قطعات

احباب گرامی ، سلام عرض ہے!
محفل میں آج کل غیر معمولی خاموشی ہے . یہ سوچ کر کہ ’کچھ تو ہلچل ہو مرے شہر كے سنّاٹوں میں ،‘ میں چند پُرانے قطعات پیش کر رہا ہوں . دیکھیے شاید کسی قابل ہوں .

قدرت کا فیصلہ ہے، کچھ بھی نہ منجمد ہو
وقتِ رواں کی رو میں ہر شئے پگھل رہی ہے
ہَم ہی میں عیب تھا جو تا عمر ہَم نہ بدلے
ورنہ تو رفتہ رفتہ دنیا بَدَل رہی ہے

نیّتِ مطلب پرستی کو چھپانے كے لیے
اپنے مقصد کو ذرا ابہام دے دیتے ہیں لوگ
آج کی دنیا میں سچّی دوستی نایاب ہے
مصلحت کو دوستی کا نام دے دیتے ہیں لوگ

ممکن ہے عزمِ مردِ جواں سے ہر ایک کام
چاہے جو تُو تو اِس کی بھی صورت نکال دے
تاروں کو توڑ لائے فلک سے زمین پر
دریا ؤں کو سمیٹ كے کوزے میں ڈال دے

نیازمند ،
عرفان عابدؔ
 

صابرہ امین

لائبریرین
صابرہ صاحبہ ، نوازش کا بہت بہت شکریہ ! کچھ آپ بھی عنایت فرمائیے . :)
سر آپ کے حسن ظن کا تہہ دل سے شکريہ ۔ ابھى تو ہميں ہمارى شاعرى اصلاح سخن کے لائق ہى معلوم ہوتى ہے۔ وہاں گاہے بگاہے پيش کرتے رہتے ہيں_
:noxxx::noxxx:
 
Top