تیری ہمسائیگی سے ڈرتا ہوں موت کیا زندگی سے ڈرتا ہوں صورتِ آدمی کا ذکر نہیں فطرتِ آدمی سے ڈرتا ہوں ٭٭٭ ساغر خیامی