکھا گیا تھا کہ انہیں سب قراءت پر پڑھنا ممکن ہو۔ چنانچہ "ملک یوم الدین" لکھا گیا (بغیر اعراب کے)۔ پڑھنے والی کی مرضی ہوتی کہ وہ کس قراءت پر پڑھتا ہے۔ عرب ممالک میں مصحف عثمانی کے نام سے چھپنے والے قرآن کریم میں آج بھی "ملک یوم الدین" لکھا جاتا ہے۔پچھلے چار دن سے میں مختلف متون حاصل کرتا رہا ہوں، اور ہر ایک میں کتابت کا کچھ نہ کچھ فرق ضرور ہے۔ بہت سی فائلوں میں کھڑا زبر استعمال نہیں کیا گیا ہے اور رحمٰن بھی رحمَن لکھا گیا ہے، زبر کے ساتھ۔ فاتحۃ میں بھی یوم الدین سے پہلے تین صورتیں ملتی ہیں:
مالِکِ
مَلِکِ
اور
مٰلِکِ
کس کو درست مانا جائے؟؟
میں سمجھتا ہوں کہ ہر صورت درست ہے۔
قرآن کریم کی مختلف قراءت ہیں جن میں سات زیادہ مشہور ہیں۔سورۃ الفاتحۃ میں "ملک" کے لفظ کو حفص عن نافع کی قراءت میں "مٰلِکِ" اور دوسری قراءت میں "مَلِکِ" پڑھا جاتا ہے۔عثمان رضی اللہ نے جو مصحف مختلف علاقوں میں ارسال فرمائے تھے ان میں اس بات کا خیال رکھا گیا تھا کہ انہیں سب قراءت پر پڑھنا ممکن ہو۔ چنانچہ "ملک یوم الدین" لکھا گیا (بغیر اعراب کے)۔ پڑھنے والی کی مرضی ہوتی کہ وہ کس قراءت پر پڑھتا ہے۔ عرب ممالک میں مصحف عثمانی کے نام سے چھپنے والے قرآن کریم میں آج بھی "ملک یوم الدین" لکھا جاتا ہے۔
کسی عالم سے رابطہ کرنا فائدہ مند رہے گا۔ سعودی عرب نے جو نسخہ "مصحف مدینہ منورہ" کے نام سے شائع کیا ہے اس کی کتابت کی نگرانی امام مسجد نبوی الشیخ علی حذیفی کی سربراہی میں جید علماء کی کمیٹی نے کی تھی لیکن مسئلہ وہی ہے کہ اس میں عرب ممالک میں رائج رسم الخط اپنایا گیا ہے۔ برصغیر کے باسیوں کے لیے جناب عبدالرحمٰن کیلانی نے مصحف عثمانی کو بنیاد بنا کر ایک نسخہ کتابت کیا تھا، اس سے بھی راہنمائی مل سکتی ہے۔
عرب ممالک میں رائج رسم الخط کے مطابق مصحف جو شاہ فہد کمپلیکس نے کمپیوٹر میں استعمال کےلیے نشر کیا ہے، یہاں تک ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا ہے۔
اس میں استعمال ہونے والے فونٹ ادھر ہیں۔
ٹوٹل سائز 100 میگا بائیٹ کے قریب ہے۔ اگر آپ کے پاس ہائی سپیڈ انترنیٹ نہیں ہے تو مجھے ایڈریس ذپ کر دیں، کوشش کروں گا سی ڈی میں بھیج دوں۔