ظہیراحمدظہیر
لائبریرین
قطعہ
ہر لمحہ زہرِ نو کوئی پی کر دکھائے تو
مر مر کے شہرِ ہجر میں جی کر دکھائے تو
اپنے ہی ہاتھوں اپنا کلیجہ کیا ہے چاک
چارہ گری کرے ، کوئی سی کر دکھائے تو
ظہیر احمد ۔۔۔۔۔۔ نومبر ۲۰۱۳
ہر لمحہ زہرِ نو کوئی پی کر دکھائے تو
مر مر کے شہرِ ہجر میں جی کر دکھائے تو
اپنے ہی ہاتھوں اپنا کلیجہ کیا ہے چاک
چارہ گری کرے ، کوئی سی کر دکھائے تو
ظہیر احمد ۔۔۔۔۔۔ نومبر ۲۰۱۳