loneliness4ever
محفلین
دیوانگی
قصّہ ایک محلے کا
یادیں بھی پیچھا نہیں چھوڑتی ہیں یا یوں کہہ لیں ماضی مرتا ہی نہیں مطلب وقت کبھی بوڑھا نہیں ہوتا وہ کبھی گزرتا نہیں،کئی باتیں، کئی حالات ایسے ہوتے ہیں کہ آپ کو حال سے ماضی تک لیجاتے ہیں، اب دیکھیں ناں عزیز شہر قائد میں رہتے ہیں اور یہاںکچھ وقت سے بنتے سنورتے بگڑتے حالات فقیر کو بھی ماضی تک لے گئے، اور شہر کی جگہ محلہ نے لے لی، خوب یادیں تازہ ہو گئیں،
کیا بتائیں لگتا یوں ہے تمام کردار زندہ ہو گئے ہیں، واقعات ہی کچھ ایسے ہیں،کسی زمانے سے ہمارے محلے میںعادل نامی ایک صاحب رہتے ہیں، معلوم نہیں اکیلے رہتے ہیں یا اپنے کنبے کے ساتھ مگر یہ حتمی بات ہے کہ رہتےہیں، اور محلے والے ان کا خوب ادب کرتے تھے اور کرتے ہیں، مطلب آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھتے ان کو، شخصیت ہی کچھ ایسی ہے،محلے والوں کا تو یہ عالم ہے مگر ایک روز ہوا کچھ یوں کہ احمدصاحب کی گاڑی کے سائیڈ میرر اتارتے ہوئے ایک شخص پکڑا گیا، محلہ چو ر چور کی پکار سے گو نج اٹھا اور پھر تو صاحب چور تھا اور اہل محلہ کے ہاتھ، کسی نے کچھ مارا، کسی نے کچھ، شامت کا مارا چور اس مار کٹائی پر چپ نہ رہا سکا فلک شگاف آوازوں کے ساتھ چیخ پڑا کہ وہ چور ہے اور اس سے چوری کرنے کو عادل صاحب نے کہاتھا، بس جناب یہ سننا تھا تو مارتے ہاتھ بے قابو ہو گئے، اب تو خوب مارا اور یاد نہیں ہاتھ توڑا یا پائوں مگر چور کو چوری کرنے کے قابل نہیں چھوڑا، چور کی چیخوں سے کسی کا دل پھٹا تو کسی کو تسکین پہنچی، کسی کا جوش بڑھا تو کسی کو اپنے ہاتھوں کی توانائی کا علم ہوا۔
مختصر یہ کہ اہل محلہ کے درمیان یہ چور کئی دن تک گفتگو کا حصہ بنا رہا،ہم بھی خوب نمایاں رہے آخر احمد صاحب جو ہیں،پھر ہوا کچھ یوں کہ ایک شب ہماری بائیک کوئی اسٹارٹ کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا اور محلہ ایک مرتبہ پھر گونج اٹھاچور ، چور کے نعروں سےاورجناب مت پوچھیں وہ ہاتھوں کی ورزش ہوئی کہ کبھی کیا ہوئی ہو گی، خوب دھنائی کٹائی ہوئی اور یہ چور بھی آخر چیخ پڑا کہ وہ تو چور ہے، چوری کر تا ہے مگر عادل صاحب کے کہنے سے۔۔۔ مگر اہل محلہ نے جو کرنا تھا خوب کیا، اچھی خاصی پٹائی ایسی کی کہ وہ یقینا چوری کرنا ہی بھول گیا، اور جناب پھر تو سلسلہ چل نکلا چور آتے رہے پکڑے جاتے رہے، عادل صاحب کا نام لیتے رہے مگر اہل محلہ اپنا کام کرتے رہے۔
