آج فریادوں کی بوجھل گھٹھری۔۔۔ میں اٹھائے تیرے در پر آیا۔۔۔۔۔۔ شدت دھوپ سے گبھرا کے کوئی---- ڈھونڈنے نکلا پرندہ سایہ----- ------حافظ مظفر محسن-----