قلب ہوجائے جو پتھر تو بشر پتھر کا

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
قلب ہوجائے جو پتھر تو بشر پتھر کا
پھر تو ہر آدمی آتا ہے نظر پتھر کا

سنگباری ہوئی اتنی کہ شرر ہوگیا خون
کچھ تو ہونا ہی تھا آخر کو اثر پتھر کا

عشقِ بیناکی عنایت ہے یہ ترتیبِ صفات
آئنہ چہرہ ، بدن پھول ، جگر پتھر کا

کارِ شیشہ گری نازک سا ہے بالائے سطح
زیرِ شیشہ ہے وہی کام مگر پتھر کا

یا تو رستے کی رکاوٹ یا کسی سر کا نصیب
یعنی ٹھوکر سے سروں تک ہے سفر پتھر کا

پہلے گھڑتا ہے خدا ، پھر وہی تیشے بھی سبھی
آزرِ عصر کے ہاتھوں میں ہنر پتھر کا

دشمنوں کو ہے کھلی دعوتِ شب خون ظہیر
کانچ کی اپنی فصیلیں ہیں ، نگر پتھر کا

ظہیر احمد ۔۔۔۔۔۔۔ ۲۰۰۱​
 
:applause::applause::applause:
عشقِ بیناکی عنایت ہے یہ ترتیبِ صفات
آئنہ چہرہ ، بدن پھول ، جگر پتھر کا
کیا ہی کہنے، بھیا۔ کیا ہی کہنے! :redheart::redheart::redheart:
اتنے دنوں کے غیاب کا عذر آپ پیش کریں گے یا ہم کوئی گستاخی کریں؟ :laugh::laugh::laugh:
ہمیں تو غالبؔ کے اس شعر پہ پورا اترنے کا عمر بھر شوق ہی رہا:
جب کرم رخصتِ بے باکی و گستاخی دے
کوئی تقصیر بجز خجلتِ تقصیر نہیں ! ! !​
:laughing::laughing::laughing:
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
:applause::applause::applause:

کیا ہی کہنے، بھیا۔ کیا ہی کہنے! :redheart::redheart::redheart:
اتنے دنوں کے غیاب کا عذر آپ پیش کریں گے یا ہم کوئی گستاخی کریں؟ :laugh::laugh::laugh:
ہمیں تو غالبؔ کے اس شعر پہ پورا اترنے کا عمر بھر شوق ہی رہا:
جب کرم رخصتِ بے باکی و گستاخی دے
کوئی تقصیر بجز خجلتِ تقصیر نہیں ! ! !​
:laughing::laughing::laughing:

راحیل بھائی ، بہت شرمندہ ہوں ۔ آج ہی آپ کے مراسلے کا جواب لکھا ہے ۔ پروفیسر غالب ہی کہہ گئے ہیں کہ : ہوئی تاخیر تو کچھ باعثِ تاخیر بھی تھا ۔ اب یہ اور بات ہے کہ ہمارے سلسلے میں باعث ِ تاخیر کارخانہء قدرت کے اس اصول کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں کہ ایک دن میں محض چوبیس گھنٹے ہوتے ہیں ۔ اب آپ کو اجازت ہے جو چاہے کہہ لیں ۔ سرِ تسلیم خم ہے ۔ :)
 
قلب ہوجائے جو پتھر تو بشر پتھر کا
پھر تو ہر آدمی آتا ہے نظر پتھر کا

سنگباری ہوئی اتنی کہ شرر ہوگیا خون
کچھ تو ہونا ہی تھا آخر کو اثر پتھر کا

عشقِ بیناکی عنایت ہے یہ ترتیبِ صفات
آئنہ چہرہ ، بدن پھول ، جگر پتھر کا

کارِ شیشہ گری نازک سا ہے بالائے سطح
زیرِ شیشہ ہے وہی کام مگر پتھر کا

یا تو رستے کی رکاوٹ یا کسی سر کا نصیب
یعنی ٹھوکر سے سروں تک ہے سفر پتھر کا

پہلے گھڑتا ہے خدا ، پھر وہی تیشے بھی سبھی
آزرِ عصر کے ہاتھوں میں ہنر پتھر کا

دشمنوں کو ہے کھلی دعوتِ شب خون ظہیر
کانچ کی اپنی فصیلیں ہیں ، نگر پتھر کا

ظہیر احمد ۔۔۔۔۔۔۔ ۲۰۰۱​
کیا کہنے ظہیر بھائی. ہر شعر بیت الغزل. کتنی مہارت سے اتنے متنوع مضامین کو پتھر سے جوڑا ہے. سبحان اللہ
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
کیا کہنے ظہیر بھائی. ہر شعر بیت الغزل. کتنی مہارت سے اتنے متنوع مضامین کو پتھر سے جوڑا ہے. سبحان اللہ
آداب تابش بھائی ! بہت بہت شکریہ ! مجھے اندازہ تھا کہ آپ کو پسند آتے ہیں اس طرح کے مضامین ۔ شادآباد رہیں ، سلامت رہیں !
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
واہ !کیا کہنے بہت خوب
بہت شکریہ یوسف بھائی! اللہ خوش رکھے آپ کو !
لاجواب، کیا کہنے قبلہ، واہ واہ
آداب وارث صاحب! آپ کی ذرہ نوازی ہے حضور ! اللہ تعالیٰ آپ کو شاد آباد رکھے ۔ آمین
نوازش ! بہت شکریہ!!
زبردست :applause::applause:جناب بہت سی داد
بہت شکریہ خان صاحب! سلامت رہیں !
 

محمداحمد

لائبریرین
آفتاب آمد دلیلِ آفتاب!

یہ پیاری پیاری غزلیں کہہ رہی ہیں کہ ظہیر بھائی پھر سے محفل میں آ گئے ہیں۔ :)

ماشاءاللہ۔

عشقِ بیناکی عنایت ہے یہ ترتیبِ صفات
آئنہ چہرہ ، بدن پھول ، جگر پتھر کا

کارِ شیشہ گری نازک سا ہے بالائے سطح
زیرِ شیشہ ہے وہی کام مگر پتھر کا

پہلے گھڑتا ہے خدا ، پھر وہی تیشے بھی سبھی
آزرِ عصر کے ہاتھوں میں ہنر پتھر کا

ہمیشہ کی طرح خوبصورت کلام!
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
بہت شکریہ بھائی ! اللہ آپ کو سلامت رکھے!
بہت عمدہ غزل کےلیے داد :)
بہت بہت شکریہ !! اللہ آپ کو خوش و کرم رکھے!
واہ زبردست اور لاجواب ۔۔
بہت ممنون ہوں جناب ڈاکٹر صاحب! اللہ آپ کو سلامت رکھے!
آفتاب آمد دلیلِ آفتاب!
یہ پیاری پیاری غزلیں کہہ رہی ہیں کہ ظہیر بھائی پھر سے محفل میں آ گئے ہیں۔ :)
ماشاءاللہ۔
ہمیشہ کی طرح خوبصورت کلام!

احمد بھائی آپ کی داد جہاں مجھے پھُلا کر کُپا کردیتی ہے وہیں ایک طرح سے شرمندہ بھی کردیتی ہے ۔ شرمندہ اس لئے کہ میں باوجود کوشش کے اس خوبصورت محفل میں باقاعدگی سے نہیں آپاتا ۔کام اور گھر کی مصروفیات سارا وقت اور توانائی نچوڑ کر رکھ دیتی ہیں ۔ پچھلے سال بغاوت کی پُرزورکوشش تو کی تھی لیکن وہ اب ناکام ہوگئی ۔ کوشش کے باوجود خود کو دینے کے لئے وقت نہین نکال پاتا ۔ یقین کیجئے دور ہی دور سے محفل کو (حسرت بھری نگاہوں) سے دیکھتا رہتا ہوں ۔ کام کے دوران ویب سائٹ کھول کر لمحے دو لمحے کو جھانکا تانکی کرتا رہتا ہوں اور خوش ہوجاتا ہوں ۔ اتنا موقع نہیں ملتا کہ لاگ آن ہو کر کچھ لکھ سکوں ۔ (الحمد للہ میں ٹائپ ویسے بھی دو انگلیوں سے کرتا ہوں ۔:):):)) دو تین بار آپ کے بلاگ پر ’’ہفتہ غزل‘‘ کا چکر بھی لگایا تھا ۔ اس پر تو لکھنے کا مصمم ارادہ ہے ۔ کئی خوبصورت غزلیں پڑھنے کو ملیں!!!!! ۔ آپ اور راحیل فاروق اردو شعر و ادب کا سرمایہ ہیں ۔ اللہ آپ دونوں کو سلامت رکھے اور اپنی امان میں رکھے! آمین۔
 

محمداحمد

لائبریرین
احمد بھائی آپ کی داد جہاں مجھے پھُلا کر کُپا کردیتی ہے وہیں ایک طرح سے شرمندہ بھی کردیتی ہے ۔ شرمندہ اس لئے کہ میں باوجود کوشش کے اس خوبصورت محفل میں باقاعدگی سے نہیں آپاتا ۔کام اور گھر کی مصروفیات سارا وقت اور توانائی نچوڑ کر رکھ دیتی ہیں ۔ پچھلے سال بغاوت کی پُرزورکوشش تو کی تھی لیکن وہ اب ناکام ہوگئی ۔ کوشش کے باوجود خود کو دینے کے لئے وقت نہین نکال پاتا ۔

:redheart:

کیا کریں زندگی مصروف ہی بہت ہو گئی ہے۔ جب جب آپ کو وقت ملے آ جایا کریں۔ آپ کے آنے سے ہمیں حوصلہ ملتا ہے۔

ویسے اکثر ڈر ڈر کر آپ کو ایمیل کرتا ہوں کہ ظہیر بھائی نہیں آ رہے ہیں تو مصروفیت ہی ہوگی، لیکن پھر بھی کر ہی دیتا ہوں۔ :)

یقین کیجئے دور ہی دور سے محفل کو (حسرت بھری نگاہوں) سے دیکھتا رہتا ہوں ۔ کام کے دوران ویب سائٹ کھول کر لمحے دو لمحے کو جھانکا تانکی کرتا رہتا ہوں اور خوش ہوجاتا ہوں ۔ اتنا موقع نہیں ملتا کہ لاگ آن ہو کر کچھ لکھ سکوں ۔

اللہ آپ کے وقت میں برکت عطا فرمائے۔ آمین۔

ویسے محفل کو دور دور سے تکنا بھی کافی بابرکت ہے اور کافی ٹائم لیوا اور جان لیوا ہے۔ :)

دو تین بار آپ کے بلاگ پر ’’ہفتہ غزل‘‘ کا چکر بھی لگایا تھا ۔ اس پر تو لکھنے کا مصمم ارادہ ہے ۔ کئی خوبصورت غزلیں پڑھنے کو ملیں!!!!! ۔

ارے واہ! ہم تو سمجھ رہے تھے کہ کسی نے جھانکا تک نہیں ! :)

آپ اور راحیل فاروق اردو شعر و ادب کا سرمایہ ہیں ۔ اللہ آپ دونوں کو سلامت رکھے اور اپنی امان میں رکھے! آمین۔

:in-love::in-love::in-love:
 
Top