نور وجدان
لائبریرین
فنائے ہستی بعد دید کی طلب میں رہ گئی
کہ زندگی مری ملن کے ہی کرب میں رہ گئی
ازل کے نوری آئنے کی جستجو میں زندگی
جنونِ عشق کے تڑپ میں اور تعب میں رہ گئی
خودی میں ہے چھُپی اُحد کی وہ نشانی، نور کے
وجود میں ڈھلی تو زندگی سبب میں رہ گئی
عجب زمانے کا چلن ، اسیر سب مکان کے
مری ہی روح لامکان کے پلٹ میں رہ گئی
یہ جذب ، شوق بے قرار رکھتا ہے بہت مجھے
کہ ہستی رازِ کن فکاں کی ہی طرب میں رہ گئی
کہ زندگی مری ملن کے ہی کرب میں رہ گئی
ازل کے نوری آئنے کی جستجو میں زندگی
جنونِ عشق کے تڑپ میں اور تعب میں رہ گئی
خودی میں ہے چھُپی اُحد کی وہ نشانی، نور کے
وجود میں ڈھلی تو زندگی سبب میں رہ گئی
عجب زمانے کا چلن ، اسیر سب مکان کے
مری ہی روح لامکان کے پلٹ میں رہ گئی
یہ جذب ، شوق بے قرار رکھتا ہے بہت مجھے
کہ ہستی رازِ کن فکاں کی ہی طرب میں رہ گئی