کیا عورت اور مرد کا درجہ مساوی ہے؟
کیا عورت حاکم ہوسکتی ہے؟
کیا عورت کو تعلیم کا حق ہے ؟
کیا عورت اور مرد کی تعلیم میں فرق ہونا چاہئے؟
آپ کو ایسے مباحثہ عام طور پر مل جائیں گے جس میں لوگ چند نکات کو بنیاد بنا کر خواتین کی کھلے عام تضحیک کرتے ہیں ۔ یہ نکات عام طور پر اس طرح ہیں۔
1۔ عورت کی گواہی آدھی ہے
2۔ عورت کا جائیداد میں اآدھا حصہ ہے
3۔ عورتوں کو تعلیم دینے کی ممانعت ہے
4۔ عورت حاکم نہیں ہوسکتی ،
5۔ عورت کی ذمہ داری صرف گھر ہے ، اس لئے عورتوں کو بس امور خانہ داری کی تعلیم تک محدود رکھنا چاہئے۔
آئیے دیکھتے ہیں کہ ان معاملات میں اللہ تعالی کا فرمان ، رسول اکرم کی زبان مبارک سے ادا ہوا ، قرآن حکیم کیا کہتا ہے ۔
اللہ تعالی نے فرمایا کہ مومنوں کے فیصلے باہمی مشورے سے ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اسلامی معاشرے میں مجلس شوری یعنی پارلیمنٹ، کانگریس یا قومی اسمبلی جیسے ادارے ملک و قوم کے فیصلے باہمی مشورے سے کرتے ہیں اور اللہ تعالی کے اس حکم کی تعمیل کرتے ہیں-
سورۃ شوریٰ آیت 38
اور جو لوگ اپنے رب کا فرمان قبول کرتے ہیں اور نماز قائم رکھتے ہیں اور اُن کا فیصلہ باہمی مشورہ سے ہوتا ہے اور اس مال میں سے جو ہم نے انہیں عطا کیا ہے خرچ کرتے ہیں
اللہ تعالی کا حکم ہے کہ نیک کاموں کی تلقین اور بری باتوں سے روکنے کے لئے ایک جماعت ہو جو قانون سازی کرے:
سورۃ العمران آیت 104
اور تم میں سے ایسے لوگوں کی ایک جماعت ضرور ہونی چاہئے جو لوگوں کو نیکی کی طرف بلائیں اور بھلائی کا حکم دیں اور برائی سے روکیں، اور وہی لوگ بامراد ہیں
یہ کوئی نئی بات نہیں کہ دنیا کے ہر ملک میں قانون سازی کے لئے ادارے ، اسمبلیاں ، کانگریس اور پارلیمنٹ قائم ہیں جن کا بنیاد مقصد ایسے قوانین باہمی مشورے سے بنانا ہے جو بری باتوں سے روکتے ہیں اور اچھی باتوں کا حکم دیتے ہیں ۔۔۔
اب آئیے دیکھتے ہیں کہ اللہ تعالی نے نیکی کا حکم اور بدی سے روکنے والے حاکموں اور قانون سازوں میں عورتوں کا کیا درجہ اور مقام دیا ہے ؟
سورۃ التوبہ آیت نمبر 71:
وَالْمُؤْمِنُونَ وَالْمُؤْمِنَاتُ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ يَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنكَرِ وَيُقِيمُونَ الصَّلاَةَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَيُطِيعُونَ اللّهَ وَرَسُولَهُ أُوْلَ۔ئِكَ سَيَرْحَمُهُمُ اللّهُ إِنَّ اللّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ
اور مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں ایک دوسرے کے رفیق ہیں کہ بھلائی کا حکم دیں اور برائی سے منع کریں اور نماز قائم رکھیں اور زکوٰة دیں اور اللہ و رسول کا حکم مانیں، یہ ہیں جن پر عنقریب اللہ رحم کرے گا، بیشک اللہ غالب حکمت والا ہے
قانون ساز اسمبلی یا حاکمیت میں عورتیں اور مرد ایک دوسرے کے برابر کے رفیق ہے تاکہ نیکی کا حکم دیں اور بدی سے روکیں۔ یہ مقام مساوی ہے ، جس کے لئے بہترین تعلیم یافتہ مرد و عورت درکار ہیں۔
اللہ تعالی نے معاشرہ میں عورتوں اور مردوں کو ایک مساوی مقام عطا کیا ہے۔ دیکھئے
سورۃ الاحزاب:32 , آیت:35
