قوم دہشتگردوں کے خلاف متحد ہو رہی ہے۔ نذیر ناجی

محسن حجازی

محفلین
محترم بھائی صاحب،
لبرل فاشسٹوں اور دیگر دو فرقوں کے طرف انگلی اٹھانے کی بجائے آپ ایک دفعہ دل و دماغ کھول کر دیکھئے تو آپ کو نظر آئے گا کہ لبرل فاشسٹ کیا اور شیعہ و بریلوی کیا، اور عیسائی و دیگر اقلیتیں کیا، اہلحدیث کیا ۔۔۔۔۔۔ بلکہ انکے اپنے فرقے والے دیوبندی تبلیغی کیا اور اپنے ہی فرقے والے مولانا فضل الرحمان کیا ساری خدائی ان سے تنگ و عاجز ہے۔
کیا جماعت اسلامی کو انہوں نے بخشا؟ کیا اپنے فرقے کے مولانا حسن جان کو انہوں نے بخشا؟ [نعیمی صاحب کی تو بات ہی کیا کریں کہ انہیں تو آپ "دو فرقوں" کا نام دے کر جینے کا حق ہی سلب کر لینا چاہتے ہیں]
کیا ان قبائلی سرداروں کو انہوں نے بخشا جو انہی کے فرقے سے تعلق رکھتے تھے مگر انکی خونی بربریت سے اتفاق نہیں کرتے تھے؟

آپ ہر ہر فرقے ہر ہر گروہ کی طرف انگلیاں اٹھا رہے ہیں۔ بھائی صرف ایک نظر ان کے مظالم پر بھی ڈال لیں۔

اگر کسی نے کہہ دیا ہے کہ یہ جنگ کچھ دنوں میں ختم ہو جائے گی تو اسکا الزام آپ ہم پر کیوں ڈال رہے ہیں۔ لیکن اگر آج ہم نے قربانیاں دے کر اس فتنے کو ختم نہیں کیا تو کل کو یہ ناسور قوم کے پورے جسم میں پھیل چکا ہو گا اور پھر کوئی علاج ممکن نہ رہے گا۔

اور بھائی، دوسروں کو جینے کا حق دینا سیکھئے۔


یہی تو ہم کہہ رہے ہیں کہ جینے کا حق دینا سیکھئے اس قدر بربریت اور کچل دو اور مار دو یہ فتنہ ہیں یہ ناسور ہیں یہ مردود ہیں کی روش چھوڑ کر تعصب سے بالاتر ہو کر قومی مفاد میں سوچنا سیکھئے۔ بہرطور، میں کچھ بھی حتمی نہیں کہہ سکتا مگر یہ بات دعوے سے کہہ سکتا ہوں کہ کسی کو کچھ علم نہیں کہ ہو کیا رہا ہے۔ یقین مانئے کسی کو کچھ علم نہیں کہ اصل میں ہو کیا رہا ہے۔

عسکری پہلو سے یہ عرض کرتا چلوں کہ فوج کا مقابلہ آسان ہے گوریلا جنگجو ہاتھ نہیں آتے۔ سری لنکا کو دیکھ لیجئے۔ اپنی دانست میں انہوں نے سب ختم کر دیا ہے وہ بھی کوئي تیس برسوں کے بعد لیکن یہی کوئي آج سے دو چار برس بعد پھر مسئلہ شروع ہو جائے گا۔

آپ کا مسئلہ یہ ہے کہ آپ کو طالبان کا خاتمہ چاہیئے۔ گیس چیمبرز میں ہو جائے۔ تیل کے جلتے کڑاہوں میں ہو جائے۔ تندورں میں بھر کر جلائے جائیں۔اور طریقوں سے قمیمہ بنایا جائے۔ ہڈیاں نچوڑی جائیں۔ الٹے لٹکائے جائیں۔ آپ کو مسئلے کا حل ہرگز نہیں چاہئے۔ یا پھر اگر آپ کو مسئلے کا حل ہی چاہیے تو آپ قوت ادراک و استدلال سے بے بہرہ ہیں جو کہ میرے خیال میں ممکن نہیں۔

اور اگر مسئلے کا حل چاہئیے تو وہ بہت ہی سادہ اور سیدھا ہے۔ اس پر عمل کیوں نہیں ہو رہا اس کی وجہ بھی میں بعد میں عرض کرتا ہوں:

1۔۔۔ افغان سرحد مکمل بند کر دی جائے۔ مکمل کا مطلب مکمل۔ سختی سے۔
2۔۔۔ ڈرون حملوں کے خلاف سختی سے اپنی دفاعی قوت استعمال کی جائے کہ ہماری زمین ہے ہم خود دیکھیں گے۔
3۔۔۔ افغانستان میں امریکی جنگ میں اعانت سے بالکل گریز کیا جائے۔ امریکی خود لڑیں۔ ہم نے نہیں کہا تھا کہ یہاں آؤ اور اب جوتے پڑنے پر بھی ہم سے کچھ نہ کہا جائے۔

ان تینوں اقدامات میں کوئی بھی آپ کی مہذب روشن خیال اور جدت پسند سوچ کے منافی ہو تو بتائیے؟ تمام ممالک بشمول امریکہ بہادر اپنی سرحدوں اور خودمختاری کا تحفظ کرتے ہیں سو ہمیں بھی مکمل حق حاصل ہے۔
دوسرا سوال یہ کہ کیا ان میں سے ایک بھی قدم اٹھایا گیا ہے؟

اب سوال یہ آتا ہے کہ ایسا ہو کیوں نہیں رہا؟ حکومت ایسا کرتی کیوں نہیں؟
بات یہ ہے کہ ہمارے زرداری صاحب بدکردار بددیانت ضرور ہیں لیکن بے وقوف ہرگز نہیں نہیایت ذہین اور زیرک آدمی ہیں۔ ان کے ہاتھ مغرب کی دکھتی رگ آگئی ہے سو ہر دوسرے ہفتے بیان آ جاتا ہے کہ طالبان سے خطرہ ہے یہ پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیں گے ہم لڑ رہے ہیں اتنے ارب ڈالر کی امداد دی جائے اتنے پونڈ کی امداد کی جائے۔ اپنے ہی ملک کے شہریوں کو دربدر کر کے ڈونر کانفرنس کا ڈھونگ رچا کر پیسہ بٹورا۔دلچسپ امر یہ ہے کہ جس ملک میں جاتے ہیں اسی ملک کی کرنسی میں امداد مانگنا شروع کر دیتے ہیں۔

میں بجا طور پر سمجھتا ہوں کہ اپنی بیگم کے علاوہ زرداری صاحب کے سر پر دھماکوں، آپریشن اور حملوں میں ہلاک ہونے والے فوجیوں اور عام شہریوں کا خون بھی ہے وگرنہ چاہیں تو حل بہت سادہ ہے لیکن جیسا کہ میں عرض کر چکا کہ شاید آپ کی دلچسپی حل میں نہیں head count میں ہے۔
 

ساجداقبال

محفلین
آپریشن اگر ناگزیر بھی تھا تو اس کی پلاننگ اس سے زیادہ اہم تھی۔ بنوں میں جو کچھ ہو رہا ہے مجھے محسن کی بات ٹھیک لگتی ہے یہ آپریشن 5 سالوں تک بھی نہیں ختم ہونے والا۔ مسئلہ یہ ہےکہ انٹیلی جنس ایجنسیاں بالکل نکمی ہو چکی ہیں۔ صحیح ٹارگٹ کا تعین نہیں کیا جا رہا۔ یہ حال ہے کہ ہمارے گاؤں میں نام کو بھی طالبان نہیں لیکن لوگ پچھلے کئی دنوں سے آپریشن کے خوف میں مبتلا ہیں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
علمائے کرام خودکش حملوں کےخلاف فتوی دینے سے شاید اس لیے ہچکچاتے ہیں کہ انہیں حسن جان شہید اور سرفراز نعیمی شہید کا انجام یاد آجاتا ہے۔
لیکن جان کے خوف سے کتمان حق کرنا علمائے حق کی شان نہیں اور نہ یہ انہیں زیب دیتا ہے۔
اس امر کو واضح کیجیے کہ
امریکہ اور ظالمان دونوں پاکستان اور اسلام کے دشمن ہیں۔
مزارات پر دھماکہ کرنے والا
جہاد کشمیر کے منکرین مولانا فضل الرحمن
مساجد میں دھماکہ کرنے والے
امام بارگاہوں میں دھماکہ کرنے والے
بے گناہ عوام کو خودکش دھماکوں میں ہلاک کرنے والے
خود سے نظریاتی حمایت نہ رکھنے والے کو موت کا پیغام دینے والے
مولانا حسن جان کو خودکش دھماکوں کو حرام کہنے کی پاداش میں شہید کرنے والے
ڈاکٹر سرفراز نعیمی کو خودکش دھماکوں کو حرام کہنے کی پاداش میں شہید کرنے
والے
ڈرون حملے کرنے والے
لال مسجد کی بچیوں کو شہید کرنے والے
اسلام کو بدنما طریقے سے پیش کرنے والے

ختم النبوت کے خلاف سازشیں کرنے والے قادیانی یہ سب
بمعہ امریکہ
پاکستان اوراسلام کے دشمن اور غدار ہیں اور ان کا آپریشن کرنا ناگزیر ہے۔

اب صرف مولانا حسن جان اور مولانا سرفراز نعیمی کو ہی نہیں‌ بلکہ تمام دیوبندی ، بریلوی ، اہلحدیث اور شیعہ علما کو خودکش دھماکوں کو حرام کہنا ہوگا کہ
جان کے خوف سے کتمان حق کرنا علمائے حق کی شان نہیں اور نہ یہ انہیں زیب دیتا ہے۔
 

محسن حجازی

محفلین
ویسے ضمنا بحیثیت طالب علم پوچھ رہا ہوں واللہ جرح کی نیت نہیں۔
یہ خودکش حملوں سے متعلق فتاوی کی تفصیلات کیا ہیں؟
فلسطینی خودکش حملہ آور کیا ہوں گے؟ جبکہ ان کے پاس وسائل بھی نہیں؟ پاک فوج کے جوان بھی ٹینکوں کے آگے لیٹے تھے ان کی بابت کیا حکم ہے؟
 

محسن حجازی

محفلین
علمائے کرام خودکش حملوں کےخلاف فتوی دینے سے شاید اس لیے ہچکچاتے ہیں کہ انہیں حسن جان شہید اور سرفراز نعیمی شہید کا انجام یاد آجاتا ہے۔
لیکن جان کے خوف سے کتمان حق کرنا علمائے حق کی شان نہیں اور نہ یہ انہیں زیب دیتا ہے۔
اس امر کو واضح کیجیے کہ
امریکہ اور ظالمان دونوں پاکستان اور اسلام کے دشمن ہیں۔
مزارات پر دھماکہ کرنے والا
جہاد کشمیر کے منکرین مولانا فضل الرحمن
مساجد میں دھماکہ کرنے والے
امام بارگاہوں میں دھماکہ کرنے والے
بے گناہ عوام کو خودکش دھماکوں میں ہلاک کرنے والے
خود سے نظریاتی حمایت نہ رکھنے والے کو موت کا پیغام دینے والے
مولانا حسن جان کو خودکش دھماکوں کو حرام کہنے کی پاداش میں شہید کرنے والے
ڈاکٹر سرفراز نعیمی کو خودکش دھماکوں کو حرام کہنے کی پاداش میں شہید کرنے
والے
ڈرون حملے کرنے والے
لال مسجد کی بچیوں کو شہید کرنے والے
اسلام کو بدنما طریقے سے پیش کرنے والے

ختم النبوت کے خلاف سازشیں کرنے والے قادیانی یہ سب
بمعہ امریکہ
پاکستان اوراسلام کے دشمن اور غدار ہیں اور ان کا آپریشن کرنا ناگزیر ہے۔

اب صرف مولانا حسن جان اور مولانا سرفراز نعیمی کو ہی نہیں‌ بلکہ تمام دیوبندی ، بریلوی ، اہلحدیث اور شیعہ علما کو خودکش دھماکوں کو حرام کہنا ہوگا کہ
جان کے خوف سے کتمان حق کرنا علمائے حق کی شان نہیں اور نہ یہ انہیں زیب دیتا ہے۔

نظامی بہت خوب کہا آپ نے۔

یہ تمام گروہ امریکیوں کے خلاف ہیں۔ قادیانیوں کے خلاف ہیں۔ ڈرون حملوں کے خلاف ہیں۔ لال مسجد میں کیے گئے قتل عام کے خلاف ہیں۔ اب میں آپ کو دلچسپ تضاد اور افتراق دکھاتا ہوں۔

طالبان یا ظالمان جو بھی کہہ لیجئے بنیادی طور پر جو بھی جنگ لڑ رہے ہیں وہ امریکہ کے خلاف ہے۔ کہا جا سکتا ہےکہ صاحب ایسا نہیں بلکہ وہ تو ریاست پاکستان کے خلاف جا رہے ہیں۔ درحقیقت مسئلے کو غیر جانبداری سے دیکھئے تو آپ کو معلوم ہو گا کہ ان جنگجو گروہوں کے نزدیک حکومت پاکستان اور امریکہ میں کوئی فرق نہیں۔ حکومت پاکستان محض امریکی ایجنڈا آگے بڑھا رہی ہے۔ شاید یہ خبر بھی آپ کی نظر سے گزری ہو کہ امریکہ نے پاکستان میں سی آئی اے کے ایجنٹوں کی تعداد میں اضافہ کر دیا ہے۔
اب ہو یہ رہا ہے کہ فتوی دینے والے بھی امریکہ کے خلاف ہیں ۔
خودکش حملے کرنے والے بھی امریکہ کے خلاف ہیں۔
دونوں گروہ آپس میں بھی ایک دوسرے کے خلاف ہیں جب کہ نظریاتی طور پر دونوں گروہوں میں کوئی بڑا بعد نہیں کم سے کم امریکہ کے مسئلے پر تو بالکل بھی نہیں۔
لیکن امریکیوں نے کمال مہارت سے ایسا افتراق کا بیج بویا ہے کہ دونوں طرف خون مسلم پانی کی طرح بہہ رہا ہے مگر فریقین بہت باریکی سے باہم مختلف ہیں۔

اب آ جائیے کتمان حق کی طرف۔خود کش حملوں کے بارے میں فتوی دے دینا کوئی بڑا کمال نہیں کیوں کہ متاثرہ فریق کمزور ہے۔ مشکل فتوی تو یہ ہے کہ کہا جائے کہ حکومت وقت چونکہ مسلمانوں کے قتل عام میں غیر مسلموں کا واضح مسلسل اور بھرپور ساتھ دے رہی ہے، سو ایسی صورت میں موجودہ حکومت سے ساتھ تعاون اور اطاعت سراسر ظلم ہے جو یقینی طور پر مزید بے گناہ خون مسلم پر منتنج ہو گا نیز مسلم معاشرے میں ابتری افراتفری اور عدم استحکام کا باعث بھی ہے جو صریحا دینی فرائض کی درست بجاآوری میں بھی مانع ہے جو کہ ریاست اسلامی جمہوریہ پاکستان کے بنیادی مقاصد میں سے بھی ایک ہے سو تمام مسلمان اپنے اپنے دائرہ کارمیں حکومت وقت کو کم سے کم درجے میں دامے درمے سخنے یہ باور کروائیں کہ اس کی روش خود مسلمانوں کے خلاف معاندانہ اور قابل مذمت ہے۔

میرا خیال ہے کہ ایسے فتوی کے لیے کوئی بھی مولانا صاحب تیار نہیں ہوں گے کیوں کہ اس قدر جرات رندانہ کہ مالک عالم ہمارے ہاں الاماشااللہ ہی ہیں۔ ایسے عالم کو کم سے کم درجے میں اپنی نوکری سے ہاتھ دھونا ہوں گے۔ اور باقی کی عمر ایجنسیوں کے تاریک تہہ خانوں میں بھی گزر سکتی ہے۔

میں سمجھتا ہوں کہ بریلوی دیوبندی شیعہ کے خانوں کی بجائے محض مسلم عینک سے ہی مسئلے کو دیکھنا چاہئے ہمارے باہمی اختلافات اس قدر بڑے نہیں کہ ہم ایک دوسرے کے خلاف ہی صف آرا ہو جائيں۔ کرہ ارض پر جہاں بھی مسلم کے ساتھ زیادتی ہو خواہ سنی یا شیعہ وہ محض مسلم اور کلمہ گو ہے سو ہمیں متحد ہونے کی ضرورت ہے۔

اور اسے سے بھی ایک درجہ اوپر یہ کہ خواہ ہندو سکھ یہودی ہو یا عیسائی، کسی کے ساتھ بھی ظلم پوری انسانیت کا مسئلہ ہے خواہ ہو ہولوکاسٹ ہو یا ابوغریب اور گوانتاناموبے یا لال مسجد کا سانحہ۔ آخر کو ہم سب انسان ہیں۔
 

طالوت

محفلین
اب آ جائیے کتمان حق کی طرف۔خود کش حملوں کے بارے میں فتوی دے دینا کوئی بڑا کمال نہیں کیوں کہ متاثرہ فریق کمزور ہے۔ مشکل فتوی تو یہ ہے کہ کہا جائے کہ حکومت وقت چونکہ مسلمانوں کے قتل عام میں غیر مسلموں کا واضح مسلسل اور بھرپور ساتھ دے رہی ہے، سو ایسی صورت میں موجودہ حکومت سے ساتھ تعاون اور اطاعت سراسر ظلم ہے جو یقینی طور پر مزید بے گناہ خون مسلم پر منتنج ہو گا نیز مسلم معاشرے میں ابتری افراتفری اور عدم استحکام کا باعث بھی ہے جو صریحا دینی فرائض کی درست بجاآوری میں بھی مانع ہے جو کہ ریاست اسلامی جمہوریہ پاکستان کے بنیادی مقاصد میں سے بھی ایک ہے سو تمام مسلمان اپنے اپنے دائرہ کارمیں حکومت وقت کو کم سے کم درجے میں دامے درمے سخنے یہ باور کروائیں کہ اس کی روش خود مسلمانوں کے خلاف معاندانہ اور قابل مذمت ہے۔

میرا خیال ہے کہ ایسے فتوی کے لیے کوئی بھی مولانا صاحب تیار نہیں ہوں گے کیوں کہ اس قدر جرات رندانہ کہ مالک عالم ہمارے ہاں الاماشااللہ ہی ہیں۔ ایسے عالم کو کم سے کم درجے میں اپنی نوکری سے ہاتھ دھونا ہوں گے۔ اور باقی کی عمر ایجنسیوں کے تاریک تہہ خانوں میں بھی گزر سکتی ہے۔

یہ ہے اصل مسئلہ ۔ اگرچہ بے گناہوں کے قتل کو کسی بھی طرح جسٹی فائ نہیں کیا جا سکتا مگر حقائق سے نظریں چرا کر کسی مسئلے کو حل بھی نہیں کیا جا سکتا۔ اور حقائق بد ستور یہی ہیں اور یہی رہیں گے ۔ حلوے کی ایک پلیٹ پر ایمان کا سودا کر لینے والوں سے کسی خیر کی توقع ؟ اور اصل میں نظریات سب ہی کہ ایسے ہی ہیں فرق صرف عمل کا ہے جن جن کو جب جب موقع ملے گا وہ یہی کچھ کریں گے ، ذرا کسی کو قوت دے کر دیکھ لیں ۔
وسلام
 

محسن حجازی

محفلین
یہ ہے اصل مسئلہ ۔ اگرچہ بے گناہوں کے قتل کو کسی بھی طرح جسٹی فائ نہیں کیا جا سکتا مگر حقائق سے نظریں چرا کر کسی مسئلے کو حل بھی نہیں کیا جا سکتا۔ اور حقائق بد ستور یہی ہیں اور یہی رہیں گے ۔ حلوے کی ایک پلیٹ پر ایمان کا سودا کر لینے والوں سے کسی خیر کی توقع ؟ اور اصل میں نظریات سب ہی کہ ایسے ہی ہیں فرق صرف عمل کا ہے جن جن کو جب جب موقع ملے گا وہ یہی کچھ کریں گے ، ذرا کسی کو قوت دے کر دیکھ لیں ۔
وسلام

مثال کے طور پر مفتی منیب الرحمن کی مثال لیجئے۔ چئیر مین رویت ہلال کمیٹی ایک سرکاری عہدہ۔ آٹھ سال مشرف کے دور میں اسی کرسی سے چپکے رہے لال مسجد جیسا بڑا سانحہ ہوا لیکن حضرت کی جانب سے مذمت کا ایک لفظ تک سننے کو نہ ملا استعفی وغیرہ تو دور کی بات ہے۔
ابھی جامعہ نعیمہ میں حالیہ بم دھماکے پر اچانک تقریر کرتے ہوئے مشرف پر برس پڑے فرمایا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ سب مشرف کا کیا دھرا ہے لال مسجد میں خون بہایا اپنے شہری اٹھا کر بیچے وغیرہ وغیرہ۔ ابھی ان کی بات منہ میں ہی تھی کہ جیو نے کٹ کر دیا۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ چلیے تب تو مشرف ذمہ دار تھا اب ذمہ دار کون ہے؟ اس کا نام اب کیوں نہیں لیتے؟ یا اس کا نام بھی اگلے دور میں لیں گے؟ مشرف کا نام مشرف کے دور میں کیوں نہ لیا؟ اب زرداری صاحب ذمہ دار عہدے پر ہیں چاہیں تو سب کچھ درست کر سکتے ہیں ان کا نام کیوں نہیں لیتے؟ دنیا اس قدر پیاری ہے؟ عہدہ اور جان و مال اس قدر عزیز ہے؟ تو پھر یہود کے علما اور مسلم علما میں بعد ہی کتنا رہ گیا؟

[ayah]فَوَيْلٌ لِّلَّذِينَ يَكْتُبُونَ الْكِتَابَ بِأَيْدِيهِمْ ثُمَّ يَقُولُونَ هٰذَا مِنْ عِندِ اللَّهِ لِيَشْتَرُوا بِهِ ثَمَنًا قَلِيلًا فَوَيْلٌ لَّهُم مِّمَّا كَتَبَتْ أَيْدِيهِمْ وَوَيْلٌ لَّهُم مِّمَّا يَكْسِبُونَ [/ayah]

تو ان لوگوں پر افسوس ہے جو اپنے ہاتھ سے تو کتاب لکھتے ہیں اور کہتے یہ ہیں کہ یہ خدا کے پاس سے (آئی) ہے، تاکہ اس کے عوض تھوڑی سے قیمت (یعنی دنیوی منفعت) حاصل کریں۔ ان پر افسوس ہے، اس لیے کہ (بےاصل باتیں) اپنے ہاتھ سے لکھتے ہیں اور (پھر) ان پر افسوس ہے، اس لیے کہ ایسے کام کرتے ہیں
 

وجی

لائبریرین
علماء فتوٰی دیں خود کش کے خلاف تو بھائی بہت یہ کوئی اتنا آسان نہیں کہ ہر پہلو کو مدنظر رکھنا پڑتا ہے
پھر ہمیں کیا فتووں کی ضرورت ہے غور کریں صرف قرآن پر ہی ذور دیں ہم تو کیا مسائل کا حل نہیں ہے
جب قرآن کہ رہا ہے کہ ناحق کیسی کی جان لینا حرام ہے تو پھر کس فتوی کی ضرورت رہ جاتی ہے
یا پھر ہماری حالت اتنی گر چکی ہے کہ ہم صرف اپنے من پسند علماء کی بات ماننے اور انتظار کریں کہ وہ کوئی فتوی جاری کریں تو ہم عمل کریں

اب یہ بات بھی تو غور طلب ہے کہ جب قرآن کیسی اور کی جان لینے کو حرام قرار دے رہا ہے تو پھر جو خود کش ہے وہ بھی تو ایک جان ہے اس کے بارے میں کیا ضرورت ہے کیسی وضاحت کی

یا ہم قرآن پر عمل اس وجہ سے نہیں کر رہے کہ اس میں ہمیں اپنے ہاتھ بھی رنگےنظر آتے ہیں خون سے
کیا ہم نے ناحق افغانیوں کو مارنے میں مدد نہیں کی کیا ہم بھی امریکیوں کی طرح افغانیوں کے قتل عام میں برابر کے شریک نہیں
اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے شاید ہم نے 2005 کے زلزلوں سے کچھ سبق نہیں لیا
اسی وجہ سے ہم آج انتشار کا شکار ہیں

اور قیامت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی یہ بھی ہے کہ نا مرنے والے کو معلوم ہوگا کہ وہ کیوں مر رہا ہے نا مارنے والے کو معلوم ہوگا کہ وہ کیوں مار رہا ہے
ہمیں ضرورت ہے اپنے گناہوں سے توبہ کرنے کی
 

arifkarim

معطل
ختم النبوت کے خلاف سازشیں کرنے والے قادیانی یہ سب
بمعہ امریکہ
پاکستان اوراسلام کے دشمن اور غدار ہیں اور ان کا آپریشن کرنا ناگزیر ہے۔

حقیقت میں جتنا نقصان سیاسی جماعت ختم النبوت نے ملک کا کیا ہے، شاید ہی کسی اور نے کیا ہوا۔ آپ شاید یہ بھول رہے ہیں کہ پاکستان میں‌پہلا مارشل لاء 1953 میں لگایا گیا جب ختم نبوت کے پروانوں نے قادیانیوں کے مکان لوٹے اور لاہور میں خوب توڑ پھوڑ کی۔ اس مارشل لاء کے بعد فوجی حکمرانوں کو ملک میں جب چاہے گھسنے کا ایسا فارمولا ، جسے وہ بعد میں اپنے فائدہ کیلئے بکثرت استعمال کرتے رہے۔ یوں غدار پاکستان خود ختم نبوت پارٹی ہے جسکا کام صرف دنکا فساد کرنا ہے!

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ چلیے تب تو مشرف ذمہ دار تھا اب ذمہ دار کون ہے؟ اس کا نام اب کیوں نہیں لیتے؟ یا اس کا نام بھی اگلے دور میں لیں گے؟ مشرف کا نام مشرف کے دور میں کیوں نہ لیا؟ اب زرداری صاحب ذمہ دار عہدے پر ہیں چاہیں تو سب کچھ درست کر سکتے ہیں ان کا نام کیوں نہیں لیتے؟ دنیا اس قدر پیاری ہے؟ عہدہ اور جان و مال اس قدر عزیز ہے؟ تو پھر یہود کے علما اور مسلم علما میں بعد ہی کتنا رہ گیا؟
ہمارے مسائل کا ذمہ دار کوئی ذیر اقتدار سیاست دان نہیں بلکہ بیوقوف عوام خود ہے جو انکو کبھی اپنی مرضی سے اور کبھی زبردستی اپنے اوپر مسلط کر لیتی ہے:grin:
یہود علما اور مسلمان علما کو پاؤں کی ایک جوتی والی ممثالت والی حدیث تو آپنے یقیناً پڑھی ہوگی۔ نیز آخری زمانہ کے علماء آسمان کے نیچے بد ترین مخلوق ہیں۔ یہ بھی احادیث میں آچکا ہے! مزید وضاحت کیلئے حالات آپکے سامنے ہیں۔۔۔۔

علماء فتوٰی دیں خود کش کے خلاف تو بھائی بہت یہ کوئی اتنا آسان نہیں کہ ہر پہلو کو مدنظر رکھنا پڑتا ہے
پھر ہمیں کیا فتووں کی ضرورت ہے غور کریں صرف قرآن پر ہی ذور دیں ہم تو کیا مسائل کا حل نہیں ہے
جب قرآن کہ رہا ہے کہ ناحق کیسی کی جان لینا حرام ہے تو پھر کس فتوی کی ضرورت رہ جاتی ہے
یا پھر ہماری حالت اتنی گر چکی ہے کہ ہم صرف اپنے من پسند علماء کی بات ماننے اور انتظار کریں کہ وہ کوئی فتوی جاری کریں تو ہم عمل کریں

ہاہااہہا، جب ابھی کوئی مذہبی کتاب نازل نہیں ہوئی تھی۔ اسوقت بھی انسان جنگجو تھا اور ظلم کرتا تھا۔ لیکن اسوقت کا انسان کم از کم یہ جانتا تھا کہ ظلم کیا ہے اور مقابلہ کیسے کرنا ہے اور کس سے کرنا ہے۔۔۔۔ جبکہ اکیسویں صدی کا انسان مذہبی کتب اور اسکے نام نہاس علماء و مشائخ کا انتظار کرتا ہے کہ وہ بتائیں کہ ظلم کہاں ہو رہا ہے اور اس سے کیسے نبٹنا ہے! :rollingonthefloor:
 

الف نظامی

لائبریرین
حقیقت میں جتنا نقصان سیاسی جماعت ختم النبوت نے ملک کا کیا ہے، شاید ہی کسی اور نے کیا ہوا۔ آپ شاید یہ بھول رہے ہیں کہ پاکستان میں‌پہلا مارشل لاء 1953 میں لگایا گیا جب ختم نبوت کے پروانوں نے قادیانیوں کے مکان لوٹے اور لاہور میں خوب توڑ پھوڑ کی۔ اس مارشل لاء کے بعد فوجی حکمرانوں کو ملک میں جب چاہے گھسنے کا ایسا فارمولا ، جسے وہ بعد میں اپنے فائدہ کیلئے بکثرت استعمال کرتے رہے۔ یوں غدار پاکستان خود ختم نبوت پارٹی ہے جسکا کام صرف دنکا فساد کرنا ہے!
سب مسلمان ختم النبوت کے لیے بلاتفریق فرقہ قادیانیوں کے خلاف جد و جہد جاری رکھیں گے۔
قادیانی غدار پاکستان ہیں جو اسرائیلیوں سے مل کر پاکستان کے خلاف سازشیں کرتے پھرتے ہیں ، لیکن
پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا!​
 

arifkarim

معطل
سب مسلمان ختم النبوت کے لیے بلاتفریق فرقہ قادیانیوں کے خلاف جد و جہد جاری رکھیں گے۔
قادیانی غدار پاکستان ہیں جو اسرائیلیوں سے مل کر پاکستان کے خلاف سازشیں کرتے پھرتے ہیں ، لیکن
پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا!​

اسرائیل و امریکہ کے زیادہ قریبی تعلقات ہماری انتہاء پسند مذہبی جماعتوں سے ہیں، جنہیں تخریب کاری کیلئے اسلحہ و ڈالر وافر مقدار میں‌فراہم کئے جاتے ہیں۔ اگر آجتک کوئی قادیانی اسلحہ کیساتھ تخریب کاری کرتا پکڑا گیا ہو تو بتائیں۔۔۔۔ :grin:
 

محسن حجازی

محفلین
ختم نبوت سیاسی جماعت نہیں نہ ہی سیاسی تحریک ہے بلکہ یہ اتحاد بین المسلمین کی درخشاں مثال ہے جس میں تمام مکاتب فکر کے مسلمان یک جا نظر آتے ہیں۔ ماشااللہ۔
قادیانیوں کو کافر قرار دینے میں مملکت پاکستان تنہا نہیں بلکہ ابتدائي دور میں بھی اسلامی ریاست نبوت کے دعوے داروں کے خلاف مسلح کاروائیوں میں بھی پیچھے نہیں رہی لہذا اس بارے میں کوئي معذرت خواہانہ رویہ اختیار کرنے کی ضرورت نہیں۔
تاہم یہ بھی عرض کرتا چلوں کہ مملکت پاکستان نے قادیانیوں کی بحیثیت مسلم شناخت سے انکار کیا ہے اس کے علاوہ کوئی کاروائي نہیں کی گئی۔
براہ کرم بات موضوع پر ہی رہے تو بہتر ہے۔
 

باسم

محفلین
ویسے ضمنا بحیثیت طالب علم پوچھ رہا ہوں واللہ جرح کی نیت نہیں۔
یہ خودکش حملوں سے متعلق فتاوی کی تفصیلات کیا ہیں؟
فلسطینی خودکش حملہ آور کیا ہوں گے؟ جبکہ ان کے پاس وسائل بھی نہیں؟ پاک فوج کے جوان بھی ٹینکوں کے آگے لیٹے تھے ان کی بابت کیا حکم ہے؟

خودکش حملوں کے بارے میں 33 علماءکرام کا مشترکہ فتوٰی
 

وجی

لائبریرین
ہاہااہہا، جب ابھی کوئی مذہبی کتاب نازل نہیں ہوئی تھی۔ اسوقت بھی انسان جنگجو تھا اور ظلم کرتا تھا۔ لیکن اسوقت کا انسان کم از کم یہ جانتا تھا کہ ظلم کیا ہے اور مقابلہ کیسے کرنا ہے اور کس سے کرنا ہے۔۔۔۔ جبکہ اکیسویں صدی کا انسان مذہبی کتب اور اسکے نام نہاس علماء و مشائخ کا انتظار کرتا ہے کہ وہ بتائیں کہ ظلم کہاں ہو رہا ہے اور اس سے کیسے نبٹنا ہے! :rollingonthefloor:

مردہ دل زیادہ ہنستے ہیں ۔۔خیر

" جب ابھی کوئی مذہبی کتاب نازل نہیں ہوئی تھی " سے کیا مراد ہے آپکی، اور کب کی بات ہے یہ بھی بتا دیں تو بہتر ہوگا
لیکن آپکی باتوں سے لگتا ہے آپ قرآن پر پورا یقین نہیں رکھتے
کیا حضرت آدم علیہ السلام پہلے انسان نہیں ہیں اس دنیا میں ؟؟
کیا انکو علم نہیں دیا گیا تھا ؟؟
کیا انکو صحیفے نہیں دیئے گئے تھے ؟؟
کیا انکے بعد متواتر اللہ کے پیغام کے ساتھ انبیاء نہیں آئے جن میں کچھ کو صحیفے اور کچھ کو الہامی کتاب دی گئی ہو ؟؟
کیا آپ کے خیال میں انسانیت کی زندگی میں کبھی علم اور اللہ کے پیغام کے بغیر کوئی دور گزرہ ہے ؟؟
اور اگر کبھی گزرہ ہے تو کیا اللہ کو یہ زیب دیتا ہے کہ پیغام نہیں پہنچا اور سزا مل جائے ؟؟
 

arifkarim

معطل
" جب ابھی کوئی مذہبی کتاب نازل نہیں ہوئی تھی " سے کیا مراد ہے آپکی، اور کب کی بات ہے یہ بھی بتا دیں تو بہتر ہوگا
لیکن آپکی باتوں سے لگتا ہے آپ قرآن پر پورا یقین نہیں رکھتے
کیا حضرت آدم علیہ السلام پہلے انسان نہیں ہیں اس دنیا میں ؟؟
کیا انکو علم نہیں دیا گیا تھا ؟؟
کیا انکو صحیفے نہیں دیئے گئے تھے ؟؟
کیا انکے بعد متواتر اللہ کے پیغام کے ساتھ انبیاء نہیں آئے جن میں کچھ کو صحیفے اور کچھ کو الہامی کتاب دی گئی ہو ؟؟
کیا آپ کے خیال میں انسانیت کی زندگی میں کبھی علم اور اللہ کے پیغام کے بغیر کوئی دور گزرہ ہے ؟؟
اور اگر کبھی گزرہ ہے تو کیا اللہ کو یہ زیب دیتا ہے کہ پیغام نہیں پہنچا اور سزا مل جائے ؟؟

جی ہاں۔ اس سے میری مراد حضرت آدم علیہ السلام سے بھی پہلے کا انسان ہے۔ جو پتھر و تانبے کے زمانہ میں رہتا تھا۔ حضرت آدم علیہلسلم تو اسلامی تاریخ کے مطابق وہ پہلے نبی / خلیفہ ہیں جنہیں ایک ’’مکمل ‘‘ انسان بنا کر بھیجا گیا۔ یقیناً آپسے پہلے بہت سے انسان کئی ہزار سالوں سے’’بغیر‘‘ کسی مذہبی کتاب کے رہ رہے تھے۔
سائنس کی روشنی میں اگر دیکھا جائے تو حضرت آدم علیہ السلام عراق کے دو دریاؤں کے درمیان والے علاقے میں رہتے تھے۔ اور یہ وقت تھا جب انسان کھیتی باڑی کرکے مستقل آبادیاں (civilization) بنانا سیکھ چکا تھا۔
 

arifkarim

معطل
ختم نبوت سیاسی جماعت نہیں نہ ہی سیاسی تحریک ہے بلکہ یہ اتحاد بین المسلمین کی درخشاں مثال ہے جس میں تمام مکاتب فکر کے مسلمان یک جا نظر آتے ہیں۔ ماشااللہ۔
قادیانیوں کو کافر قرار دینے میں مملکت پاکستان تنہا نہیں بلکہ ابتدائي دور میں بھی اسلامی ریاست نبوت کے دعوے داروں کے خلاف مسلح کاروائیوں میں بھی پیچھے نہیں رہی لہذا اس بارے میں کوئي معذرت خواہانہ رویہ اختیار کرنے کی ضرورت نہیں۔
تاہم یہ بھی عرض کرتا چلوں کہ مملکت پاکستان نے قادیانیوں کی بحیثیت مسلم شناخت سے انکار کیا ہے اس کے علاوہ کوئی کاروائي نہیں کی گئی۔
براہ کرم بات موضوع پر ہی رہے تو بہتر ہے۔

جی ہاں۔ ہمارے عہد کے علماء نے اتحاد بین المسلمین ایک ایسی جماعت(قادیانی) کیخلاف قائم کیا جس سے محض عقائد میں شدید اختلافات تھے۔ یہ جماعت نہ تو کسی جنگجو اور نہ ہی کبھی دہشت گرد ایکٹیویٹی میں ملوث رہی ہے۔ ۔۔۔
اسکے برعکس دوسری بے شمار فساد پھیلانے والی "مسلمان" جماعتوں اور عسکریت پسند تنظیموں کیخلاف نہ تو کوئی اتحاد بین المسلمین قائم ہوا ہے۔ اور نہ ہی کوئی عملی لائحہ عمل تیار کیا گیا۔۔۔۔۔
اگر آپ کو اس فرضی عقائد پر مبنی اتحاد بین المسلمین فخر ہے تو ہو، لیکن اصل دشمنان اسلام (دجالی قوتوں) کیخلاف جب تک اتحاد بین المسلمین نہیں‌ہو جاتا۔ یہ فخر صرف خیالی چیز ہے!
 

ساجداقبال

محفلین
جی ہاں۔ اس سے میری مراد حضرت آدم علیہ السلام سے بھی پہلے کا انسان ہے۔ جو پتھر و تانبے کے زمانہ میں رہتا تھا۔ حضرت آدم علیہلسلم تو اسلامی تاریخ کے مطابق وہ پہلے نبی / خلیفہ ہیں جنہیں ایک ’’مکمل ‘‘ انسان بنا کر بھیجا گیا۔ یقیناً آپسے پہلے بہت سے انسان کئی ہزار سالوں سے’’بغیر‘‘ کسی مذہبی کتاب کے رہ رہے تھے۔
سائنس کی روشنی میں اگر دیکھا جائے تو حضرت آدم علیہ السلام عراق کے دو دریاؤں کے درمیان والے علاقے میں رہتے تھے۔ اور یہ وقت تھا جب انسان کھیتی باڑی کرکے مستقل آبادیاں (civilization) بنانا سیکھ چکا تھا۔
آپکی ریسرچ ”اتمام حجت“ ٹائپ کی ہوتی ہے۔ سمجھ میں نہیں آتا آدم کی اولاد سے کیا مراد ہے جبکہ پہلے ہی کافی سارے ”آدمی“ دنیا میں موجود تھے۔
 

محسن حجازی

محفلین
جی ہاں۔ ہمارے عہد کے علماء نے اتحاد بین المسلمین ایک ایسی جماعت(قادیانی) کیخلاف قائم کیا جس سے محض عقائد میں شدید اختلافات تھے۔ یہ جماعت نہ تو کسی جنگجو اور نہ ہی کبھی دہشت گرد ایکٹیویٹی میں ملوث رہی ہے۔ ۔۔۔
اسکے برعکس دوسری بے شمار فساد پھیلانے والی "مسلمان" جماعتوں اور عسکریت پسند تنظیموں کیخلاف نہ تو کوئی اتحاد بین المسلمین قائم ہوا ہے۔ اور نہ ہی کوئی عملی لائحہ عمل تیار کیا گیا۔۔۔۔۔
اگر آپ کو اس فرضی عقائد پر مبنی اتحاد بین المسلمین فخر ہے تو ہو، لیکن اصل دشمنان اسلام (دجالی قوتوں) کیخلاف جب تک اتحاد بین المسلمین نہیں‌ہو جاتا۔ یہ فخر صرف خیالی چیز ہے!

کوئی بتلاؤ کہ ہم بتلائيں کیا۔
آپ قادیانیوں کے اتنے طرفدار کیوں ہیں؟ ایں چہ چکر است؟
 
Top