ایک روز کہیں سے کوئی دیوانہ چلا آیا ، ایک ایک گھر کا دروازہ بجانے لگا، دستک دے دے کر محلے بھر کو جب گلی میں جمع کر لیا تو پوچھنے لگا کہ اہل محلہ یہ بتائو ہر مرتبہ چور آتا ہے، پکڑا جاتا ہے، مار کھاتا ہے، چوری کروانے والے کا نام لیتا ہے مگر تم تمام لوگ اس کو پکڑتے نہیں ہو، آ خر وجہ کیا ہے؟؟ ہم تمام لوگ کچھ دیر تو خاموش رہے پھر کسی کو گلی میں ادھر ادھر پڑے پتھروں کا خیال آ گیا، بس بسم اللہ کی ایک پتھر، دو پتھر ، تین پتھر ۔۔۔ مت پوچھیں کیا حال کیا دیوانے کا، یقیناََ تمام دیوانگی بھول گیا ہو گا۔۔۔
اس دیوانے سے فارغ ہو کر ہم تمام محلے والے آپس میں گفتگو کر نے لگے، دیوانے کی مسلسل چیخ وپکار سے، اس کے ایک ہی سوال سے عادل صاحب کافی پریشان نظر آ رہے تھے، میں نے ازراہ ہمدردی ان کے کندھے پر ہاتھ رکھا اور کہا کہ عادل صاحب پریشان کیوں ہوتے ہیں،ہم اپنے محلے میں آنے والے آ خری چور تک ایسا ہی برتائو جاری رکھیں گے، ہم چوروں پر قہر بن کر ٹوٹتے رہیں گے۔۔۔میری بات سن کر وہ مزید گبھرا گئے ، ہکلائے کچھ کہنا چاہا مگر زبان نے ساتھ نہ دیا یا پھر الفاظ پاس نہ رہے ۔۔۔ میں اس پل ان کی کیفیت سمجھ گیا، ان کے چہرے پر آیا سوال پڑھ لیا، مسکرایا، دلاسہ دیا اور کہا ہم صرف محلے میں چوری کرنے والوں کا گریبان پکڑیں گے چوری کروانے والوں کا نہیں، آپ بے فکر رہیں۔۔۔ میری یہ بات سن کر ان کے چہرے پر سات شیطانوں جیسی خباثت عیاں ہو گئی اور وہ اطمینان سے اپنے گھر تشریف لے گئے۔
آج بھی چور آتے ہیں ، اہل محلہ خوب دھنائی لگاتے ہیں، چور پٹ پٹ کر عادل صاحب ہی کا نام لیتے ہیں مگرعادل صاحب۔۔۔عادل صاحب ہمارے درمیان اب بھی ہیں ،وہیں اسی گھر میں اسی شان سے، ہم اہل محلہ اپنے محلے میں آنے والے آ خری چور تک اسی مستقل مزاجی سے ان کا استقبال کرتے رہیں گے جیسے کرتے آئے ہیں ۔۔۔۔ ارے لاحول۔۔۔ جناب میں بھی کیا لے بیٹھا ، اپنی باتیں اور اپنی یادیں۔۔۔۔ اچھا اب وقت زیادہ ہوا اس لئے محفل برخاست کرتے ہیں مگر جانے سے پہلے دل کومطمئن کرنے والی بات سنتے جائیں۔۔۔ سنا ہے کراچی میں آ خری ٹارگٹ کلر تک آپریشن جاری رہے گا۔۔۔۔
خیر اندیش
دیوانہ
قصّہ ایک محلے کا
یادیں بھی پیچھا نہیں چھوڑتی ہیں یا یوں کہہ لیں ماضی مرتا ہی نہیں مطلب وقت کبھی بوڑھا نہیں ہوتا وہ کبھی گزرتا نہیں،کئی باتیں، کئی حالات ایسے ہوتے ہیں کہ آپ کو حال سے ماضی تک لیجاتے ہیں، اب دیکھیں ناں عزیز شہر قائد میں رہتے ہیں اور یہاںکچھ وقت سے بنتے سنورتے بگڑتے حالات فقیر کو بھی ماضی تک لے گئے، اور شہر کی جگہ محلہ نے لے لی، خوب یادیں تازہ ہو گئیں،