بیشک مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں، اور مومن مَرد اور مومن عورتیں، اور فرمانبردار مرد اور فرمانبردار عورتیں، اور صدق والے مرد اور صدق والی عورتیں، اور صبر والے مرد اور صبر والی عورتیں، اور عاجزی والے مرد اور عاجزی والی عورتیں، اور صدقہ و خیرات کرنے والے مرد اور صدقہ و خیرات کرنے والی عورتیں اور روزہ دار مرد اور روزہ دار عورتیں، اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرنے والے مرد اور حفاظت کرنے والی عورتیں، اور کثرت سے اللہ کا ذکر کرنے والے مرد اور ذکر کرنے والی عورتیں، اللہ نے اِن سب کے لئے بخشِش اور عظیم اجر تیار فرما رکھا ہے
قرآن کی ہر آیت ایک قانون ہے اور مسلمان پر فرض ہے۔ جو لوگ ان آیات کو جھٹلا کر مسلمان مردوں اور عورتوں کو ان کے ایک دوسرے کے رفیق و مددگار ہونے پر تکلیف دیتے ہیں ان کو اس طرح مخاطب کرتا ہے۔
سورۃ الاحزاب:32 , آیت:58
اور جو لوگ مومِن مَردوں اور مومِن عورتوں کو اذیتّ دیتے ہیں بغیر اِس کے کہ انہوں نے کچھ (خطا) کی ہو تو بیشک انہوں نے بہتان اور کھلے گناہ کا بوجھ (اپنے سَر) لے لیا
جب خوتین و حضرات مل کر کام کریں گے تو کیا ہوگا؟ اللہ تعالی کی پیشین گوئی آخرت کے بارے میں
سورۃ الحديد:56 , آیت:12
جس دن آپ مومن مَردوں اور مومن عورتوں کو دیکھیں گے کہ اُن کا نور اُن کے آگے اور اُن کی دائیں جانب تیزی سے چل رہا ہوگا (اور اُن سے کہا جائے گا) تمہیں بشارت ہو آج (تمہارے لئے) جنتیں ہیں جن کے نیچے سے نہریں رواں ہیں (تم) ہمیشہ ان میں رہو گے، یہی بہت بڑی کامیابی ہے
سورۃ النسآء:3 , آیت:124
اور جو کوئی نیک اعمال کرے گا (خواہ) مرد ہو یا عورت درآنحالیکہ وہ مومن ہے پس وہی لوگ جنت میں داخل ہوں گے اوران کی تِل برابر (بھی) حق تلفی نہیں کی جائے گے
اللہ کسی کا کام ضائع نہ کرے گا خواہ مرد ہو یا عورت:
سورۃ آل عمران:2 , آیت:195
پھر ان کے رب نے ان کی دعا قبول فرما لی (اور فرمایا) یقیناً میں تم میں سے کسی محنت والے کی مزدوری ضائع نہیں کرتا خواہ مرد ہو یا عورت، تم سب ایک دوسرے میں سے (ہی) ہو، پس جن لوگوں نے (اللہ کے لئے) وطن چھوڑ دیئے اور (اسی کے باعث) اپنے گھروں سے نکال دیئے گئے اور میری راہ میں ستائے گئے اور (میری خاطر) لڑے اور مارے گئے تو میں ضرور ان کے گناہ ان (کے نامہ اعمال) سے مٹا دوں گا اور انہیں یقیناً ان جنتوں میں داخل کروں گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی، یہ اللہ کے حضور سے اجر ہے، اور اللہ ہی کے پاس (اس سے بھی) بہتر اجر ہے
مرد و عورت کو نیکی کا بدلہ برابر عطا ہوگا۔
سورۃ غافر / المؤمن:39 , آیت:40
جس نے برائی کی تو اسے بدلہ نہیں دیا جائے گا مگر صرف اسی قدر، اور جس نے نیکی کی، خواہ مرد ہو یا عورت اور مومن بھی ہو تو وہی لوگ جنّت میں داخل ہوں گے انہیں وہاں بے حساب رِزق دیا جائے گا
جنت میں بھی مرد و عورت مساوی حق سے داخل ہونگے کوئی حق تل۔فی مرد یا عورت ہونے کے ناطے نہ ہوگی۔
سورۃ النسآء:3 , آیت:124
اور جو کوئی نیک اعمال کرے گا (خواہ) مرد ہو یا عورت درآنحالیکہ وہ مومن ہے پس وہی لوگ جنت میں داخل ہوں گے اوران کی تِل برابر (بھی) حق تلفی نہیں کی جائے گی
ان آیات سے بآسانی یہ سمجھا جاسکتا ہے کہ عورتوں کا درجہ معاشرے میں مساوی ہے، یہ اعلی ترین عہدے یعنی قانون سازی اور حاکمیت میں مردوں کی برابر کی رفیق ہیں ، بہترین تعلیم کے بغیر یہ کام نہیں ہوسکتے اس لئے بہترین تعلیم خواتین و حضرات کا مساوی حق ہے ۔
والسلام