میر انیس
لائبریرین
ابھی میں محفل پر بیٹھا اپنی بہن @زرقا کی انتخابی نعروں سے متعلق پوسٹ پڑھ ہی رہا تھا کہ بہت زور دار دھماکے کی آواز سنائی دی۔ بیگم فورا بھاگ کر آئیں اور کہا تم نے آواز سنی میں نے کہا ہاں آواز تو آئی تھی پھر ٹیوی کے مختلف چینلز نے اطلاع دی کہ نارتھ ناظم آباد بلاک اے میں دھماکہ ہوا چونکہ میرا گھر عباسی شہید اسپتال اور اے بلاک کے درمیان واقع ہے تو ایمبولینس کی آواز کے ساتھ ہی میں نے بھی جائے وقوع پر جانے کی کوشش کی لیکن پتہ چلا کہ دھماکہ تو بہت دور قصبہ کالونی میں ہوا ہے ۔ یہیں پر قطر اسپتال بھی ہے پہلا دھماکہ ایم کیو ایکم کے دفتر کے قریب ہوا اسکے کچھ دیر بعد ہی قصبہ میں موجود امام بارگاہ کے قریب دوسرا دھماکہ ہوا۔
سمجھ نہیں آرہا کہ یہ کیا سازش ہے کہ ایم کیو ایم ، اے این پی اور پیپلز پارٹی کو انخابی مہم چلانے کی اجازت کیوں نہیں دی جارہی ۔ جب ساری سیاسی تنظیمیں ان تین پارٹیوں کے علاوہ یہ سمجھتی ہیں کہ سابقہ دور جو بہت ہی برا گذرا ہے اسنے ان تین پارٹیوں کا امیج بہت حد تک خراب کردیا ہے تو اب انکو کون ووٹ دے گا اور سروے کے مطابق بھی نون لیگ اور تحریک انصاف سر فہرست ہیں تو اب ان سے ڈر کس بات کا جب انکو ہارنا ہی ہے تو انکو آزادانہ حصہ لینے دیا جائے تاکہ الیکشن کے بعد ہارنے کی صورت میں انکے پاس اپنی ہار پر واویلا مچانے کا کوئی جواز نہ ہو۔ پر کیا کریں اس سوچ کی جس میں نے تو اپنے علاوہ کسی مسلمان کو جینے کا حق دینا ہے نہ ہی اپنے علاوہ اب کسی کو اقتدار میں آنے کا حق دیا جارہا ہے۔
بہت افسوس ہے ان پارٹیوں پر جو اس صورتحال کا فائدہ اٹھارہی ہیں اور اپنے جلسوں میں اس بات کو تنقید کا نشانہ بھی نہیں بنارہی ہیں یہ کیسی جمہوریت ہے کہ جمہوری طریقے سے اور ووٹ کے ذریعے جو لوگ اقتدار میں آنا چاہرہے ہیں ان پر ہونے والے تشدد کی کوئی مخالفت بھی نہیں کر رہا
سمجھ نہیں آرہا کہ یہ کیا سازش ہے کہ ایم کیو ایم ، اے این پی اور پیپلز پارٹی کو انخابی مہم چلانے کی اجازت کیوں نہیں دی جارہی ۔ جب ساری سیاسی تنظیمیں ان تین پارٹیوں کے علاوہ یہ سمجھتی ہیں کہ سابقہ دور جو بہت ہی برا گذرا ہے اسنے ان تین پارٹیوں کا امیج بہت حد تک خراب کردیا ہے تو اب انکو کون ووٹ دے گا اور سروے کے مطابق بھی نون لیگ اور تحریک انصاف سر فہرست ہیں تو اب ان سے ڈر کس بات کا جب انکو ہارنا ہی ہے تو انکو آزادانہ حصہ لینے دیا جائے تاکہ الیکشن کے بعد ہارنے کی صورت میں انکے پاس اپنی ہار پر واویلا مچانے کا کوئی جواز نہ ہو۔ پر کیا کریں اس سوچ کی جس میں نے تو اپنے علاوہ کسی مسلمان کو جینے کا حق دینا ہے نہ ہی اپنے علاوہ اب کسی کو اقتدار میں آنے کا حق دیا جارہا ہے۔
بہت افسوس ہے ان پارٹیوں پر جو اس صورتحال کا فائدہ اٹھارہی ہیں اور اپنے جلسوں میں اس بات کو تنقید کا نشانہ بھی نہیں بنارہی ہیں یہ کیسی جمہوریت ہے کہ جمہوری طریقے سے اور ووٹ کے ذریعے جو لوگ اقتدار میں آنا چاہرہے ہیں ان پر ہونے والے تشدد کی کوئی مخالفت بھی نہیں کر رہا