حسان خان
لائبریرین
قزاقستان کی کرنسی 'تینگے' آج سے بیس سال پہلے نوآزاد ملک میں سوویت روبل کی جگہ متعارف ہوئی تھی، اور اُس وقت ایک تینگے کی قیمت پانچ سو روبل کے مساوی مقرر ہوئی تھی۔ بینک نوٹوں کی جسورانہ اور اختراعانہ طرح کی وجہ سے تینگے بہت سارے بین الاقوامی ایوارڈوں کا بھی مستحق بن چکا ہے۔ جمہوریہ قزاقستان میں ہر سال 15 نومبر کا دن یومِ قومی کرنسی کے طور پر منایا جاتا ہے۔
الماتی میں 2006 میں ہونے والی نمائش کے دوران قزاقستان ملی بینک کا ملازم نئے تینگے نوٹوں کا مجموعہ دکھا رہا ہے۔
2000 تینگے کا نوٹ، جو کہ بین الاقوامی بینک نوٹ سوسائٹی کے ایوارڈ کے لیے نامزد ہوا تھا۔
2011 میں جاری ہونے والا 5000 تینگے کا نوٹ جسے بین الاقوامی بینک نوٹ سوسائٹی نے سال کا بہترین نوٹ کہا تھا۔
قزاقستان کی یورپی سازمانِ امنیت و ہمکاری کی صدارت کی یادگار کے طور پر 2010 میں جاری ہونے والا ہزار تینگے کا نوٹ
2006 میں نکلنے والا 10،000 تینگے کا نوٹ جس میں آستانہ کی بایترک یادگار اور ایوانِ صدر دکھائے گئے ہیں۔
200 تینگے کے نوٹ پر بایترک یادگار اور حمل و نقل اور مواصلات کی وزارت موجود ہے۔
2003 میں جاری ہونے والے 10،000 تینگے کے نوٹ پر دسویں صدی کے فلسفی الفارابی اور برفانی پہاڑوں کے آگے پھرتے برفانی چیتے کی تصاویر ہیں۔
الماتی میں قومی بینک کے کرنسی عجائب خانے میں 1993 میں جاری ہونے والے تینگے نوٹ اور سکے نمائش کے لیے رکھے ہوئے ہیں۔
1993 میں جاری ہونے والے 10 تینگے کے نوٹ پر تاریخ داں شوقان علی خانوف اور اوکژیتپس پہاڑ کی تصاویر ہیں۔ اس پہاڑ کے متعلق افسانہ مشہور ہے کہ ایک اسیر عورت نے وعدہ کیا تھا کہ جو شخص بھی اس پہاڑ کی چوٹی تک تیر مارے گا وہ اُس سے شادی کرے گی۔
20 تینگے کے نوٹ پر قزاق شاعر آبے کونان بائیف اور سہنری چیل والے گھڑ سوار کی تصاویر ہیں۔
1993 میں جاری ہونے والے 100 تینگے کے نوٹ پر اٹھارہویں صدی کے قزاق فرماندہ ابلائی خان اور بارہویں صدی عیسوی کے ترک شاعر اور صوفی بزرگ خواجہ احمد یسوی کے مقبرے کی تصاویر ہیں۔
منبع
الماتی میں 2006 میں ہونے والی نمائش کے دوران قزاقستان ملی بینک کا ملازم نئے تینگے نوٹوں کا مجموعہ دکھا رہا ہے۔
2000 تینگے کا نوٹ، جو کہ بین الاقوامی بینک نوٹ سوسائٹی کے ایوارڈ کے لیے نامزد ہوا تھا۔
2011 میں جاری ہونے والا 5000 تینگے کا نوٹ جسے بین الاقوامی بینک نوٹ سوسائٹی نے سال کا بہترین نوٹ کہا تھا۔
قزاقستان کی یورپی سازمانِ امنیت و ہمکاری کی صدارت کی یادگار کے طور پر 2010 میں جاری ہونے والا ہزار تینگے کا نوٹ
2006 میں نکلنے والا 10،000 تینگے کا نوٹ جس میں آستانہ کی بایترک یادگار اور ایوانِ صدر دکھائے گئے ہیں۔
200 تینگے کے نوٹ پر بایترک یادگار اور حمل و نقل اور مواصلات کی وزارت موجود ہے۔
2003 میں جاری ہونے والے 10،000 تینگے کے نوٹ پر دسویں صدی کے فلسفی الفارابی اور برفانی پہاڑوں کے آگے پھرتے برفانی چیتے کی تصاویر ہیں۔
الماتی میں قومی بینک کے کرنسی عجائب خانے میں 1993 میں جاری ہونے والے تینگے نوٹ اور سکے نمائش کے لیے رکھے ہوئے ہیں۔
1993 میں جاری ہونے والے 10 تینگے کے نوٹ پر تاریخ داں شوقان علی خانوف اور اوکژیتپس پہاڑ کی تصاویر ہیں۔ اس پہاڑ کے متعلق افسانہ مشہور ہے کہ ایک اسیر عورت نے وعدہ کیا تھا کہ جو شخص بھی اس پہاڑ کی چوٹی تک تیر مارے گا وہ اُس سے شادی کرے گی۔
20 تینگے کے نوٹ پر قزاق شاعر آبے کونان بائیف اور سہنری چیل والے گھڑ سوار کی تصاویر ہیں۔
1993 میں جاری ہونے والے 100 تینگے کے نوٹ پر اٹھارہویں صدی کے قزاق فرماندہ ابلائی خان اور بارہویں صدی عیسوی کے ترک شاعر اور صوفی بزرگ خواجہ احمد یسوی کے مقبرے کی تصاویر ہیں۔
منبع
آخری تدوین: