محمد تابش صدیقی
منتظم
زمانہ اور ہم
٭
شبِ تیرہ کے سایے ڈھل رہے ہیں
چراغِ نور و نکہت جل رہے ہیں
زمانہ کروٹیں سی لے رہا ہے
"مگر ہم ہیں کہ آنکھیں مل رہے ہیں"
٭٭٭
قابلؔ اجمیری
٭
شبِ تیرہ کے سایے ڈھل رہے ہیں
چراغِ نور و نکہت جل رہے ہیں
زمانہ کروٹیں سی لے رہا ہے
"مگر ہم ہیں کہ آنکھیں مل رہے ہیں"
٭٭٭
قابلؔ اجمیری