زندگی سے تنگ ہوں، پھرتا ہوں جنگل اس لیے دیکھ کر اے کاش!! کوئی سانپ ہی ڈس لے مجھے روح میرے جسم سے ہے اتنی تنگ !! از بسکہ روز کہہ رہی ہے رو کے عزرائیل سے بس!!!!!، لے مجھے الف عین