ہر بات کا منفی پہلو دیکھنا بھی صحیح نہیں ہوتا بعض جگہ حقائق دیکھنے ہی ہوتے ہیں ۔ مجھ کو بھی ان پارٹیوں کے پچھلے کارنامے دیکھ کر ان سے کوئی ہمدردی نہیں پر الیکشن ملتوی ہونے سے کسی کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا ۔ اگر کچھ دن پہلے تحریک طالبان کی طرف سے دھمکی نہ ملی ہوتی اور ہر واع کی ذمہ داری تحریک طالبان قبول نہیں کرتی تو ہم یہ کہ سکتے تھے کے یہ مذاق ہے سب۔ پر اب لیاری میں بھی پیپلز پارٹی کی کارنر میٹنگ میں دھماکہ ہوا ہے۔ اے این پی کے تو اتنے بڑے لیڈر بلور صاحب ایسے ہی واقع کی ذد میں آکر شہید ہوچکے ہیں۔ایم کیو ایم پر تو یہ الزامات بہت پرانے تھے کہ جب کسی کا کوئی لیڈر مارا جاتا تھا تو یہ کہا جاتا تھا کہ ایم کیو ایم والوں نے مارا ہے اور جب ایم کیو ایم کا مارا جاتا تو کہا جاتا کہ انہوں نے خود ہی مارا ہے ۔ لیکن اے این پی اور پیپلز پارٹی پر یہ الزام کبھی نہیں لگا ۔ تو اب انکے جلسوں پر اور کارنر میٹنگز میں ایسے واقعات ہورہے ہیں تو لازمی کوئی اور ہی ہے جو نہیں چاہتا کہ یہ لوگ اپنے جلسے یا کارنر میٹنگز بھی آزادانہ کرسکیں۔ ۔ میری جماعت اسلامی میں کافی واقفیت ہے میرے سارے جماعتی دوست کافی دنوں سے مطمئن نظر آرہے تھے اور سب نے کہنا شروع کردیا تھا کہ اس دفعہ جماعت کراچی سے کافی زیادہ سیٹیں حاصل کرلے گی جب میں اسکی وجہ پوچھتا تو تسلی بخش جواب نہیں دیتے تھے لیکن اب مجھ کو اسکی وجہ سمجھ آرہی ہے۔ لازمی طور پر کسی نے ان سے وعدہ کیا ہے کہ تم ہماری حمایت کرو ہم ایسے حالات پیدا کردیں گے کہ ایم کیو ایم کے ووٹرز گھر بیٹھ جائیں اور جماعت کو سیٹ مل جائے۔
انیس بھائی،
میرا مسئلہ یہ ہے کہ مجھے اپنے گھر کے کسی فرد کی بات بھی بری لگے یا نہ بھائے تو میں مخالفت کرنے میں قطعی نہیں پیچھے ہٹوں گا کسی تیسرے محلےکے شخص کے بارے میں، پر آپ لوگ سائڈ مار جاتے ہو۔
ایم کیو ایم کی تنظیمی سطح پر انتخابات کی کوئی تیاری نہیں یہ میں بتاتا ہوں آپ کو۔ ان تینوں جماعتوں نے صرف دکھاوے کے لیے بس پرچموں کی نمائش کر رکھی ہے۔
کون سی تحریکِ طالبان کی بات کر رہے ہیں بھائی؟؟
ٹی ٹی پی صرف اور صرف ایک نظریہ ضرورت ہے، جہاں ضرورت پڑی استعمال کر لیا، اس کے علاوہ کچھ نہیں۔ جس طرح امریکا القاعدہ کو استعمال کرتا آیا ہے ۔ضرورت کے وقت ان کی طرف سے بیان آ جاتے تھے، اور امریکی قوم کی طرح ہم بھی بیوقوف بن رہے ہیں اور اسامہ جیسے غداروں کو جہادی کا لیبل لگا کر جہاد اور مجاہدین کی تذلیل پہ تذلیل کیے جا رہے ہیں جو کہ غداروں اور ان کے آقاؤں کو ہی مقصود تھا۔
یہ تینوں پارٹیاں نہیں چاہتیں کہ انتخابات وقت پر ہوں۔ اگر ہر جماعت نشانے پر آتی ہے دہشت گردی کے لیے تو پھر کوئی مجرم نہیں ملتا موردِ الزام ٹھہرانے کو۔ پنجاب جس پہ استحصال کے پہلے بلوچستان سے الزامات تھے اب ان حالات سے اور اخبارات پہ آنے والے بیانات سے دیکھیں کیا فضا قائم ہو رہی ہے تفرقہ دیکھیں اب "پنجاب الیکشن مہم اور ہم لاشیں اٹھا رہے ہیں" بھیا یہی تو مقصود ہے چاہنے والوں کو، ایک ایک تیر سے کتنے کتنے نشانے لگ رہے ہیں۔
اور ٹی ٹی پی کی طرف سے تو نگراں حکومتوں سے پہلے ہی اے این پی، ایم کیو ایم، وغیرہ کے لیے دھمکیاں اور نواز اور ملا ڈیزل کے لیے ہمدردی کا بیان آ گیا تھا جب انہوں نے مذاکرات کی بات کی تھی۔ آپ کیا سمجھتے ہیں اگر وہ ان کے مخلص ہوتے تو ان کی پوزیشن خراب کرنے کے لیے اس طرح ان کی حمایت میں بیان دیتے اور ان تین جماعتوں کی مخالفت کر کے سب کی نظروں میں ان کا مقام بہتر کرتے ۔
بھائی جان سیاست ہے یہ سیاست۔ ہر شے الٹ ہے یہاں۔