محسن احمد محسن
محفلین
السلام علیکم !
طرح مصرع :
سکوں بھی خواب ہوا نیند بھی ہے کم کم پھر
قریب آنے لگا دوریوں کا موسم پھر
(پروین شاکر)
قوافی: ریشم مبہم پرنم شبنم مدھم
افاعیل: مفاعلن فعلاتن مفاعلن فعلن
درج بالا ہدایات کی روشنی میں کیا یہ قافیہ لکھا جا سکتا ہے ؟
یا پھر یہ ؟
طرح مصرع :
سکوں بھی خواب ہوا نیند بھی ہے کم کم پھر
قریب آنے لگا دوریوں کا موسم پھر
(پروین شاکر)
قوافی: ریشم مبہم پرنم شبنم مدھم
افاعیل: مفاعلن فعلاتن مفاعلن فعلن
درج بالا ہدایات کی روشنی میں کیا یہ قافیہ لکھا جا سکتا ہے ؟
کوئی تو حادثہ دستک کی سوچتا ہوگا
میں بے سبب ہی نہیں آج یونہی گم صم پھر
میں بے سبب ہی نہیں آج یونہی گم صم پھر
یا پھر یہ ؟
چلو اٹھائیں نکات - شعور دنیا پر
سجائیں بزم سخن یونہی آج ہم تم پھر
سجائیں بزم سخن یونہی آج ہم تم پھر
آخری تدوین: