قول و فعل میں تضاد، طالبان ’سیکریٹ لو و بلو لیڈی پرفیوم‘ سمیت امریکی مصنوعات کے دلدادہ نکلے

قول و فعل میں تضاد، طالبان ’سیکریٹ لو و بلو لیڈی پرفیوم‘ سمیت امریکی مصنوعات کے دلدادہ نکلے
01 جولائی 2014 (13:31)
news-1404202641-3013.jpg

لندن ، میرانشاہ (خصوصی رپورٹ) طالبان عمومی طورپر خطرناک تصور کیے جاتے ہیں لیکن وہ کچھ تاجروں کیلئے پسندیدہ شخصیات ہیں مگر اِنہی تاجروں نے اپنے من پسند گاہکوں کے قول و فعل میں تضاد کا انکشاف کردیااور بتایاہے کہ امریکہ سے نفرت کا اعلان کرنیوالے طالبان کی پسند ’سیکریٹ لو اور بلولیڈی پرفیوم‘ اور سفید ’انڈر ویئر‘جبکہ اﺅلے صابن ہیں ۔

میرانشاہ کے ایک تاجر رشید الرحمان نے بتایاکہ طالبان زیادہ تر ’سیکریٹ لو‘ اور ’بلیو لیڈی‘ پرفیوم کے علاوہ رساسی کے ’باڈی سپرے‘ پسند کرتے ہیں،اُنہیں پاکستان کی بنی ہوئی مصنوعات پسند نہیں آتی، صابن میں امریکی برانڈ ’ڈو¿‘ اور ’او¿لے‘ صابن جبکہ شیمپو میں ’ہیڈ اینڈ شولڈر‘ اور ’کلیئر‘ پسند کرتے ہے۔اُنہوں نے بتایا کہ طالبان کبھی یہ نہیں کہتے کہ پرفیوم کی قیمت میں کمی کردو وہ منہ مانگی رقم دیتے ہیں، 1,500 سے 2,000 روپے تک کے پرفیوم خریدا کرتے تھے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق رشید الرحمان نے بتایا کہ طالبان انڈر ویئر بھی خراید کرتے ہیں جو زیادہ تر سفید ہوتے ہیں،ایک دفعہ استفسارکرلیاکہ کیا وہ خواتین کے لیے انڈر گارمنٹس یا پرفیوم خراید کرتے ہیں تو اُنہوں نے شرماتے ہوئے کہا کہ اس کا تو پتہ نہیں۔ایک مسیحی نوجوان کا کہنا تھا کہ شہر میں مہنگی خریداری زیادہ تر طالبان ہی کرتے ہیں وہ سیاہ شیشوں والی گاڑیوں میں آتے ہیں اور دل کھول کر خریداری کرتے ہیں اور وہ ایسی ایسی چیزیں خریدتے جن کے بارے میں وہ صرف سوچ سکتے ہیں۔طالبان پہننے میں چیتا جاگرز پسند کرتے ہیں جبکہ جہادی میگزین اذان میں ہنڈا 125 موٹر سائیکل کو پسندیدہ سواری قرار دیا گیا تھا۔
http://dailypakistan.com.pk/waziristan/01-Jul-2014/118424
 
ظاہر سی بات ہے ، ننگ دھڑنگ تو کوئی رہ نہیں سکتا ، (ویسے یہ دہشتگرد ہے ہی ننگے) اور بازار میں امریکی مصنوعات کی بھرمار ہوگی تبھی تو خریدار بھی اسی کو ترجیح دیتے ہونگے ، خواہ طالبانی ہو کہ نہ ہو ،
دوسری بات ، اس علاقے میں اتنی بڑی تعداد میں امریکی مصنوعات کیوں ملتی ہے بھئی ؟؟ یہ سب سوچنے کی بات ہے
اتنا بڑا آپریشن ہورہا ہے ، انکو خریداری کا وقت کب ملتا ہے ؟؟ یا فوج سے اجازت لیتے ہونگے کہ بھئی ابھی آپریشن بند کردے ہمیں شاپنگ پر جانا ہے ۔۔فوج کیا کررہی ہے ، آخر ؟
 
میرے لئے اس خبر میں اہم بات یہ ہے کہ اتنی مہنگی خریداری کے لئے یعنی عیاشی کے لئے یہ فالتو پیسے کا بندوبست کہاں سے کرتے ہیں ؟
 
میرے لئے اس خبر میں اہم بات یہ ہے کہ اتنی مہنگی خریداری کے لئے یعنی عیاشی کے لئے یہ فالتو پیسے کا بندوبست کہاں سے کرتے ہیں ؟
یہ جو انکتے علاقوں سے سالہا سال سے ناٹو کے ٹریلر گذر رہے ہیں،، آپکے خیال میں کیا یہ انکو بھتہ دئیے بغیر گذر رہے ہیں؟۔۔۔طالبان کا سارا انحصار ہی بھتہ خوری، اغوا برائے تاوان اور مسجدوں مدرسوں نام پر چندہ اکٹھا کرنے پر ہے۔۔۔۔۔
 
ظاہر سی بات ہے ، ننگ دھڑنگ تو کوئی رہ نہیں سکتا ، (ویسے یہ دہشتگرد ہے ہی ننگے) اور بازار میں امریکی مصنوعات کی بھرمار ہوگی تبھی تو خریدار بھی اسی کو ترجیح دیتے ہونگے ، خواہ طالبانی ہو کہ نہ ہو ،
دوسری بات ، اس علاقے میں اتنی بڑی تعداد میں امریکی مصنوعات کیوں ملتی ہے بھئی ؟؟ یہ سب سوچنے کی بات ہے
اتنا بڑا آپریشن ہورہا ہے ، انکو خریداری کا وقت کب ملتا ہے ؟؟ یا فوج سے اجازت لیتے ہونگے کہ بھئی ابھی آپریشن بند کردے ہمیں شاپنگ پر جانا ہے ۔۔فوج کیا کررہی ہے ، آخر ؟
اگر آپ غور سے پڑھیں تو لکھا ہے کہ ایسا پہلےہوتا رہا تھا لیکن اب آپریشن کی وجہ سے دکاندار کا کاروبار ٹھپ ہو گیا ہے۔
کتنی بڑی تعداد میں ؟؟؟
 
میرے لئے اس خبر میں اہم بات یہ ہے کہ اتنی مہنگی خریداری کے لئے یعنی عیاشی کے لئے یہ فالتو پیسے کا بندوبست کہاں سے کرتے ہیں ؟
ڈالرز اور پاؤنڈز میں پیمنٹ ملتی ہو تو براہِ راست امریکہ سے امپورٹ بھی کر سکتے ہیں۔ ویسے کون جانتا ہے کہ امریکہ کنٹینرز میں انہیں کیا کیا امپورٹ کر کے نہیں دیا جاتا رہا ہو گا۔
 

صائمہ شاہ

محفلین
مدیر کی آخری تدوین:
Top