مختصر یہ کہ اہل محلہ کے درمیان یہ چور کئی دن تک گفتگو کا حصہ بنا رہا،ہم بھی خوب نمایاں رہے آخر احمد صاحب جو ہیں،پھر ہوا کچھ یوں کہ ایک شب ہماری بائیک کوئی اسٹارٹ کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا اور محلہ ایک مرتبہ پھر گونج اٹھاچور ، چور کے نعروں سےاورجناب مت پوچھیں وہ ہاتھوں کی ورزش ہوئی کہ کبھی کیا ہوئی ہو گی، خوب دھنائی کٹائی ہوئی اور یہ چور بھی آخر چیخ پڑا کہ وہ تو چور ہے، چوری کر تا ہے مگر عادل صاحب کے کہنے سے۔۔۔ مگر اہل محلہ نے جو کرنا تھا خوب کیا، اچھی خاصی پٹائی ایسی کی کہ وہ یقینا چوری کرنا ہی بھول گیا، اور جناب پھر تو سلسلہ چل نکلا چور آتے رہے پکڑے جاتے رہے، عادل صاحب کا نام لیتے رہے مگر اہل محلہ اپنا کام کرتے رہے۔
ایک روز کہیں سے کوئی دیوانہ چلا آیا ، ایک ایک گھر کا دروازہ بجانے لگا، دستک دے دے کر محلے بھر کو جب گلی میں جمع کر لیا تو پوچھنے لگا کہ اہل محلہ یہ بتائو ہر مرتبہ چور آتا ہے، پکڑا جاتا ہے، مار کھاتا ہے، چوری کروانے والے کا نام لیتا ہے مگر تم تمام لوگ اس کو پکڑتے نہیں ہو، آ خر وجہ کیا ہے؟؟ ہم تمام لوگ کچھ دیر تو خاموش رہے پھر کسی کو گلی میں ادھر ادھر پڑے پتھروں کا خیال آ گیا، بس بسم اللہ کی ایک پتھر، دو پتھر ، تین پتھر ۔۔۔ مت پوچھیں کیا حال کیا دیوانے کا، یقیناََ تمام دیوانگی بھول گیا ہو گا۔۔۔
اس دیوانے سے فارغ ہو کر ہم تمام محلے والے آپس میں گفتگو کر نے لگے، دیوانے کی مسلسل چیخ وپکار سے، اس کے ایک ہی سوال سے عادل صاحب کافی پریشان نظر آ رہے تھے، میں نے ازراہ ہمدردی ان کے کندھے پر ہاتھ رکھا اور کہا کہ عادل صاحب پریشان کیوں ہوتے ہیں،ہم اپنے محلے میں آنے والے آ خری چور تک ایسا ہی برتائو جاری رکھیں گے، ہم چوروں پر قہر بن کر ٹوٹتے رہیں گے۔۔۔میری بات سن کر وہ مزید گبھرا گئے ، ہکلائے کچھ کہنا چاہا مگر زبان نے ساتھ نہ دیا یا پھر الفاظ پاس نہ رہے ۔۔۔ میں اس پل ان کی کیفیت سمجھ گیا، ان کے چہرے پر آیا سوال پڑھ لیا، مسکرایا، دلاسہ دیا اور کہا ہم صرف محلے میں چوری کرنے والوں کا گریبان پکڑیں گے چوری کروانے والوں کا نہیں، آپ بے فکر رہیں۔۔۔ میری یہ بات سن کر ان کے چہرے پر سات شیطانوں جیسی خباثت عیاں ہو گئی اور وہ اطمینان سے اپنے گھر تشریف لے گئے۔
آج بھی چور آتے ہیں ، اہل محلہ خوب دھنائی لگاتے ہیں، چور پٹ پٹ کر عادل صاحب ہی کا نام لیتے ہیں مگرعادل صاحب۔۔۔عادل صاحب ہمارے درمیان اب بھی ہیں ،وہیں اسی گھر میں اسی شان سے، ہم اہل محلہ اپنے محلے میں آنے والے آ خری چور تک اسی مستقل مزاجی سے ان کا استقبال کرتے رہیں گے جیسے کرتے آئے ہیں ۔۔۔۔ ارے لاحول۔۔۔ جناب میں بھی کیا لے بیٹھا ، اپنی باتیں اور اپنی یادیں۔۔۔۔ اچھا اب وقت زیادہ ہوا اس لئے محفل برخاست کرتے ہیں مگر جانے سے پہلے دل کومطمئن کرنے والی بات سنتے جائیں۔۔۔ سنا ہے کراچی میں آ خری ٹارگٹ کلر تک آپریشن جاری رہے گا۔۔۔۔
خیر اندیش
دیوانہ