غدیر زھرا
لائبریرین
کونسا معرکہ محتاجِ تگ و تاز نہیں
کونسا عزم نئی جہد کا آغاز نہیں
ذوقِ تخلیق کے اعجاز بھرے ہاتھ میں آج
تیشہ فرہاد کا ہے، کُن کا حسیں ساز نہیں
—————
خودبخود کوئی عجب سانحہ کب ہوتا ہے
کچھ تو نازل شدہ ہونی کا سبب ہوتا ہے
اَن گنت راز گہہِ زیست کے در کھُلتے ہیں
دِل کو درپیش نیا مسئلہ جب ہوتا ہے
—————
نہ جان اتنا اہم اس کو کہ ہے ہم ہی سے عالم تو
ہیں زیر و بم ہمارے ہی نفس کی لے کے موسم تو!
ہمیں سے سیلِ موسیقی رواں ہے ذرّے ذرّے میں
عناصر کی نفیری میں سمے کی پھونک ہیں ہم تو
—————
(تخت سنگھ)
کونسا عزم نئی جہد کا آغاز نہیں
ذوقِ تخلیق کے اعجاز بھرے ہاتھ میں آج
تیشہ فرہاد کا ہے، کُن کا حسیں ساز نہیں
—————
خودبخود کوئی عجب سانحہ کب ہوتا ہے
کچھ تو نازل شدہ ہونی کا سبب ہوتا ہے
اَن گنت راز گہہِ زیست کے در کھُلتے ہیں
دِل کو درپیش نیا مسئلہ جب ہوتا ہے
—————
نہ جان اتنا اہم اس کو کہ ہے ہم ہی سے عالم تو
ہیں زیر و بم ہمارے ہی نفس کی لے کے موسم تو!
ہمیں سے سیلِ موسیقی رواں ہے ذرّے ذرّے میں
عناصر کی نفیری میں سمے کی پھونک ہیں ہم تو
—————
(تخت سنگھ)