ضیاء حیدری
محفلین
فوج کی درخواست پر بلائے گئے قومی سلامتی کمیٹی کے ہنگامی اجلاس کے بعد وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے ایک اعلامیے میں کہا گیا کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ غلط معلومات یا شکایات پر مبنی رائے کو حقائق کو نظرانداز کر کے پیش کیا جا رہا ہے۔
وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی کے اراکین نے متفقہ طور پر ان الزامات کو رد کیا اور اس کی مذمت کی اُنھوں نے کہا کہ میاں نواز شریف نے یہ کبھی بھی نہیں کہا کہ پاکستان ممبئی حملوں میں ملوث ہے۔
جب وزیراعظم سے یہ سوال کیا گیا کہ ایک طرف نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں نواز شریف کے بیان کی مذمت کی گئی اور دوسری طرف وہ پریس کانفرنس کے ذیعے نواز شریف کا دفاع کرر ہے ہیں تو وہ مستعفی کیوں نہیں ہو جاتے، شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ وہ مستعفی ہونے والے نہیں ہیں اور حکومت اپنی مدت پوری کرے گی۔
پریس کانفرنس میں جب وزیراعظم سے یہ پوچھا گیا کہ کیا حکومت غلط رپورٹنگ کرنے پر ڈان اخبار کے خلاف قانونی کارروائی کرے گی تو وزیر اعظم نے کوئی جواب نہیں دیا۔
وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی کے اراکین نے متفقہ طور پر ان الزامات کو رد کیا اور اس کی مذمت کی اُنھوں نے کہا کہ میاں نواز شریف نے یہ کبھی بھی نہیں کہا کہ پاکستان ممبئی حملوں میں ملوث ہے۔
جب وزیراعظم سے یہ سوال کیا گیا کہ ایک طرف نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں نواز شریف کے بیان کی مذمت کی گئی اور دوسری طرف وہ پریس کانفرنس کے ذیعے نواز شریف کا دفاع کرر ہے ہیں تو وہ مستعفی کیوں نہیں ہو جاتے، شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ وہ مستعفی ہونے والے نہیں ہیں اور حکومت اپنی مدت پوری کرے گی۔
پریس کانفرنس میں جب وزیراعظم سے یہ پوچھا گیا کہ کیا حکومت غلط رپورٹنگ کرنے پر ڈان اخبار کے خلاف قانونی کارروائی کرے گی تو وزیر اعظم نے کوئی جواب نہیں دیا۔